یہ معاملہ گورو دیپ گپتا نامی شخص سے جڑا ہے جنھوں نے آر ٹی آئی قانون کے تحت وزارت داخلہ کی طرف سے 5 ستمبر 1979 کو جاری لک آؤٹ سرکلر کو نکالنے سے جڑے سرکلر زکی کاپیاں مانگی تھی۔
ریلی میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ کون نہیں جانتا بسہڑا میں کیا ہوا؟ سب کو پتا ہے۔ کتنی شرم کی بات ہے کہ سماجوادی حکومت نے تب عوامی جذبات کو دبانے کی کوشش کی اور میں کہہ سکتا ہوں کہ ہماری حکومت بنتے ہی ہم نے غیر قانونی بوچڑ خانوں کو بند کرایا۔
لوک سبھا انتخاب سے کچھ ہی مہینے پہلے انتخابات پر نظر رکھنے والے ادارہ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفامرس کے ذریعے حال ہی میں جاری کئے گئے نیشنل سروے میں یہ انکشاف کیا گیا ہے۔
تیجسوی سوریہ نے مقدمہ میں 49 میڈیا گھرانوں کا نام لیا ہے، جس میں انگریزی کے ٹائمس آف انڈیا ، دی ہندو ، ‘ دکن ہیرالڈ ، کنڑ کے پرجونی ، کنڑ پربھا ، وجیا کرناٹک اور ادے وانی شامل ہیں۔
احمدآباد کے ویر امگام میں یہ معاملہ اس وقت ہوا جب ایک کمیونٹی کی عورتیں قبرستان کے پاس زیر تعمیر عمارت کی دیوار پر کپڑے سکھانے جا رہی تھیں،جس پر دوسری کمیونٹی کے لوگوں نے اعتراض ظاہر کیا۔
یورپی پارلیامنٹ کے ممبروں نے پیلٹ فائرنگ کے تمام واقعات میں آزاد اور غیر جانبدارانہ جانچ کی مانگ کی ہے۔ ممبروں نے شوپیاں ضلعے میں پیلٹ گن کی متاثرہ 19 مہینے کی حبہ نثار کا ذکر کیا جو گزشتہ سال 9مبر میں زخمی ہو گئی تھی۔ نئی دہلی: […]
بھیڑ کے حملے میں زخمی دلشاد نے کہا،’میں سمجھ نہیں پایا کہ یہ کس طرح کا سسٹم ہے۔پوری دنیا نے ویڈیو میں دیکھا کہ ہم پر حملہ کیا گیا، میرے ہاتھ ٹوٹ گئے تھے،میری فیملی کے لوگ ابھی بھی ہاسپٹل میں ہیں اور اب پولیس نے ہمارے ہی خلاف معاملہ درج کر لیا ہے۔ یہ تو سراسر ناانصافی ہے۔
تیج بہادر یادو نے کہا کہ میرا مقصد جیت یا ہار نہیں ہے۔ میرا مقصد لوگوں کے سامنے یہ لانا ہے کہ کس طرح سے اس حکومت نے فوج، خاص کر نیم فوجی دستوں کو مایوس کیا ہے۔ پی ایم مودی ہمارے جوانوں کے نام پر ووٹ مانگتے ہیں لیکن ان کے لئے کچھ نہیں کرتے ہیں۔
کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کے اعداد و شمار کے مطابق؛ اپریل 2018 سے فروری 2019 کے دوران سرکاری خزانےکا نقصان 8.51 لاکھ کروڑ روپے رہا ہے جو پورے سال کے لئے ترمیم شدہ بجٹ اندازہ 6.34 لاکھ کروڑ روپے سے 134.2 فیصد زیادہ ہے۔
کاٹھ گودام شتابدی ایکسپریس میں سفر کر رہے ایک مسافر کے ذریعے پیپر کپ کی تصویر کے ساتھ کیا گیا ٹوئٹ وائرل ہونے پر ریلوے نے کہا کہ اس نے کپ ہٹا لیے ہیں اور ٹھیکے دار کو سزا دی ہے۔حال ہی میں ریلوے اور ایئر انڈیا نے اپنے ٹکٹ اور بورڈنگ پاس پر نریندر مودی کی تصویر شائع کی تھی۔
ڈپٹی کمشنرآف الیکشن کمیشن سندیپ سکسینا نے لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کے بارے میں جمعرات کو منعقد پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔سکسینا نے کہا، ‘ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے کمیشن کو اس معاملے میں نہ تو مطلع کیا گیا تھا اور نہ ہی اجازت مانگی گئی تھی۔
یہ صورت حال اس وقت ہے جب ہندوستان کم از کم مزدوری کا قانون بنانے والا پہلا ترقی یافتہ ملک 1948 میں ہی بن گیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان سماجی تحفظ پر چین،سری لنکا، تھائی لینڈیہاں تک کہ نیپال سے بھی کم خرچ کرتا ہے۔
