Teacher

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ٹیچر کے ذریعے نابالغ طالبہ کو پھول قبول کرنے کے لیے مجبور کرنا جنسی ہراسانی ہے: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ایک مرد اسکول ٹیچر کا کلاس میں ایک نابالغ طالبہ کو پھول دینا اور اسے دوسروں کے سامنے اسے قبول کرنے کے لیے مجبور کرنا پاکسو ایکٹ کے تحت جنسی ہراسانی ہے اور اس کے لیے سخت ہدایات دی گئی ہیں۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Pixabay)

یوپی: سوال کا جواب نہ دے پانے پر ٹیچر نے مسلمان طالبعلم سے ہندو ہم جماعت کو تھپڑ مارنے کو کہا

تازہ ترین واقعہ 26 ستمبر کو اتر پردیش کے سنبھل ضلع کے ایک نجی اسکول میں پیش آیا۔ طالبعلم کے والد کی شکایت پر ملزم ٹیچر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گزشتہ اگست میں مظفر نگر کے ایک اسکول میں ایک خاتون ٹیچر نے ہوم ورک نہ کرنے پر ایک مسلم طالبعلم کو اس کے ہم جماعتوں سے تھپڑ لگوایا تھا۔

(علامتی تصویر،بہ شکریہ: پکسابے)

کرناٹک: سرکاری اسکول کی معلمہ نے مسلمان طالبعلموں سے ’پاکستان جانے‘ کو کہا

کرناٹک کے شیوموگا ضلع کا معاملہ۔محکمہ تعلیم نے ٹیچر کا تبادلہ کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں درج کرائی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ 31 اگست کو ٹیچرمنجولا دیوی جب 5 ویں کلاس میں پڑھا رہی تھیں، تب دو مسلم طالبعلم آپس میں جھگڑنے لگے۔ ٹیچر نے دونوں کو ڈانٹا اور مبینہ طور پر ان سےکہا کہ یہ ان کا ملک نہیں ہے

Arfa-ji-thumb-2

گزشتہ برسوں میں بوئی گئی نفرت کی فصل اسکولوں میں نظر آنے لگی ہے

ویڈیو: یوپی کے مظفر نگر میں ایک اسکول کی پرنسپل کے ذریعے مسلم طالبعلم کو اس ہم جماعت بچوں سےپٹوانے کے واقعے کے بعد اب دہلی کے ایک سرکاری اسکول کی ٹیچرپر’کعبہ’ اور ‘قرآن’ کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنے کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس معاملے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر

دہلی: ’خانہ کعبہ‘ اور ’قرآن‘ کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنے پر ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج

دہلی کے گاندھی نگر واقع گورنمنٹ سروودے بال ودیالیہ کے نویں جماعت کے طالبعلموں نے ایک کاؤنسلنگ سیشن کے دوران بتایا کہ ان کی ٹیچر نے یہ بھی کہا کہ ،’تقسیم کے دوران تم لوگ پاکستان نہیں گئے۔ ہندوستان کی آزادی میں تمہارا کا کوئی رول نہیں ہے۔’

(علامتی تصویر،بہ شکریہ: پکسابے)

یوپی: مسلم طالبعلم کو ہم جماعت بچوں کے ہاتھوں زدوکوب کرنے والا اسکول سیل

مظفر نگر ضلع کے ایک پرائیویٹ اسکول میں ایک خاتون ٹیچر کے کہنے پر طالبعلموں کےذریعے ایک ہم جماعت مسلمان طالبعلم کو تھپڑ مارنے کا ویڈیو سامنے آیاتھا۔ اب بیسک ایجوکیشن آفیسر نے کہا کہ ان کی تحقیقات میں اسکول محکمہ کے معیارکے مطابق نہیں پایا گیا، جس کے بعد اسے سیل کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

(علامتی تصویر، بہ شکریہ: پکسابے)

مظفر نگر اسکول سانحہ پر سخت دفعات کے تحت کارروائی کی جائے: محمود مدنی

مولانا مدنی نے جہاں وزیر اعلی ٰ یوگی آدتیہ ناتھ، یونین منسٹر برائے ترقی خواتین و اطفال، نیشنل کمیشن فار چائلڈرائٹس، نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور نیشنل کمیشن فار مائناریٹز کو خط لکھ کر کارروائی مطالبہ کیا ہے، وہیں جمعیۃ علماء مظفرنگر کے ایک وفد نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی ہے اور جمعیۃ کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

