State Government

جن شنوائی  کے دوران لی گئی تصویر۔ (تصویر: ٹوئٹر/@rajnishtalk)

بہار: 10 سالوں میں 20 آر ٹی آئی کارکنوں کا قتل، کارروائی کے نام پر محض خانہ پری

پٹنہ میں 12 جولائی کو مختلف اداروں کے زیر اہتمام منعقد ایک ‘جن شنوائی ‘ میں ریاست میں بدعنوانی کو بے نقاب کرتے ہوئے اپنی جان گنوانے والے آر ٹی آئی کارکنوں کے اہل خانہ نے شرکت کی۔ اس دوران ایک قرار داد منظور کی گئی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان معاملوں کی مناسب تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن بنائے اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو تحقیقات کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت دے۔

رقاصہ مانسیہ وی پی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/ کے آر کرشنن)

کیرالہ: مندر میں غیر ہندو بھرت ناٹیم ڈانسر کا ڈانس پروگرام رد کیا گیا

بھرت ناٹیم رقاصہ مانسیہ وی پی کو 21 اپریل کو ترشور کے کدلمانکیم مندر میں ایک تقریب میں پرفارم کرنا تھا، لیکن انہیں منظوری نہیں ملی، کیونکہ مندر کی روایت کے مطابق غیر ہندو احاطے میں داخل نہیں ہو سکتے۔ ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہوئی مانسیہ کا کہنا ہے کہ وہ کسی مذہب کو نہیں مانتی۔

(فوٹو: رائٹرس)

ملک  کے 42 ہزار سرکاری اسکولوں میں پینے کے لیے پانی نہیں، 15 ہزار میں ٹوائلٹ نہیں: مرکز

وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نے یو ڈی آئی ایس ای کےاعدادوشمار کے حوالے سے ایوان میں بتایا کہ جن 42074 اسکولوں میں پانی پینے کی سہولت نہیں ہےان میں سب سے زیادہ 8522 آسام میں ہیں۔ لڑکے اور لڑکیوں کے لیے الگ ٹوائلٹ نہ ہونے کے معاملے میں بھی آسام پہلے نمبر پر ہے۔

1002 Media Bol'.00_31_40_47.Still004

میڈیا بول: ریزرویشن پر سپریم کورٹ، اقتدار اور میڈیا

ویڈیو: گزشتہ جمعہ کو سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا کہ ریزرویشن سروس یا پرموشن میں اختیاری ہے،لازمی نہیں، ریاست اپنی صوابدید سے طے کر سکتی ہے کہ انھیں ریزرویشن دینا ہے یا نہیں۔ اسی مدعے پر سپریم کورٹ کے وکیل کے ایس چوہان، سینئر صحافی اشوک داس اور سینئر صحافی براج سوین کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کشمیر: قومی شاہراہ پر شہریوں کی آمدورفت پر پابندی، عدالت نے مرکز اور ریاست سے جواب مانگا

پلواما حملے کے بعد گزشتہ 3 اپریل کو جموں و کشمیر حکومت نے لوک سبھا انتخابات کے دوران سکیورٹی فورسز کی آمد ورفت کے مدنظر ہفتے میں دو دن قومی شاہراہ نمبر 44 پر شہریوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ ایسا قدم کارگل جنگ کے وقت بھی نہیں اٹھایا گیا تھا۔