فلمسازوں کا کہنا ہے کہ ماب لنچنگ اور گئورکشا کے نام پر ملک کو فرقہ پرستی کی بنیاد پر بانٹا جا رہا ہے۔ کوئی بھی شخص یا ادارہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتاہے تو ان کو ملک مخالف یا غدار قرار دیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے،’جن521موجودہ ایم پی کے حلف نامہ کا تجزیہ کیا گیا،ان میں 430 (83 فیصد)کروڑ پتی ہیں۔ان میں بی جے پی سے 227،کانگریس سے 37 اور اے آئی اے ڈی ایم کے سے 29 ایم پی ہیں۔‘
حکومت نے مالی سال 2019سے20 کے لئے صوبہ وار منریگا مزدوری کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت چھ ریاستوں اور یونین ٹیریٹری کے مزدوروں کی یومیہ مزدوری میں ایک روپے کا بھی اضافہ نہیں ہوا ہے۔
این آئی اے عدالت کے جج جگدیپ سنگھ نے اپنے فیصلے میں کہا، ’مجھے شدید رنج اور تکلیف کے ساتھ فیصلے کا خاتمہ کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ قابل اعتماد اور قابل قبول ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے اس گھناؤنے جرم میں کسی کو گناہ گار نہیں ٹھہرایا جا سکا۔‘
اب یہ حکومت جتنا جھوٹ بولےگی اتنا نقصان ہوگا۔ 2019 میں اس حکومت کو گنگا جی ہرانے ہی والی ہیں۔ اب جتنا ہی جھوٹ بولا جائےگا گنگا کاغصہ اتنا ہی زیادہ بڑھےگا۔ حکومت کو اب تو جھوٹ بولنا روکنا ہی ہوگا۔
فیکٹ چیک ویب سائٹ آلٹ نیوز کی رپورٹ کے مطابق، دو ہفتے کے اندر اشتہارات پر خرچ کرنے میں ٹاپ 20 فیس بک اکاؤنٹ کی خدمات 1.9 کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے۔
دہرادون کی ایس ایس پی نویدتاککروتی نے بتایا کہ یہ واردات 10 مارچ کو ہوئی تھی لیکن اتراکھنڈ کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے دخل کے بعد اس کے بارے میں پتا چلا۔
وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کہا،کامن منیمم پروگرام میںایک شرط یہ تھی کہ گٹھ بندھن میں شامل کوئی بھی پارٹی شروڈا اسمبلی ضمنی انتخاب نہیں لڑے گی ۔
حیدر آباد کے ایک کاروباری کا الزام ہے کہ بی جے پی جنرل سکریٹری پی مرلی دھر راؤ اور ان کے دوستوں نے 2.17 کروڑ روپے لےمنسٹری آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں پوسٹ آف پرافٹ دلانے کا وعدہ کیا تھا۔ ساتھ ہی اس وقت کی کامرس منسٹر نرملا سیتارمن کے جعلی دستخط والا ایک تقرری خط بھی دکھایا تھا۔
وارانسی سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کر چکے 111 کسانوں کامنصوبہ ہے کہ وہ اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے اور اگھوری سادھوؤں کے بھیس میں مودی کے خلاف تشہیر کریں گے۔
آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے جی ڈی پی کے اعداد و شمار کو لےکر پیدا ہوئے شک کو دور کرنے کے لئے ایک غیر جانبدارانہ گروپ کی تقرری پر زور دیا ہے۔
آر ٹی آئی کے تحت مانگی گئی جانکاری کے جواب میں حکومت نے گورنر کےعہدے کے لئے چھانٹے گئے امیدواروں، تقرری کو لےکر فائل نوٹنگ اور اس بارے میں کابینہ کونسل کے ممبروں، سکریٹری اور دیگر افسروں کے درمیان ہوئے صلاح مشورہ کے بارے میں بتانے سے منع کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد جس طرح عدالت میں اس کیس کی پیروی ہورہی تھی، یہ فیصلہ توقع کے عین مطابق ہی تھا۔ملزمیں کا دفاع کوئی اور نہیں بلکہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی )کے لیگل سیل کے سربراہ ستیہ پال جین کر رہے تھے۔
بی جے پی کارکنوں نے روی شنکر پرساد گو بیک اور آر کے سنہا(بی جے پی راجیہ سبھا ایم پی) زندہ آباد کے نعرے بھی لگائے۔بی جے پی کے کارکن روی شنکر پرساد کی امیدواری پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے کارکنوں کی بے عزتی کی ہے اور ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیا ہے جو سماج میں کبھی نہیں آتے۔
