unemployment rate

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Unsplash)

اکتوبر میں بے روزگاری کی شرح دو سال کی بلند ترین سطح 10.09 فیصد پر پہنچ گئی: رپورٹ

سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر میں ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح دو سال کی بلند ترین سطح 10.09 فیصدپر پہنچ گئی۔ یہ اعداد و شمار ستمبر کے مقابلے میں تقریباً تین فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے، جب یہ 7.09 فیصد تھا۔ ایک اور سروے میں پایا گیا کہ 15 سے 34 سال کی عمر کے 36 فیصد ہندوستانیوں نے مانا کہ بے روزگاری ملک کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

(علامتی  تصویر: رائٹرس)

ملک میں بے روزگاری کی شرح دسمبر میں 16 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچی: سی ایم آئی ای

سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دسمبر کے مہینے میں شہری بے روزگاری کی شرح 10.09 فیصد اور دیہی بے روزگاری کی شرح 7.44 فیصد رہی ۔ سب سے زیادہ شرح 37.4 فیصد ہریانہ میں درج کی گئی۔

علامتی تصویر/فوٹو: رائٹرز

گزشتہ  4 مہینوں میں فروری میں سب سے زیادہ رہی بےروزگاری کی شرح

ہندوستانی معیشت کی مانیٹرنگ کرنے والے مرکز(سینٹر فار مانیٹرنگ اکانومی، سی ایم آئی ای) کی جانن سے جاری حالیہ اعدادوشمار کے مطابق ہندوستان کی بے روزگاری کی شرح فروری 2020 میں 7.78 فیصد پر پہنچ گئی ہے، جو اکتوبر 2019 کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔

فوٹو: رائٹرس

ملک میں روزگار کی کمی نہیں،شمالی ہند میں اہل لوگوں کی کمی ہے: مرکزی وزیر سنتوش گنگوار

مرکزی وزیر برائے محنت و روزگار سنتوش گنگوار کے اس بیان پر کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ شمالی ہندکےباشندوں کو ذمہ دار ٹھہرا کر وزیر روزگار کے سوالوں سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ادھو ٹھاکرے، فوٹو : پی ٹی آئی

شیو سینا نے کہا-نوکریاں نہ پیدا کر پانے کے لیے نہرو –گاندھی  فیملی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے

شیو سینا نےاپنے ماؤتھ پیس سامنا میں کہا ہے کہ محض لفظو ں کے کھیل یا اشتہارات سے بڑھتی بے روزگاری کا مدعا حل نہیں ہونے والا ۔صرف اشتہارات دینے سے ہی نوکریاں نہیں مل جائیں گی ۔

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

انتخاب کے بعد مودی حکومت نے جاری کیا بےروزگاری سے متعلق اعداد وشمار، 45 سال میں سب سے زیادہ رہی بے روزگاری

عام انتخاب سے ٹھیک پہلے بےروزگاری سے متعلق اعداد و شمار پر مبنی یہ رپورٹ لیک ہو گئی تھی اور جمعہ کوحکومت کے ذریعے جاری اعداد و شمار میں اس کی تصدیق ہو گئی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

گزشتہ 6 سا لوں میں روزگارتلاش کرنے والی دیہی خواتین کی تعداد میں 2.8 کروڑ کی کمی

سال 2005-2004سے اب تک 5 کروڑ سے زیادہ دیہی خواتین نیشنل مارکیٹ کی نوکریاں چھوڑ چکی ہیں ۔ یہ اعداد و شمار این ایس ایس او کے پی ایل ایف ایس (Periodic Labour Force Survey) 2018-2017 کی رپورٹ پر مشتمل ہے جس کو مودی حکومت نے جاری کرنے پر روک لگادی ہے۔

(علامتی تصویر : پی ٹی آئی)

کھیتوں میں کام کرنے والے 3 کروڑ عارضی مزدور روزگارسے محروم: این ایس ایس او کی رپورٹ

این ایس ایس او کے ذریعے سال2018-2017 میں کئے گئے سروے سے یہ پتہ چلا ہے کہ 12-2011 سے لےکر18-2017 کے درمیان کھیت میں کام کرنے والے عارضی مزدوروں میں 40 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ حکومت نے اس سروے کو جاری کرنے سے منع کر دیا ہے۔

The Prime Minister, Shri Narendra Modi addressing at the Business and Community event, at Marina Bay Sands Convention Centre, in Singapore on May 31, 2018.

