Shamshabad

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدر آباد انکاؤنٹر: سپریم کورٹ نے جوڈیشیل جانچ کا حکم دیا، 6 مہینے کی مدت طے کی

عدالت نے سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس وی ایس سرپرکر کی رہنمائی میں جانچ کمیٹی کی تشکیل کی۔ کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس معاملے میں کوئی دیگر عدالت یا کوئی دیگر محکمہ تب تک جانچ نہیں کرے ‌گا۔

Media Bol 9 December.00_37_40_24.Still003

میڈیا بول: حیدرآباد-اناؤ میں ریپ-قتل، سماج اور میڈیا

ویڈیو: حیدرآباد ریپ پھر انکاؤنٹراور اناؤ کی ریپ متاثرہ کے قتل کے معاملے میں کس طرح سماج میں مجرموں کو پھانسی کی سزا کی مانگ اور ملک کے بڑے میڈیا اداروں کی ان مدعوں پر ہوئی رپورٹنگ پر سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل،ہندوستان ٹائمس کےپالیٹیکل ایڈیٹر ونود شرمااور دی وائر کی سینئر ایڈیٹر رعارفہ خانم شیروانی سے بات کر رہے ہیں سینئر صحافی ارملیش۔

حیدر آباد میں جائے واردات پر تعینات پولیس اہلکار، جہاں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے ملزم پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

حیدرآباد انکاؤنٹر: ریٹائر جج نے کہا، حراست میں ملزمین کی حفاظت پولیس کی ذمہ داری ہوتی ہے

دہلی ہائی کورٹ کے ریٹائر جج جسٹس آر ایس سوڈھی نے کہا کہ حیدر آباد میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے ملزمین کی پولیس انکاؤنٹر میں مارے جانے کی بات ہضم نہیں ہو رہی ۔ یہ حراست میں کیا گیا قتل ہے۔ قانون کہتا ہے کہ اس کی غیر جانبدارانہ جانچ ہونی چاہیے۔

حیدر آباد واقع شادنگر میں تعینات پولیس۔ یہ وہی جگہ ہے، جہاں خاتون ڈاکٹر کے ریپ  اور قتل کے چاروں ملزمین پولیس انکاؤنٹر میں مارےگئے۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدرآبادانکاؤنٹر : تلنگانہ حکومت نے بنائی ایس آئی ٹی، بدھ کو سپریم کورٹ میں ہوگی شنوائی

حیدر آباد کی ڈاکٹر کے ساتھ ریپ اور قتل کے چاروں ملزمین کے انکاؤنٹر میں مارے جانے کو فرضی بتاتے ہوئے جانچ کی مانگ کولےکر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ جانچ سی بی آئی، ایس آئی ٹی، سی آئی ڈی یا کسی دیگر غیرجانبدار جانچ ایجنسی سے کرائی جائے جو تلنگانہ ریاست کے تحت نہ ہو۔

فوٹو : پی ٹی آئی

کیا واقعی ہندوستانی سماج میں ریپ کے واقعات مغربیت کی دین ہیں؟

پولیس کے رویے کولےکر خوب سوال اٹھتے رہے ہیں۔ آخر پولیس کے لوگ ہمارے اسی خاتون-مخالف سماج کی پیدائش ہیں اور چونکہ سیاسی نظام بھی اسی پدری سوچ سے چلتا ہے اسی لئے پولیس فطری طورپر جنسی تشدد کے معاملے میں خاتون کو ہی قصوروار ٹھہراتی ہے۔

 جسٹس شرد ارویند بوبڈے۔ (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدرآباد انکاؤنٹر کے ایک دن بعد سی جے آئی بو لے-انصاف کو کبھی انتقام  کی جگہ نہیں لینا چاہیے

