union govt

Arfa-Ji-Thumb-4

سی اے اے کے بارے میں کیا جھوٹ بول رہی ہے حکومت؟ کیا مسلمانوں کو ڈرنے کی ضرورت ہے؟

ویڈیو: مرکزی حکومت کی جانب سے عام انتخابات سے ٹھیک پہلے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے قوانین کو نوٹیفائی کیے جانے کے بارے میں بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

کارواں میگزین کا لوگو۔

کشمیر میں فوج کی حراست میں شہریوں کی موت سے متعلق ’کارواں‘ کی رپورٹ کو حکومت نے ہٹانے کو کہا

’کارواں‘ میگزین کو آئی ٹی ایکٹ کے تحت موصولہ ایک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر وہ اپنی ویب سائٹ سے جموں و کشمیر میں فوج کے ہاتھوں عام شہریوں کی مبینہ ہلاکت سے متعلق رپورٹ کو نہیں ہٹاتی ہے ، تو پوری ویب سائٹ ہٹا دی جائے گی۔میگزین نے اسے عدالت میں چیلنج کرنےکی بات کہی ہے۔

مراٹھی نیوز چینل لوک شاہی کا لوگو۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

مرکز نے بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی سیکس ٹیپ اسٹوری چلانے والے چینل کا لائسنس رد کیا

وزارت اطلاعات و نشریات نے 30 دنوں کے لیے مراٹھی نیوز چینل ‘لوک شاہی’ کا لائسنس اس بنیاد پر رد کر دیا ہے کہ چینل کے آپریٹر وہ لوگ نہیں ہیں، جن کے نام پر لائسنس جاری کیا گیا تھا۔ پچھلے سال بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کے مبینہ سیکس ٹیپ پر رپورٹ کرنے کے لیے چینل کو 72 گھنٹے کی معطلی کا نوٹس وزارت کی جانب سے موصول ہوا تھا۔

امت شاہ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

مرکزی حکومت کا ذات پر مبنی سروے میں رکاوٹ پیدا کرنے کا کبھی کوئی ارادہ نہیں تھا: امت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 10 دسمبر کو پٹنہ میں مشرقی علاقائی کونسل کی 26ویں میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ جب بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں تھی، تو اس نے بہار میں ذات پر مبنی سروے کے خیال کی حمایت کی تھی اور گورنر نے بل کو منظوری بھی دے دی تھی۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: ab-hwc.nhp.gov.in/)

مرکزی حکومت نے آیوشمان بھارت ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرز کا نام ’آیوشمان آروگیہ مندر‘ رکھا

مرکزی وزارت صحت نے اس کو نافذ کرنے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خط لکھا ہے اور اس سال 31 دسمبر تک نئے ناموں کے ساتھ آیوشمان بھارت ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹرز (اے بی-ایچ ڈبلیو سی) کی تصویریں مانگی گئی ہیں۔ ان تصاویر کو اے بی-ایچ ڈبلیو سی پورٹل پر اپ لوڈ کرنے کو کہا گیا ہے۔ ’آیوشمان بھارت مندر‘ کے ساتھ ’آروگیم پرم دھنم‘ نام کی ٹیگ لائن بھی دی گئی ہے۔

(السٹریشن بہ شکریہ: pixabay)

ہندوستان اور کینیڈا کی کشیدگی کے درمیان مرکزی حکومت نے ٹی وی چینلوں سے کہا — دہشت گردوں کو پلیٹ فارم نہ دیں

اطلاعات و نشریات کی مرکزی وزارت نے نجی ٹیلی ویژن چینلوں کو ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایسے افراد کا انٹرویو کرنے سے گریز کریں، جن کے خلاف سنگین جرم یا دہشت گردی کے الزامات ہیں۔ وزارت نے ایڈوائزری میں کسی شخص یا تنظیم کا ذکر نہیں کیا ہے۔

علامتی تصویر، وکی میڈیا کامنس

پولیس نے کشمیر میں پریس کی آزادی کے حوالے سے رپورٹنگ کے لیے بی بی سی کے خلاف کارروائی کی دھمکی دی

