sugarcane farmers

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: 212 کروڑ روپے کا بقایہ چھوڑ بند ہو گئیں پوروانچل کی چار چینی ملیں

شوگرکین کنٹرول آرڈر 1966 کہتا ہے کہ چینی ملیں کسان کو گنا فراہمی کے 14 دن کے اندر ادائیگی کریں گی،اگروہ ایسا نہ کریں تو انہیں بقایہ گنا قیمت پر 15فیصد سالانہ انٹریسٹ دینا ہوگا۔ یوپی سرکار اس ضابطے کی تعمیل نہ تو نجی چینی ملوں سے کروا پا رہی ہے نہ اس کی اپنی چینی ملیں اس کو مان رہی ہیں۔

علامتی فوٹو : رائٹرس

مہاراشٹر: گزشتہ 3 سالوں میں 4 ہزار سے زیادہ خواتین کی بچہ دانی نکالی گئی

ودھان سبھا پریشد میں شیوسینا رہنما نیلم گوہرے نے کہا کہ بیڈ ضلع میں گنا کے کھیت میں کام کرنے والی عورتوں کی بچہ دانی نکال لی گئی تاکہ ماہواری کی وجہ سے ان کے کام میں سستی نہ آئے اور جرمانہ نہ بھرنا پڑے، جس پر وزیر صحت ایکناتھ شندے نے بتایا کہ اس معاملے کی تفتیش کے لئے ایک کمیٹی کی تشکیل کی گئی ہے۔

(فائل فوٹو : رائٹرس)

یوپی: مہراج گنج میں بند پڑے چینی مل سے متاثر 48000 کسانوں کی خبر لینے والا کوئی نہیں

بی جے پی نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ فصل بیچنے کے 14 دن کے اندر گنا کسانوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے‌گی اور حکومت بننے کے 120 دنوں کے اندر گنا کسانوں کے بقایے کی ادائیگی کر دی جائے‌گی، لیکن اتر پردیش میں پارٹی کی حکومت بننے کے بعد بھی یہ وعدے کاغذوں سے باہر نہیں نکل سکے ہیں۔