عالمی یوم خواتین: صدیوں کے عذاب میں ایک دن کا اجالا کیوں؟
یہ اچھی بات ہے کہ ہندوستان میں بھی 8 مارچ کو عالمی یوم خواتین منایا جاتا ہے۔ لیکن اگر ہندوستان میں عورتوں کی حالت پر نظر ڈالیں تو ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی جس کا جشن منایا جائے۔
یہ اچھی بات ہے کہ ہندوستان میں بھی 8 مارچ کو عالمی یوم خواتین منایا جاتا ہے۔ لیکن اگر ہندوستان میں عورتوں کی حالت پر نظر ڈالیں تو ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی جس کا جشن منایا جائے۔
سی جے آئی کےطور پرجسٹس رنجن گگوئی کے زمانے میں تین گناہ ہوئے۔ریٹائر ہونے کے بعد انہوں نے اس میں ایک چوتھائی کا مزید اضافہ بھی کیا۔ دراصل حال ہی میں منظر عام پر آئی ان کی کتاب کا مقصد ان گناہوں کا دفاع کرنا ہے،لیکن ہر معاملے میں یہ کتاب بدتر ہی ثابت ہوئی ہے۔
سابق سی جے آئی اور راجیہ سبھا ایم پی رنجن گگوئی نے اپنی سوانح عمری‘جسٹس فار دی جج’کے اجرا میں کہا کہ انہیں سپریم کورٹ کی ملازمہ کی طرف سے ان پر لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کی شنوائی میں جج نہیں ہونا چاہیے تھا۔ گگوئی نے کہا، ‘ہم سبھی غلطیاں کرتے ہیں۔ اسے قبول کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے۔’
باگھمارہ اسمبلی حلقہ سے بی جے پی ایم ایل اے ڈھلو مہتو پر الزام ہے کہ وہ اپنے حامیوں کے ساتھ مبینہ طور پر کوئلہ سیکٹر میں ریلوے لائن بچھانے کے کام میں رنگداری کی مانگ کر رہے تھے۔مہتو پر ان کی ہی پارٹی کی ایک خاتون رہنما کا جنسی استحصال کرنے سمیت درجن بھر سے زیادہ مجرمانہ معاملے درج ہیں۔
دی وائر کو حاصل لیک ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ سپریم کورٹ کی سابق ملازمہ اور ان کے اہل خانہ کے 11 نمبروں کو ایک نامعلوم سرکاری ایجنسی نے پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے ہیکنگ کے ٹارگیٹ کے طورپر منتخب کیا تھا۔
بی جے پی خود کو خواتین کی فلاح و بہبود سے متعلق پارٹی کی حیثیت سے پیش کرنے کی کوشش کرتی ہے۔وزیراعظم اکثر مسلم خواتین کےطلاق کےقانون کو پاس کرنے کا حوالہ دےکر دعویٰ کرتے ہیں کہ اس سے مسلم خواتین کو بااختیار بنانے میں مدد ملی ہے۔مگر جس طرح اس قانون میں شوہر کو جیل میں بند کرنے کی بات کہی گئی ہے، مسلمان خواتین کے ایک بڑے طبقے کا ماننا ہے کہ یہ ان کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔
سال 2019 میں سابق سی جےآئی رنجن گگوئی پر سپریم کورٹ کی ایک اسٹاف نے جنسی استحصال کے الزام لگائے تھے جس کے بعد عدالت نے از خود نوٹس لیتے ہوئے انہیں پھنسانے کی کسی‘ گہری سازش ’ کی جانچ شروع کی تھی۔ اب اسے بند کرتے ہوئے کورٹ نے کہا کہ دو سال بعد جانچ کے لیے الکٹرانک ریکارڈ ملنا مشکل ہے۔
بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے ایک بچی کوجنسی ہراساں کیے جانے کے لیے پاکسو اور آئی پی سی کےتحت قصوروار ٹھہرائے گئے ملزم کو پاکسو سے بری کرتے ہوئے کہا کہ اسکن ٹو اسکن کانٹیکٹ کے بنا جنسی حملہ نہیں مانا جا سکتا۔ کارکنوں نے اس فیصلے کو توہین آمیزاور ناقابل قبول بتایا ہے۔