کشمیر میں صحافیوں اور رپورٹنگ کی صورتحال پر بی بی سی نے اپنی ایک رپورٹ میں وادی کےبعض صحافیوں اور مدیران سے بات چیت کی ہے، جنہوں نے بتایا ہے کہ وہ واقعات کی رپورٹنگ کے حوالے سےحکام کی طرف سے پیدا کیے گئے ‘خوف اور دھمکی’ کے ماحول کی وجہ سے ‘گھٹن’محسوس کر تے رہے ہیں۔

Ajay-Kashmir-thumb

’دی کشمیر والا‘ کو بلاک کرنا کشمیری میڈیا کو مودی سرکار کے ذریعے غلام بنا لینے کی ایک مثال ہے

ویڈیو: سری نگر واقع نیوز ویب سائٹ ‘دی کشمیر والا’ کو بلاک کر دیا گیا ہے اور اس کے ٹوئٹر اور فیس بک پیج کو بھی بلاک کیا جا چکا ہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد صوبے میں میڈیا کے حالات کیا ہیں، بتا رہے ہیں اجئے کمار۔

کشمیر والا ویب سائٹ کا لوگو۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

جموں و کشمیر: حکومت نے ’دی کشمیر والا‘ کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر روک لگائی

آزاد میڈیا آرگنائزیشن ‘دی کشمیر والا’ کے بانی مدیر فہد شاہ دہشت گردی کے الزام میں 18 ماہ سے جموں کی جیل میں بند ہیں، جبکہ اس کے ٹرینی صحافی سجاد گل بھی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جنوری 2022 سے اتر پردیش کی جیل میں بند ہیں۔ ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی اس کارروائی کے علاوہ انہیں سری نگر میں اپنے مالک مکان سے دفتر خالی کرنے کا نوٹس بھی ملا ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: rajyasabha.nic.in)

مرکز کے پاس ہندوستانیوں کی آف شور شیل کمپنیوں کا کوئی ڈیٹا نہیں، جبکہ 2017 سے ٹاسک فورس فعال ہے

مرکز نے راجیہ سبھا کو بتایا ہے کہ اس کے پاس ‘شیل کمپنیوں’ کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے، جبکہ حکومت نے 2018 اور 2021 کے درمیان 238223 شیل کمپنیوں کی نشاندہی کی تھی اور 2017 میں ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی تھی۔ عام طور پر ٹیکس چوری سمیت غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث کمپنیوں کو’شیل کمپنی’ کہا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ(فوٹو : رائٹرس)

مذہبی آزادی کے حق میں دوسروں کا مذہب تبدیل کرانے کا حق شامل نہیں ہے: مرکزی حکومت

سپریم کورٹ میں ایک عرضی کی سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے اپنے حلف نامے میں کہا ہے کہ مذہب کی آزادی کا حق یقینی طور پر کسی شخص کو دھوکہ دہی، زبردستی یا لالچ کے ذریعے مذہب تبدیل کرانے کا حق نہیں دیتا۔ اس طرح کی روایات پر قابو پانے والے قوانین سماج کے کمزور طبقوں کے حقوق کے تحفظ کے لیےضروری ہیں۔

سپریم کورٹ / فوٹو: پی ٹی آئی

الکٹرانک ڈیوائس کی ضبطی سے متعلق عرضی کا جواب نہ دینے پر عدالت نے سرکار پر جرمانہ لگایا

ایک عرضی میں ماہرین تعلیم کے ایک گروپ نے تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعے الکٹرانک ڈیوائس کی ضبطی ، جانچ اوراس کے تحفظ کے لیے رہنما خطوط وضع کرنے کی مانگ کی تھی۔ اس کا جواب نہ دینے پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت پر 25000 روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

سپریم کورٹ(فوٹو : رائٹرس)

مذہب تبدیل کرنے والے دلت ایس سی نہیں ہیں، کیونکہ اسلام اور عیسائیت میں چھوا اچھوت اور پسماندگی نہیں ہے: سرکار

غیرسرکاری تنظیم سینٹر فار پبلک انٹرسٹ لٹیگیشن نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے،جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دلت برادریوں کےان لوگوں کو بھی ریزرویشن اور دیگر فوائد دیے جائیں، جنہوں نےاسلام اور عیسائیت کو اپنا لیا ہے۔