Section 144

 (بائیں سے) مدھورا سوامی ناتھن، دہلی میں کسانوں کو روکنے کے لیے کھڑی کی گئی رکاوٹیں اور ایم ایس سوامی ناتھن۔ (تصویر بہ شکریہ: آئی ایس آئی بنگلورو، ایکس اور وکی میڈیا کامنز)

کسان مارچ: ایم ایس سوامی ناتھن کی بیٹی نے کہا – ان داتا کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک نہ کریں

مرکزی حکومت نے حال ہی میں زرعی سائنسداں ایم ایس سوامی ناتھن کو ‘بھارت رتن’ دینے کا اعلان کیا ہے، اس حوالے سے منعقد ایک تقریب میں ان کی بیٹی مدھورا سوامی ناتھن نے کہا کہ اگر ہمیں ایم ایس سوامی ناتھن کا احترام کرنا ہے تو کسانوں کو اپنے ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔

دہلی کی سرحدیں۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@SukhpalKhaira)

کسان مارچ: کانگریس نے اقتدار میں آنے پر ایم ایس پی دینے کا وعدہ کیا؛ عآپ  اور ٹی ایم سی نے بی جے پی کی مذمت کی

کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے ‘بھارت جوڑو نیایے یاترا’ کے دوران اعلان کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد اقتدار میں آنے پر ان کی پارٹی نے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی گارنٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہیں، بی جے پی نے کہا ہے کہ مودی حکومت اپنی پالیسیوں کے ذریعے کسانوں کے تئیں اپنی وابستگی اور عزم پرقائم ہے۔

Arfa-ji-thumb-3

کیلیں، بیریکیڈ، دھمکیوں کی بوچھاڑ، کیا کسانوں سے ڈر گئی مودی سرکار؟

ویڈیو: مختلف کسان تنظیموں کی طرف سے ‘دلی چلو’ کی کال سے پہلےدہلی پولیس کی طرف سے دارالحکومت کے علاقے کی سرحدوں پر ناکہ بندی اور پوری دہلی میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

پنجاب کے علاوہ مختلف صوبوں سے کسان اس احتجاجی مارچ میں شامل ہو رہے ہیں۔ (تصویر بہ شکریہ: اسپیشل ارینجمنٹ)

کسانوں کا ’دلی چلو‘ مارچ شروع، قومی راجدھانی میں دفعہ 144 کے نفاذ کے ساتھ سخت سیکورٹی

مرکزی وزراء کے ساتھ ناکام میٹنگ کے بعد سنیکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور سنگھرش سمیتی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی گارنٹی، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات پر عمل آوری اور کسانوں کے قرض کی معافی سمیت دیگر مطالبات کو لے کر کسانوں کے احتجاج کے دوسرے مرحلے کی قیادت کر رہے ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

ایم پی: مذہبی جلوس پر پتھراؤ کے بعد شاجاپور کے کچھ حصوں میں دفعہ 144 نافذ

مدھیہ پردیش کی شاجاپور پولیس نے بتایا کہ علاقے میں سیکورٹی تعینات کی گئی ہے اور اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، کچھ لوگوں نے سوموار کی رات لوگوں کے ایک گروپ کو اس وقت روک دیا تھا، جب وہ ایودھیا میں رام مندر کی افتتاحی تقریب سے پہلے شام کا جلوس نکال رہے تھے۔

مامن خان۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ہریانہ: نوح فرقہ وارانہ تشدد معاملے میں کانگریس ایم ایل اے مامن خان گرفتار

فیروز پورجھرکا کے کانگریس ایم ایل اے مامن خان نے گرفتاری سے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے 12 ستمبر کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ انہیں اس معاملے میں جھوٹا پھنسایا جا رہا ہے، کیونکہ جس دن تشدد برپا ہوا وہ نوح میں تھے ہی نہیں۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

دہلی: اوکھلا-جامعہ نگر میں دفعہ 144نافذ، ریلی اور جلوس میں مشعل پر پابندی

دہلی پولیس کے ایک حکم نامےکے مطابق، سی آر پی سی کی دفعہ 144 نیو فرینڈس کالونی، جامعہ نگر اور اوکھلا علاقے میں 17 نومبر تک نافذ رہے گی۔ اس حکم کو ذہن میں رکھتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے طلبا اور اساتذہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ یونیورسٹی کیمپس اور اس کے آس پاس گروپ میں جمع نہ ہوں۔

جھارکھنڈ کے دمکا میں ایک نوجوان نے 19 سالہ لڑکی کو زندہ جلا دیا، جس کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ (فوٹو: اے این آئی)

جھارکھنڈ: نوجوان نے لڑکی کو زندہ جلایا، وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے احتجاج کے بعد دفعہ 144 نافذ