ویڈیو: گزشتہ11جولائی کو بہار کے ارریہ میں گینگ ریپ متاثرہ اور دومعاونین کو کورٹ کی ہتک کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ریپ متاثرہ کو ارریہ کورٹ نے خصوصی شنوائی کرتے ہوئے ضمانت دے دی ہے۔ حالانکہ ان کی دو ساتھیوں جن جاگرن شکتی تنظیم کی کارکن تنمیہ نویدتا اور کلیانی کو ضمانت نہیں ملی ہے
چائلڈلائن انڈیا ہیلپ لائن نے جانکاری دی ہے کہ ملک کے مختلف حلقوں سے 20 سے 31 مارچ کے بیچ ان کے پاس 3.07 لاکھ فون کال آئے، جس میں سے 30 فیصدی کال بچوں سے متعلق تھے، جن میں تشدد اور ااستحصال سے بچانے کی مانگ کی گئی تھی۔
کورونا بحران کے دوران ملک اور بیرون ملک سے خواتین کے خلاف بڑھتے گھریلو تشدد کی خبریں آ رہی ہیں۔ کورونا کے بڑھتے معاملوں کے درمیان گھر میں بند رہنے کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں ہے۔ لیکن افسوس کہ ٹی وی پر آ رہی ہدایتوں میں گھریلو تشدد پر بیداری کا پیغام ندارد ہے۔ خواتین پر پڑے کام کے بوجھ کو بھی لطیفوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔
نیشنل کمیشن فار وومین کے اعدادوشمار کے مطابق، لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے 69، شادی شدہ عورتو ں کے استحصال کے 15،جہیز کی وجہ سے قتل کے دو اورریپ یاریپ کی کوشش کے 13 معاملے درج ہوئے ہیں۔
ویڈیو: اردو اور پنجابی کی معروف شاعرہ سارا شگفتہ کو یاد کرتے ہوئے یاسمین رشیدی ان کی زندگی کی ٹریجڈی اور جدوجہد کے بارے میں بتارہی ہیں۔
دہلی کے گارگی کالج کی سالانہ تقریب کے دوران 6 فروری کو طالبات کے ساتھ چھیڑچھاڑ ہوئی۔ دہلی ہائی کورٹ نے 30 اپریل تک مرکزی حکومت، سی بی آئی اور دہلی پولیس سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔
توانائی کے شعبےمیں اپنی خدمات کے لئے کئی انعامات اور اعزازات سے سرفراز دی انرجی اینڈ رسورسز انسٹی ٹیوٹ کے سابق چیف آر کے پچوری پر کم سے کم دو خواتین نےمبینہ طور پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔
معاملہ فیروزآباد ضلعے کا ہے۔ اگست 2019 میں ملزم نے ایک نابالغ لڑکی سے ریپ کیا تھا۔ رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ملزم لگاتار ان پر مقدمہ واپس لینے کے لئے دباؤ بناتے ہوئے دھمکیاں دے رہا تھا، لیکن شکایت کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
کالج کی طالبات جانچ کمیٹی کی رپورٹ عام کرنے کی مانگ کو لے کر کلاس کابائیکاٹ کر رہی ہیں۔
دہلی کے گارگی کالج کی سالانہ تقریب کے دوران 6 فروری کو طالبات کے ساتھ چھیڑچھاڑ ہوئی۔ الزام ہے کہ پولیس چھیڑچھاڑ کے معاملے کو خاموش تماشائی بنی دیکھتی رہی۔
پیشے سے اسسٹنٹ ڈانس ڈائریکٹرخاتون نے گنیش آچاریہ پر مارپیٹ کرنےاور فلم انڈسٹری میں کام دلانے کے لئے کمیشن مانگنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ خاتون نے نیشنل کمیشن فار وومین (این سی ڈبلیو)ن کو خط لکھا ہے۔