تلنگانہ میں خاتو ن ڈاکٹر سے ریپ اور اس کے قتل کے ملزمین کےپولیس انکاؤنٹر میں مارے جانے کے ایک دن بعد سی جے آئی شرد اروند بوبڈے نے کہا کہ میں یہ نہیں مانتا ہوں کہ انصاف کبھی بھی فوراً ہو سکتا ہے اور فوراً ہونا چاہیے۔ میرا ماننا ہے کہ انتقام کی جگہ لینے پرانصاف اپنابنیادی تصور کھو دے گا۔

 (فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدر آباد انکاؤنٹر: ہائی کورٹ  نے ڈاکٹر کے ریپ-قتل کے ملزمین کی لاش محفوظ رکھنے کو کہا

تلنگانہ ہائی کورٹ نے یہ حکم چیف جسٹس کے دفتر کو ملی ایک رپورٹ پر دیا، جس میں خاتون ڈاکٹر سے ریپ اور اس کے قتل کے ملزمین کے مبینہ پولیس انکاؤنٹر میں مارے جانے کے معاملے پر عدالت سے مداخلت کی مانگ کی گئی تھی۔

AKI 6 December.00_25_16_01.Still003

کیوں حیدرآباد پولیس انکاؤنٹر پر جشن منانے جیسا کچھ نہیں ہے؟

ویڈیو: حیدر آباد میں خاتون ڈاکٹر کےریپ اور قتل کے چاروں ملزمین کی پولیس انکاؤنٹر میں موت کے بعد لوگ پولیس کی حمایت میں سامنے آئے ہیں،وہیں اس انکاؤنٹر کی جانچ کی مانگ بھی اٹھ رہی ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

حیدر آباد واقع شادنگر میں تعینات پولیس۔ یہ وہی جگہ ہے، جہاں خاتون ڈاکٹر کے ریپ  اور قتل کے چاروں ملزمین پولیس انکاؤنٹر میں مارےگئے۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

حیدرآباد: سماجی کارکنوں نے کہا-پولیس قتل کر نے والی بھیڑ کی طرح کام نہیں کر سکتی

حیدرآباد میں خاتون ڈاکٹر کے گینگ ریپ اور قتل کے ملزمین کو پولیس انکاؤنٹر میں مار دیے جانے کے واقعے پر کارکنوں نے کہا کہ یہ انکاؤنٹر عورتوں کے حقوق کے تحفظ میں پولیس کی ناکامی سے لوگوں کا دھیان بھٹکانے کے لیےکیا گیا ہے۔

AKI 3 Dec.00_20_37_05.Still002

کیوں سزائے موت سے نہیں رکے گا ریپ؟

ویڈیو: حیدرآباد میں ریپ کے واقعہ پر بیان دیتے ہوئے سماجوادی پارٹی کی ایم پی جیا بچن نے راجیہ سبھا میں کہا کہ حیدرآباد میں جس طرح کا واقعہ ہوا ہے اس میں شامل لوگوں کو عوام کے حوالے کر دینا چاہیے۔جیا بچن کی اس بات کی کئی رہنماؤں نے حمایت کی اور گناہ گاروں کو پھانسی کی سزا دینے کی مانگ کی۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

ممبئی میں حیدر آباد گینگ ریپ اور قتل کے خلاف مظاہرہ کرتی خواتین۔ (فوٹو :پی ٹی آئی)

ریپ کے معاملے میں موت کی سزا کیوں کارگر نہیں ہے؟

ہندوستان جیسے ملک میں، جہاں ریپ کے معاملوں میں عدالت کی شنوائی ملزم کے بجائے متاثرہ خاتون کے لئے زیادہ مشکلوں بھری ہوتی ہے، وہیں کچھ نمایاں معاملوں میں سزاسخت کر دینے سے کسی اور کو ایسا کرنے سے روکنا مشکل ہے۔ ایسے زیادہ تر معاملے یاتو عدالتوں کی فائلوں میں دبے پڑے ہیں یا شواہد کے فقدان میں خارج کر دیے جاتےہیں۔