جھارکھنڈ کے دمکا شہر کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ شاہ رخ حسین نامی نوجوان کچھ عرصے سے لڑکی کو ہراساں کر رہا تھا۔ 23 اگست کو جب لڑکی اپنے گھر میں سو رہی تھی تو اس نے اس پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ واقعہ کے بعد وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے احتجاج کیا، جس کے بعد دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔

ہندو یووا واہنی کے ارکان نے قبرستان میں ایک عارضی مندر قائم کیا تھا جسے بعد میں انتظامیہ نے ہٹا دیا۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

تریپورہ: ہندوتوا گروپ کے قبرستان میں مندر بنانے کے بعد اگرتلہ کے مضافات میں کشیدگی

جانکاری کے مطابق، تریپورہ کی راجدھانی اگرتلہ کے مضافات میں واقع نندن نگر کے ایک قبرستان میں ہندو یوا واہنی کے ارکان نے مبینہ طور پر پہلے بلڈوزر کا استعمال کرکے زمین کو صاف کیا اور پھر بانس کا عارضی ڈھانچہ کھڑا کرکے اس میں شیولنگ نصب کردیا۔ آس پاس تنظیم کے بینر–جھنڈے اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی تصویریں لگا دیں۔ انتظامیہ نے بعد میں اس ڈھانچے کو ہٹا دیا۔

علامتی  فوٹو:رائٹرس

چھتیس گڑھ: ہندو تنظیموں کی ریلی کے دوران ہوئے تشدد کے بعد کوردھا میں کرفیو

پولیس حکام کے مطابق، کبیردھام ضلع کے ہیڈکوارٹر کوردھا میں مذہبی جھنڈے کو ہٹانے کو لےکر اتوار کو دوکمیونٹی کے بیچ جھڑپ ہوئی تھی۔ اس کے بعد منگل کو​​ ہندوتنظیموں نے ریلی نکالی تھی جس کی اجازت انتظامیہ نے نہیں دی تھی۔ اس ریلی کے دوران ہی تشددبرپا ہوا۔

سی اے اے-این آر سی کے خلاف نئی دہلی میں ہوا ایک مظاہرہ(فوٹو : پی ٹی آئی)

سی اے اے مخالف پر امن مظاہرہ کرنے والے باغی اور غدار نہیں: بامبے ہائی کورٹ

بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے شہریت قانون کے خلاف ہونے والے ایک مظاہرہ پر دفعہ 144 کے تحت روک لگانے والے حکم کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ملک کوانگریزوں سے آزادی مظاہرے کے ذریعے ہی ملی تھی۔

 نتیش کمار(فوٹو : پی ٹی آئی)

فرقہ وارانہ فسادات میں بہار اول کیوں ہے؟

ایک سال کی تاخیرسے جاری کئے گئے این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق،سال 2017 میں ملک میں فسادات کے کل 58729 معاملے درج کیے گئے۔ ان میں سے 11698 فسادات بہار میں ہوئے۔2017 میں ہی ملک میں کل 723 فرقہ وارانہ / مذہبی فسادات ہوئے۔ ان میں سے اکیلے بہار میں 163 معاملے ہوئے، جو کسی بھی صوبے سے زیادہ ہے۔

modi-nitish-kumar-pti

نتیش کمار کا دعویٰ ؛ ہماری حکومت میں نہیں ہوئے فسادات، جانیے کیا ہے حقیقت

نتشب کمار نے ایک حالیہ انٹرویو مںم کہا تھا کہ ا ن کی 13 سالہ حکومت مں صرف ایک بار نوادہ مںا کرفوی لگا اور وہ بھی محض 48 گھنٹے کے لئے۔ مگر مڈییا رپورٹس کی مانں ، تو ان کا یہ دعویٰ بھی سچائی سے پرے ہے۔

فوٹو : رائٹرس

سیتامڑھی فساد: توکیا نتیش حکومت میں مسلمانوں کواحتجاج کرنے کا بھی حق نہیں رہا؟

جے ڈی یوکے قانون سازکونسل کے رکن خالد انورکا میڈیامیں ایک بیان آیاکہ سیتامڑھی میں کچھ نہیں ہوا اورفسادمیں کسی کے مارے جانے کی بات محض افواہ ہے، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

نورالحسن کے گیراج میں جلی ہوئی ٹرک۔(فوٹو :امیش کمار رائے /دی وائر)

بہار :فساد متاثرہ دکانداروں کو کیوں لگ رہا ہے کہ نتیش حکومت ان کو ٹھگ رہی ہے؟ 

گراؤنڈ رپورٹ :بہار کے اورنگ آباد میں مارچ میں رام نومی کے وقت ہوئے فرقہ وارانہ تشدد میں کئی دکانوں میں لوٹ پاٹ کرکے آگ لگا دی گئی تھی۔اس وقت نتیش حکومت نے متاثر دکانداروں کو معاوضہ دینے کی بات کہی تھی، لیکن چار مہینے کے بعد بھی زیادہ تر دکانداروں کو ایک روپیہ بھی معاوضہ نہیں ملا ہے۔