Shot Dead

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

عتیق احمد قتل: کیا ہمیں واقعی اس قتل پر بات نہیں کرنی چاہیے؟

مجرم کے حمایتی مجرم ہی ہو سکتے ہیں اور وہ ہیں۔ اسٹیٹ کے ذریعے سماج کے ایک حصے کو قتل کاساجھے دار بنا دینے کی سازش ہمارے لیے باعث تشویش ہے۔اس کے ساتھ ہی ہماری تشویش یہ بھی ہے کہ قانون کی حکمرانی کا مفہوم عوام کے ذہنوں سے غائب ہو گیا ہے۔

عتیق احمد (فوٹو  بہ شکریہ: اے این آئی)

اتر پردیش پولیس کی موجودگی میں عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کا قتل

عتیق احمد کے بیٹے اسد احمد اور ایک دوسرےشخص کو گزشتہ 13 اپریل کو جھانسی میں اتر پردیش پولیس نے انکاؤنٹر کے دوران مار گرایا تھا۔ اس سے قبل عتیق نے یہ کہتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا کہ اسے ڈر ہے کہ اسےفرضی انکاؤنٹر میں مار دیا جائے گا۔

سبھاش کمار مہتو۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

بہار: ریت اور شراب مافیا کے بارے میں رپورٹنگ کرنے والے صحافی کا قتل

یہ واقعہ بیگوسرائے ضلع کے بکھری تھانہ حلقے کا ہے، جہاں 20 مئی کی رات کو ایک شادی کی تقریب سے لوٹ رہے 26 سالہ صحافی سبھاش کمار مہتو کو گولی مار دی گئی ۔ اہل خانہ اور دوستوں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ شراب اور ریت مافیا کے سلسلے میں کی جانے والی رپورٹنگ ہے۔ حالاں کہ، پولیس نے اس کی تردید کی ہے۔

Mehbooba Mufti

کشمیر : کیا محبوبہ مفتی بکھر رہی پی ڈی پی کو سمیٹ پائیں گی ؟

پارٹی چھوڑنے کے بڑھتے رجحان ، گورنر اور حریف جماعتوں کی الزا م تراشی ، عسکری تنظیموں کی لوگوں کو محبوبہ کو گھروں میں نہ آنے دینے کی اپیل اور سخت عوامی غم و غصے کے درمیان محبوبہ مفتی کس طرح اپنی پارٹی کوسمیٹ پائیں گی اور انتخابات میں کون سے مدعے لے کر عوام کے بیچ جائیں گی یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

فوٹو : مہراج بٹ/کشمیر لائف

کشمیر: جہاں صحافی ہونا آسان نہیں ہے…

تازہ ترین صورت حال یہ ہے کہ گزشتہ سنچر کو ملک کے 70ویں یوم جمہوریہ پر سری نگر مں مختلف پریس اداروں سے وابستہ سنئرق فوٹو گرافروں کو یوم جمہوریہ کی تقریب مں عکس بندی سے روکا گاہ ۔حر ت یہ ہے کہ پولسہ نے خود انہںی تقریب مںٹ شرکت کے لئے سکو رٹی پاس جاری کار تھا۔