TV Channels

(السٹریشن بہ شکریہ: pixabay)

ہندوستان اور کینیڈا کی کشیدگی کے درمیان مرکزی حکومت نے ٹی وی چینلوں سے کہا — دہشت گردوں کو پلیٹ فارم نہ دیں

اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزارت نے نجی ٹیلی ویژن چینلوں کو ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایسے افراد کا انٹرویو کرنے سے گریز کریں، جن کے خلاف سنگین جرم یا دہشت گردی کے الزامات ہیں۔ وزارت نے ایڈوائزری میں کسی شخص یا تنظیم کا ذکر نہیں کیا ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

ٹی وی چینل کو مارچ سے مہینے میں 15 گھنٹے ’قومی مفاد‘ سے متعلق پروگرام  نشر کرنے ہوں گے: مرکز

گزشتہ سال نومبر میں وزارت اطلاعات و نشریات نے نجی ٹی وی چینلوں سے کہا تھا کہ وہ قومی اہمیت کےحامل موضوعات پر روزانہ 30 منٹ کا مواد نشر کریں۔ اب وزارت نے ایک ایڈوائزری میں کہا ہے کہ مواد کا ٹیلی کاسٹ مسلسل 30 منٹ تک نہیں ہونا چاہیے، اسے چند منٹوں کے الگ الگ ‘سلاٹ’ میں تیار کیا جا سکتا ہے۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہیٹ اسپیچ پر مودی حکومت خاموش ہےکیوں کہ اس کاسب سے زیادہ فائدہ وہی اٹھا رہی ہے

سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ کی بات کر کے ملک کی دکھتی نبض پر ہاتھ رکھا ہے، لیکن جہاں تک اس سلسلے میں’مرکز کے خاموش تماشائی بن کر بیٹھنے’ والے سوال کی بات ہے تویہ سوال پوچھنے والے کو بھی پتہ ہے اور ملک کی عوام کو بھی کہ اس سے کس کو فائدہ ہو رہا ہے۔

ارنب گوسوامی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فسن بک/ری پبلک)

پاکستانی نژاد برطانوی بزنس مین نے ری پبلک بھارت کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ جیتا

ارنب گوسوامی کے نیوز چینل ری پبلک بھارت کے ایک پروگرام میں پاکستانی نژاد برطانوی بزنس مین انل مسرت کو آئی ایس آئی کی کٹھ پتلی اور ہندوستان میں دہشت گردی پھیلانے والا بتایا گیا تھا، جس کے خلاف مسرت نے برطانیہ کی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے برطانیہ میں ری پبلک چینل کوبراڈ کاسٹ کرنے والی کمپنی پر 35 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ: یو ٹیوب/ری پبلک بھارت)

پاکستانیوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ کو لے کر برطانوی ریگولیٹرز نے ری پبلک بھارت پر جرمانہ لگایا

برطانوی ٹی وی ریگولیٹری اتھارٹی آف کام کے مطابق ستمبر 2019 میں ری پبلک بھارت پر ارنب گوسوامی کے شو ‘پوچھتا ہے بھارت’میں مہمانوں کی جانب سے کیے گئےتبصرےپاکستانی شہریوں کے خلاف توہین آمیز اور ہیٹ اسپیچ سے بھرے ہوئے تھے، جس کی وجہ سے چینل پر تقریباً20 لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

ملک مخالف سرگرمیوں کو بڑھاوا دینے والی نشریات کو لے کر ٹی وی چینلوں کو حکومت کی دوسری وارننگ

وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے11 دسمبر کو جاری پہلی ایڈوائزری کی مذمت کرتے ہوئے ایڈیٹرس گلڈ نے حکومت سے اس کو واپس لینے کو کہا تھا۔ دوسری ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد ترنمول کے ایم پی ڈیریک اوبرائن نے کہا کہ یہ خبر پہنچانے والے کو […]

تریپورہ کی راجدھانی اگرتلا میں شہریت ترمیم بل کی مخالفت میں مظاہرہ(فوٹو : پی ٹی آئی)

نارتھ ایسٹ میں مظاہرے کے بیچ  حکومت نے ’ملک مخالف‘ نشریات کو لے کر  چینلوں کو آگاہ کیا

وزارت اطلاعات و نشریات کے ذریعے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ سبھی ٹی وی چینلوں کو صلاح دی جاتی ہے کہ وہ ایسے مواد کے متعلق خاص طور پر احتیاط برتیں، جن سے تشدد پھیل سکتا ہو یا لاءاینڈ آرڈر بنائے رکھنے میں مسئلہ پیدا ہونے کا خدشہ ہو یا پھر ایسے واقعات جو ملک مخالف عمل کو بڑھاوا دے رہے ہوں۔

RafiyaNaaz_AajTak

رافعہ ناز یوگا معاملہ :ایک بار پھرسنسنی میڈیا کے شکار ہوئے مسلمان

سنسنی میڈیا کو اس سے اچھا منظر کیا ملتا؟ ایک معصوم لڑکی، وہ بھی مسلم، وہ بھی روتی ہوئی، اور اپنے سماج کے کٹھ ملّوں  سے لڑتی ہوئی، اور دنیا بھر میں یوگا کا ڈنکا پیٹتی ہوئی، سب کچھ تو مل گیا۔ ہر سماج میں ترقی پسند تحریک […]