socialist leader

شرد یادو۔ (فوٹو بہ شکریہ: Facebook/@sharadyadavforindia)

موجودہ سیاسی منظر نامے میں شرد یادو جیسے تجربہ کار لیڈر کی موجودگی اہم ہوتی

شرد یادو تقریباً چار دہائیوں کے طویل سیاسی دور کے اہم کردار اور گواہ بھی رہے ہیں۔ کاش انہوں نے ایک مربوط خود نوشت لکھی ہوتی تاکہ سیاست کی نئی نسل بالخصوص مساوات، سیکولرازم اور سماجی انصاف کے لیے لڑنے والے نوجوان یہ سیکھتے کہ انہیں کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔

شرد یادو۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

سوشلسٹ لیڈر اور سابق مرکزی وزیر شرد یادو کا انتقال

شرد یادوممتاز سوشلسٹ رہنما تھے۔ وہ تین بار راجیہ سبھا کے رکن رہے اور سات بار لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ شرد یادو 1989 میں وی پی سنگھ کی قیادت والی حکومت میں وزیر تھے۔ انہوں نے 90 کی دہائی کے اواخر میں اٹل بہاری واجپائی کی قیادت والی حکومت میں بھی وزیرکی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں۔