آج کا ہندوستان 1938 کا جرمنی بن چکا ہے، یہ بار بار ثابت ہو رہا ہے

مظفر نگر کی معلمہ سے پوچھ سکتے ہیں کہ وہ طالبعلم کے لیے ‘محمڈن’ کی صفت کیوں استعمال کر رہی ہیں؟ وہ کہہ سکتی ہیں کہ ان کی ساری فکرمسلمان بچوں کی پڑھائی کے حوالے سے تھی۔ ممکن ہے کہ اس کااستعمال یہ پروپیگنڈہ کرنے کے لیےہو کہ مسلمان تعلیم کے معاملے میں سنجیدہ نہیں ہیں اور جب تک انہیں سزا نہیں دی جائے گی، وہ نہیں سدھریں گے۔

(علامتی تصویر، بہ شکریہ: بیری پوسمین/فلکر، CC BY 2.0)

یوپی: وائرل ویڈیو میں طالبعلموں کو مسلمان بچے کو تھپڑ مارنے کے لیے کہتی نظر آئیں ٹیچر

سوشل میڈیا پر سامنے آئے ایک ویڈیو میں ایک ٹیچر اپنی کلاس کے بچوں سے ایک مسلمان ہم جماعت بچےکو تھپڑ مارنے کے لیے کہتے ہوئے فرقہ وارانہ تبصرہ کرتی نظر آ رہی ہیں۔ پولیس نے بتایا ہے کہ ویڈیو مظفر نگر کے منصور پور تھانہ حلقہ کے قریب کھبہ پور گاؤں کے ایک نجی اسکول کا ہے۔

کرن سانگوان اور اَن— اکیڈمی کا لوگو۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/ویڈیوگریب)

اَن—اکیڈمی نے طالبعلموں سے ایک پڑھے لکھے شخص کو ووٹ دینے کے لیے کہنے پر استاد کو نوکری سے نکالا

آن لائن ایجوکیشن پلیٹ فارم اَن—اکیڈمی کے شریک بانی رومن سینی نے کہا کہ کمپنی کی طرف سے نافذ کردہ سخت ‘ضابطہ اخلاق’ کی ‘خلاف ورزی’ کی وجہ سے انہیں استاد کرن سانگوان سے علیحدگی اختیار کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑا۔ ایک وائرل ویڈیو میں سانگوان کو طالبعلموں سے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ ان لوگوں کو ووٹ نہ دیں، جو صرف نام بدلنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، بلکہ اچھے پڑھے لکھے سیاستدانوں کا انتخاب کریں۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

جھارکھنڈ: طالبات کو مبینہ طور پر فحش ویڈیو دکھانے پر ٹیچر کا منہ کالا کر کے گھمایا گیا

معاملہ مغربی سنگھ بھوم ضلع کا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ کم از کم چھ نابالغ طالبات نے اپنے گھر میں بتایا تھا کہ ایک ٹیچر نے انہیں فحش ویڈیو دکھائے اور غلط طریقے سے چھوا۔ ملزم کے خلاف شکایت درج کرائی گئی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہ ہونے سے گاؤں والے ناراض تھے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

بہار: ٹیچر نے مبینہ طورپر درجنوں بچوں کے ساتھ مار پیٹ کی، 2 بچوں کا ہاتھ ٹوٹا

مہوا میں تعینات ایک پولیس افسرسنیل کمار سنگھ کے مطابق تقریباً 16 بچے مقامی ہاسپٹل میں داخل کرائے گئے ہیں ۔بچوں کے گارجین نے پرنسپل راجیش کمار سنگھ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

uttarakhand-high-court

اتراکھنڈ : اردوٹیچر بننے کے لئے بی ٹی سی ،ٹی ای ٹی پاس ہونا لازمی

نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے اردو ٹیچر بننے کے لئے اردو معلم کو نااہل قراردیتے ہوئے کہاکہ مساوی امتحان کے ساتھ ہی اردو میں بی ٹی سی کے بغیر پرائمری اسسٹنٹ ٹیچر(اردو) نہیں بن سکتے ہیں ۔ اسسٹنٹ ٹیچر بننے کے لئے ٹیچر اہلیتی ٹسٹ (ٹی ای […]