مدرا یوجنا کے تحت ملے روزگار کے اعداد و شمار الیکشن کے بعد جاری کرے‌گی مودی حکومت

آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے روزگار کو لےکر یہ تیسری رپورٹ ہے جس کو مودی حکومت نے دبا دیا ہے۔ اس سے پہلے اس نے بےروزگاری پر این ایس ایس او کی رپورٹ اور لیبر بیورو کی نوکریوں اور بےروزگاری سے متعلق 6ویں سالانہ رپورٹ کو بھی جاری ہونے سے روک دیا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

رویش کا بلاگ: وزیر اعظم کا راشٹرواد ووٹ پانے کا راستہ ہے

آپ سمجھ سکتے ہیں کہ کیوں وزیر اعظم نریندر مودی بےروزگاری پر بات نہیں کر رہے ہیں۔ پلواما کے بعد ایئر اسٹرائک ان کے لئے بہانہ بن گیا ہے۔راشٹر واد راشٹر واد کرتے ہوئے انتخاب نکال لیں‌گے اور اپنی جیت‌کے پیچھے خوفناک بےروزگاری چھوڑ جائیں‌گے۔

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

2016 کے بعد اس سال فروری میں سب سے زیادہ رہی بے روزگاری کی شرح

سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی(سی ایم آئی ای) کی منگل کو جاری رپورٹ کے مطابق، اس سال فروری میں بےروزگاری کی شرح 7.2 فیصد ہو گئی جو کہ ستمبر 2016 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ گزشتہ سال فروری میں یہ اعداد و شمار 5.9 فیصدی تھا۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

این ایس ایس او رپورٹ پر فضیحت کے بعد حکومت ’مدرا یوجنا‘ سے ملے روزگار کے اعداد و شمار کو پیش کرے گی

نیتی آیوگ نے جمعرات کو منسٹری آف لیبر سے سروے کی کارروائی شروع کرنے اور 27 فروری کو اس کے نتائج پیش کرنے کے لیے کہا ہے تاکہ اس کو مارچ کے پہلے ہفتے میں جاری کیا جاسکے۔

فوٹو: رائٹرس

گزشتہ 45 سالوں کے مقابلے 2017 سے 18 میں سب سے زیادہ رہی بے روزگاری: رپورٹ

نیشنل سیمپل سروےآفس (این ایس ایس او)نے یہ اعداد و شمار جولائی 2017 سے جون 2018 کے درمیان جمع کیے ہیں ۔ نومبر 2016 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے نوٹ بندی کے بعد ملک میں روزگار کی صورت حال پر یہ پہلا سروے ہے۔

Credit: Valay Singh

بڑھتی بے روزگاری اور معاشی ترقی ، آخر کھیل کیا ہے ؟

سرکاری خزانے میں یہ بے روزگار نوجوان کتنا مالی تعاون دیتے ہیں۔مدھیہ پردیش کے ویاپم گھپلے کے دوران یہ راز فاش ہو اتھا کہ گذشتہ پانچ برسوں میں تقریباً86 لاکھ بے روزگاروں نے مختلف سرکاری نوکریوں کے لئے جو فارم بھرے تھے اس فارم کی فیس سے حکومت کو چار سو تیس کروڑ کی آمدنی ہوئی ہے۔

علامتی تصویر/فوٹو: رائٹرز

رویش کا بلاگ : نوجوانوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ روزگار کو لےکر اُن کے وزیر اعظم کا نظریہ کیا ہے ؟

ہندوستانی نوجوان پرماننٹ روزگار کی تیاری میں جوانی کے پانچ پانچ سال ہون کر رہے ہیں۔ان سے یہ بات کیوں نہیں کہی جا رہی ہے کہ روزگار کا چہرہ بدل گیا ہے۔ اب عارضی کام ہی روزگار کا نیا چہرہ ہوگا۔