قومی راجدھانی میں ہوئے سلسلےوار بم دھماکوں کے چھ دن بعد 19 ستمبر 2008 کو دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کے انسپکٹر موہن چند شرما کی قیادت میں سات رکنی ٹیم نے جنوبی دہلی کے جامعہ نگر علاقے میں واقع بٹلہ ہاؤس میں انڈین مجاہدین کے مبینہ دہشت گردوں کی تلاش میں چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران انسپکٹر شرما شہید ہو گئے تھے۔
گزشتہ 10 سالوں میں پولیس کو کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی۔یہ ابھی تک ثابت ہونا باقی ہے کہ 13 ستمبر کے بلاسٹ میں ان ملزموں کا ہاتھ تھا،جن کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
1993کے بم دھماکو ں کے لیے روبینہ میمن کو صرف اس بنیاد پر سزا ہوتی ہے کہ دھماکوں کے لیے استعمال کی گئی ایک کار اس کے نام پر تھی توسادھوی کو کیوں نہیں سزا مل سکتی؟ مالیگاؤں غصے میں ہے اورغمزدہ بھیمگر مایوس نہیں ہے۔غم اورغصہ اس […]
جنوری 2016سے مولانا مسلسل جیل میں ہیں اور ان کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ڈیڑھ سال سے زیادہ کا عرصہ لگ گیا۔ نئی دہلی: مبینہ طور پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزام کے تحت گرفتار کیے گئے مولانا انظر شاہ قاسمی کے خلاف مقدمہ […]
بینچ نے اپنے فیصلہ میں ہی بھی کہا کہ عدالت عظمی کی جانب سے پیریٹی کے معاملے میں متعین کردہ گائڈلائنس کو ماننے کے وہ پابند ہیں ممبئی: یکے بعد دیگرے کے مترادف مالیگاؤں2008ء بم دھماکہ معاملے کے ملزمین ضمانت پر رہا ہوتے جارہے ہیں اور آج اس […]
واضح رہے کہ مہاراشٹر کے ضلع ناسک میں فرقہ وارانہ نقطہ نظر سے حساس مالیگاؤں میں 29 ستمبر 2008 کو ہوئے بم دھماکہ میں سات لوگ مارے گئے تھے۔ نئی دہلی: سپریم کورٹ نے 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ معاملہ کے ملزم لیفٹننٹ کرنل شری کانت پرساد پروہت کو […]