نریندر مودی دہشت گرد ہیں: چندر بابو نائیڈو
2014 میں آندھرا میں بی جے پی اور ٹی ڈی پی نے ساتھ میں الیکشن لڑا تھا ۔ لیکن آندھرا کو خاص صوبے کا درجہ دینے کے مدعے پر ٹی ڈی پی ،بی جے پی سے الگ ہوگئی۔
2014 میں آندھرا میں بی جے پی اور ٹی ڈی پی نے ساتھ میں الیکشن لڑا تھا ۔ لیکن آندھرا کو خاص صوبے کا درجہ دینے کے مدعے پر ٹی ڈی پی ،بی جے پی سے الگ ہوگئی۔
کے سی آر کی شاندار واپسی کی ایک وجہ مسلمانوں کا ٹی آر ایس کے حق میں ووٹنگ کرنا ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کی اکثریت نے ٹی آر ایس کے حق میں ووٹنگ کی ہے۔
گزشتہ 25 سالوں میں پہلی بار ہوگا کہ راجستھان اسمبلی میں بی جے پی کا کوئی مسلم ایم ایل اے نہیں ہے۔ وسندھرا راجے حکومت میں وزیر یونس خان جن کو ٹونک سے ٹکٹ دیا گیا وہ بھی کانگریس کے سچن پائلٹ سے ہار گئے ہیں۔
آج ہونے والے انتخابات کا نتیجہ 11 دسمبر کو آئے گا۔اس وقت راجستھان میں بی جے پی اور تلنگانہ میں ٹی آر ایس کی حکومت ہے۔
ریاست میں مسلمانوں کی آبادی کل آبادی کی 12.7 فیصد ہے اور آئندہ انتخابات میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق ریاست کے مسلمان کل 119 سیٹوں میں 30 سیٹوں پر فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں۔ مسلم ووٹ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ بی جے پی کو چھوڑ کر تمام تر سیاسی پارٹیاں اپنے حق میں ووٹ ڈلوانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔
تلنگانہ کے انتخابات میں بی جے پی کے کوئی اثر پیدا کر پانے کا امکان کم ہے، لیکن یہ صاف ہے کہ پارٹی کا مقصد موجودہ انتخابی تشہیر کے سہارے ریاست میں اپنا مینڈیٹ بڑھانا ہے۔
ملک میں ارب پتیوں کی تیزی سے بڑھتی تعداد کے درمیان آپ روتے رہیے کہ سیاست کا زوال ہو گیا ہے اور اب وہ سماجی خدمت یا ملک کی خدمت کا ذریعہ نہیں رہی،ان اکثریت والوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ انہوں نے اس حالت کو سماجی و ثقافتی پہچان بھی دلا دی ہے۔
2019 کے عام انتخابات کے لئے گاندھی پریوار پر لگاتار حملہ کرتے ہوئے خود کو قومی سلامتی کے واحد محافظ کے طور پر پیش کرنا ہی نریندر مودی کا سب سے بڑا داؤ ہوگا۔
مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کے پہلے عدم اعتماد تجویز پر لوک سبھا میں بحث جاری ہے۔ بحث کی شروعات ٹی ڈی پی کے جے دیو گلا نے کی۔ بی جے ڈی کے ممبر عدم اعتماد تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ عدم اعتماد تجویز پر ووٹنگ کے دوران شیو سینا غیر حاضر رہی۔
ملک میں 48 منظور شدہ علاقائی پارٹیاں ہیں۔ 16نے انتخابی کمیشن کو اپنی آڈٹ رپورٹ نہیں سونپی ہے۔17-2016 میں سماجوادی پارٹی کی کمائی 32 پارٹیوں کی کل کمائی کا 25.78 فیصد ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ٹی ڈی پی کے ذریعے مودی سرکار کے خلاف عدم اعتماد اور اروند کیجریوال کے بکرم سنگھ مجیٹھیاسے معافی مانگنے پر ونود دوا کا تبصرہ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ٹی ڈی پی کے آندھرا پردیش کوخصوصی ریاست کا درجہ دیے جانے کے مطالبہ پر جاری سیاسی اٹھا پٹک پر ونود دوا کا تبصرہ