سپریم کورٹ کی سابق خاتون ملازم نے سپریم کورٹ کے 22 ججوں کو خط لکھکر الزام لگایا تھا کہ سابق سی جے آئی جسٹس رنجن گگوئی نے اکتوبر 2018 میں ان کا جنسی استحصال کیا تھا۔
اتر پردیش کے کانپور کا معاملہ۔ سال 2018 میں 15 سالہ لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے الزام میں چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گزشتہ 9 جنوری کو ان میں سے تین نے تین دوسرے کے ساتھ مل کر لڑکی کی فیملی پر لاٹھی اور تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا تھا۔
انڈین اسپورٹس اتھارٹی کی 24 الگ الگ اکائیوں میں کئی معاملوں میں ملزمین کو معمولی سزا دےکر چھوڑ دیا گیا، جس میں تبادلوں سے لےکرتنخواہ یا پنشن میں معمولی کٹوتی تک کی سزا ہوئی۔ وہیں، تقریباً ایک درجن شکایتوں کی تفتیش سالوں سے چلی آ رہی ہے، جس میں ابھی تک کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
معاملہ روہتاس ضلع کے راموڈیہہ گاؤں کا ہے، جہاں 4 لوگوں نے اتوار کی صبح ایک نابالغ سے ریپ کی کوشش کی۔ منگل کو خود کو میڈیا اہلکار بتا کر ملزمین کے رشتہ دار متاثرہ کے گھر پہنچے اور اس کو گولی مار دی۔
ویڈیو: ملک میں لگاتار سامنے آ رہے ریپ اور جنسی تشدد کے معاملے خواتین کے تحفظ کو لے کر کیے جانے والے دعووں کے برعکس ہیں۔این سی آر بی کی حالیہ رپورٹ بتاتی ہے کہ گزشتہ 3 سالوں میں خواتین کے خلاف ہونے والے جرائم میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔بتا رہی ہیں ریتو تومر۔
لوک سبھا میں وقفہ سوال کے دوران نربھیا فنڈ کے بارے میں حکومت نے بتایا کہ اس مد میں مختص رقم میں سے 11 ریاستوں نے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا۔ دہلی، ہماچل پردیش، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، کرناٹک، جھارکھنڈ، راجستھان، مغربی بنگال، دادر نگر ہویلی، گووا جیسی ریاستوں کو وومین ہیلپ لائن کے لئے دئے گئے پیسے ویسے ہی پڑے ہوئے ہیں۔
ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس کی رپورٹ کے مطابق دہلی کے 14 شیلٹر ہوم میں رہنے والی لڑکیوں کو سزا کے طور پر ان کی شرمگاہوں میں مرچی ڈالنے، جسم پر کھولتا پانی پھینکنے اور کھانا نہ دینے جیسے کئی سنگین معاملے سامنے ہیں۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)کی رپورٹ میں ماب لنچنگ کے اعداد وشمار کو شامل نہیں کیے جانے پر صفائی دیتے ہوئے وزارت داخلہ نے کہا کہ ان اعداد وشمار کو اس لیے شامل نہیں کیا گیا،کیونکہ وہ قابل اعتماد نہیں تھے اور ان میں غلط اطلاعات کے شامل ہونے کا خطرہ تھا۔
سال 2017 کی این سی آر بی رپورٹ پورے ایک سال کی تاخیرسے جاری کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں خواتین کے خلاف ظلم کے سب سے زیادہ معاملے اتر پردیش میں درج کئے گئے ہیں۔
شعبہ حیوانیات کے پروفیسر ایس کے چوبے پر کئی طالبات نے جنسی استحصال، فحش حرکتیں، نازیبا سلوک کرنے کے الزام لگائے تھے، جن کو یونیورسٹی کی انٹرنل جانچ کمیٹی نے صحیح پایا تھا۔
