Shah Bano

عارف محمد خان، فوٹو: پی ٹی آئی

بی جے پی کی وضع کردہ تعریف کے مطابق ’اچھا مسلمان‘ کیسے بنا جائے-عارف محمد خان کے مرتب کردہ رہنما خطوط

بی جے پی کے اچھے مسلمانوں کو یہ ثابت کرنا پڑتا ہے کہ مسلمانیت بنیادی طور پر ہندوستان کی قومی شناخت کے لیے ایک مسئلہ ہے۔ کیونکہ اسلام بیرون ہند سے آیاہے اور مسلمانوں نے ابھی تک ہندوستان کی تہذیب و تمدن کو پوری طرح نہیں اپنا یا ہے لہٰذا اسلام میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور مسلمانوں کا بھارتی کرن ٹھیک طرح سے ہونا چاہئے۔

(فائل فوٹو : رائٹرس)

کیا بی جے پی ’اصلی سیکولرزم‘ کے بہانے اقلیتوں کے حقوق پر چوٹ کررہی ہے؟

یہ دیکھنا اور سمجھنا دلچسپ ہے کہ سیکولرزم کے حوالے سے رائٹ ونگ کی دلیل کیا ہے۔ یقین کیجئے، سیکولرزم کے بارے میں ان کی جو دلیل ہے، وہ نہ صرف بہت کنونسنگ ہے بلکہ بہت مضبوط بھی ہے۔ ایک لمحے کے لئے آپ بھی سر نگوں ہو جائیں گے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ ان کی یہ دلیل سراب کی سی ہے۔

فوٹو : یو ٹیوب

عارف محمدخان صاحب، شاہ بانو معاملے کے بعد بہت کچھ بدل چکا ہے

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عارف محمد خان سیکولرزم کے اپنے دقیانوسی تصور کو گلے لگائے اب بھی 1986 میں جی رہے ہیں۔ ان کا سیکولرزم انہیں شاہ بانو کے مقدمے سے آگے سوچنے ہی نہیں دیتا۔ موجودہ حالات میں مسلمان جن مسائل سے دوچار ہیں ان پر غور کرنے کیلئے بھی عارف محمد خان صاحب شاہ بانو مقد مے کوبنیادی حوالہ بنائے ہوئے ہیں۔

ShahBana_ZiaurRahman

ورق در ورق : شاہ بانو کیس کی وہ باتیں جو اب تک ان کہی تھیں

پانچ ابواب پر مشتمل 267 صفحات کو محیط اس کتاب کا بنیادی مقصد شاہ بانو کیس سے متعلق ضیاء الرحمان انصاری کے نقطہ نظر کی معروضی وضاحت ہے تاکہ مصنف کے بقول غلط تعبیر ، غلط فہمی اورحقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی روش کا محاسبہ کیا جا سکے۔

shah-bano-case-file photo

شاہ بانو معاملہ : راجیو گاندھی کو سپریم کورٹ کی مخالفت پر آماده کرنے والا اصل شخص کون تھا؟

کچھ لوگوں کا تو یہ بھی ماننا ہے کہ شاہ بانو پر لیے گئے اسٹینڈنے کانگریس کو سیاسی طور پر کافی نقصان پہنچایا اوربی جےپی جیسی سیاسی جماعت کو پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کیا۔

علامتی تصویر / فوٹو : پی ٹی آئی

ممبئی : تین طلاق بل کے خلاف لاکھوں مسلم خواتین کا مظاہرہ

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اس احتجاجی مظاہرے کے لیے مسلم اکثریتی علاقوں مدن پورہ،محمد علی روڈ،ماہم ،باندرہ بھارت نگر،شیخ مصری انٹاپ ہل ،گوونڈی ،جوگیشوری ،اندھیری ،ڈونگری ،ناگپارہ اور دیگر علاقوں سے سینکڑوں بسیں اور کاریں روانہ ہوئیں ۔