بی جے پی نے کانپور سے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی کو ٹکٹ نہیں دیا ہے ۔ان کی جگہ ستیہ دیو پچوری کو میدان میں اتارا گیا ہے۔جیا پردا کے پارٹی میں شامل ہونے کے 5 گھنٹے کے اندر ان کو رام پور سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔اب وہ اعظم خان کے خلاف رام پور سے الیکشن لڑیں گی ۔
سماجوادی پارٹی حکومت میں 4000 عہدوں پر اردو اساتذہ کی تقرری کو یوگی حکومت نے رد کر دیا تھا۔اور کہا تھا کہ اردو کے اساتذہ پہلے سے ہی طے اسٹینڈرد سے زیادہ ہیں۔
سابق آر بی آئی گورنر رگھو رام راجن نے کہا کہ ہمیں جاب سے متعلق ڈیٹا جمع کرنے والی شماریات میں اصلاح کرنے کی ضرورت ہے۔ہم ای پی ایف اویا اس طرح کے دوسرے ورزن پر منحصر نہیں رہ سکتے۔ہمیں بہتر جاب ڈیٹا جمع کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ پیغام پارٹی کے جنرل سکریٹری رام لال نے سوموار کو جوشی کو دیا۔ مرلی منوہر جوشی نے ایک خط جاری کرکے اس کی تصدیق کی ہے۔ اب ایسا مانا جا رہا ہے کہ لال کرشن اڈوانی کے بعد بی جے پی جوشی کا بھی ٹکٹ کاٹ دےگی۔
رواں مالی سال (25 مارچ تک) میں منریگا کے تحت 255 کروڑ افراد کے لیے کام کا موقع فراہم کیا گیا جو کہ11-2010 کے بعد سے اس اسکیم کے تحت افراد کےکام کے دن کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
گڑگاؤں لگاتار نشانے پر ہے۔ انجان لوگوں سے بسا یہ شہر ہر کسی کو اجنبی سمجھنے کی فطرت پالے ہیں، اس لئے وہ مذہب کی بنیاد پر شک کئے جانے یا کسی کو پیٹ دئے جانے کو برا نہیں مانتا۔ ہندوستان کا یہ سب سے جدید شہر سسٹم سے لےکر ایک صحت مند سماج کے فیل ہونے کا شہر ہے۔ اس شہر میں دھول بھی سیمنٹ کی اڑتی ہے، مٹی کی نہیں۔
بی جے پی کی اعلیٰ قیادت پر حملہ کرتے ہوئے،پارٹی کے سابق ترجمان آئی پی سنگھ نے سماجوادی پارٹی کے چیف اکھلیش یادو کی اعظم گڑھ سے امیدواری کا خیر مقدم کیا اور ان کو اپنے گھر کو انتخابی مہم کے دفتر کو طور پر استعمال کرنے کی پیش کش کی۔
رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ زچگی کے بعد نرس نے متاثرہ خاتون کی ساڑی سے ہی فرش پر گرا خون بھی صاف کیا۔
پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کہا،اتر پردیش کے شکشا متروں کی محنت کی روز بے عزتی ہوتی ہے ،سیکڑوں متاثرین نے خودکشی کر لی۔جو سڑکوں پر اترے ،حکومت نے ان پر لاٹھیاں چلائیں،این ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا۔ بی جے پی رہنما ٹی شرٹوں کی مارکیٹنگ میں مصروف ہیں۔کاش وہ اپنی توجہ دردمندوں کی طرف بھی دیتے۔
گنا کسانوں کا10074.98کروڑ روپے میں سے4547.97 کروڑ روپے یعنی 45 فیصدی سے زیادہ اتر پردیش کے صرف 6 انتخابی حلقوں میرٹھ، باغپت، کیرانہ، مظفرنگر، بجنور اور سہارن پور کے کارخانوں پر بقایہ ہے۔
ایک تمل نیوز چینل کو دیے انٹرویو میں سوامی نے کہا کہ برہمن ہونے کی وجہ سے انھوں نے ٹوئٹر پر اپنے نام کے آگے چوکیدار کا اضافہ نہیں کیا۔
پولیس کو آر ایس ایس کارکن کے گھر کی تلاشی کے دوران سات تلواریں، ایک کلہاڑی اور ایک لوہے کی راڈ ملی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بم بنانے کا سامان بھی ملا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ ملک میں اس حملے کے بعد نیوزی لینڈ کی پرائم منسٹر نے وہاں کے مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی کا شیوہ اختیار کرتے ہوئے ان کے گھروں پر جاکر یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
ہمانشو باجپئی کی یہ کتاب لکھنوی تہذیب کے عوامی کردار اور اس تہذیب کی آبیاری کرنے والے متعدد بے نام فنکاروں اور عوام کی روداد فنکارانہ شعور کے ساتھ بیان کرتی ہے۔