معاملہ نوی ممبئی کے واشی کا ہے۔پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ شخص گھر واپس لوٹنے کے دوران راستے میں سگریٹ لینے کے لیے رکا تھا۔متاثر ہ کی جان بچانے کے لئےکئی آپریشن کرنے پڑے اور اسے ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
سی جے آئی رنجن گگوئی پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی سپریم کورٹ کی سابق اہلکار پر ہریانہ کے ایک شخص نے دھوکہ دھڑی کا معاملہ درج کرایا تھا۔ دہلی کی ایک عدالت نے پولیس کےکلوزر رپورٹ دائر کرنے کے بعد معاملے کو بند کر دیا ہے۔
بی ایچ یو کے وی سی راکیش بھٹناگر نے بتایا کہ پروفیسر ایس کے چوبے کی بحالی کے فیصلے پر ایگزیکٹو کاؤنسل از سر نو غور کرے گی۔ کاؤنسل کا آخری فیصلہ آنے تک پروفیسر چوبے کو چھٹی پر جانے کو کہا گیا ہے۔
سی جے آئی رنجن گگوئی کے خلاف سپریم کورٹ کی سابق خاتون ملازم کے جنسی استحصال کے الزام کو لے کرعدالت کے ذریعے اپنائے گئے رویے کا تذکرہ کرتے ہوئے دہلی کے نیشنل لاء یونیورسٹی کی لاء ٹاپر -سربھی کروا -نے کہا کہ وہ کنووکیشن میں اس لیے شامل نہیں ہوئی کیوں کہ وہ سی جے آئی کے ہاتھوں ایوارڈ نہیں لینا چاہتی تھی۔
ویڈیو: ملک میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے بڑھتے واقعات پر ملک کے 1500 ریپ متاثرہ نے حال ہی میں سپریم کورٹ کو خط لکھ کر مداخلت کی مانگ کی ہے۔
اپریل میں سی جے آئی رنجن گگوئی پر سپریم کورٹ کی سابق جونیئر کورٹ اسسٹنٹ نے جنسی استحصال اور ذہنی تشدد کے الزام لگائے تھے۔ تب شکایت گزار خاتون پر نوین کمار نامی شخص نے نوکری کے لیے رشوت لینے کا الزام لگایا تھا۔ دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا ہے کہ نوین گزشتہ اپریل سے ہی لاپتہ ہے۔
وزیر تعلیم پارتھ چٹرجی نے اس معاملے میں جانچ کا حکم دیا ہے۔ انھوں نے کہا،اس طرح کے فیصلوں کی کبھی حمایت نہیں کی جا سکتی اور اس کو فوراً واپس لیا جانا چاہیے۔
حیدر آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی کے ایک اسٹینوگرافر کے خلاف 56 خاتون ملازمین نے گزشتہ سال اکتوبر میں جنسی استحصال کی شکایت درج کرائی تھی، جس کے بعد ان خواتین کو نوکری سے نکال دیا گیا جبکہ ملزم اسٹینوگرافر ابھی بھی کیمپس میں کام کر رہا ہے۔
سی جے آئی کے خلاف استحصال کی شکایت کرنے والی خاتون نے ایک حلف نامہ میں الزام لگایا تھا کہ ان کو سپریم کورٹ کے ملازم کے طور پر برخاست کیے جانے کے بعد دہلی پولیس میں کام کرنے والے ان کے شوہر اور شوہر کے بھائی کو برخاست کر دیا گیا تھا۔
حیدر آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی کے ایک اسٹینوگرافر کے خلاف 56 خاتون ملازمین نے گزشتہ سال اکتوبر میں جنسی استحصال کی شکایت درج کرائی تھی، جس کے بعد ان خواتین کو نوکری سے نکال دیا گیا جبکہ ملزم اسٹینوگرافر ابھی بھی کیمپس میں کام کر رہا ہے۔
سپریم کورٹ کے ریٹائر جسٹس مدن بی لوکر نے کہا کہ شکایت گزار خاتون کو معاملے کی سماعت کرنے والی انٹرنل کمیٹی کی رپورٹ یقینی طور پر ملنی چاہیے تاکہ شکایت گزار خاتون کو ان سوالوں کا جواب مل سکے، جو اس نے اٹھائے ہیں۔