UPA Government

فوٹو: رائٹرس

رویش کا بلاگ: دی ہندو کی رپورٹ سے اٹھا سوال، کس کے لئے رافیل ڈیل میں ڈیلر اور کمیشن خور پر مہربانی کی گئی؟

آخر مودی حکومت فرانس کی دونوں کمپنیوں کو بد عنوانی کی حالت میں کارروائی سے کیوں بچا رہی تھی؟ اب مودی جی ہی بتا سکتے ہیں کہ بد عنوانی ہونے پر سزا نہ دینے کی مہربانی انہوں نے کیوں کی۔ کس کے لئے کی۔

فوٹو: رائٹرس

ویڈیو: رافیل ڈیل میں پی ایم اوکا دخل اور وزارت دفاع کا اعتراض

ویڈیو: ایک میڈیا رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ رافیل ڈیل میں پی ایم او کے دخل پر وزارت دفاع نے اعتراض کیا تھا۔ دی وائر کے ذریعے بھی اس سال جنوری میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ وزارت دفاع کے رافیل ڈیل کی شرطوں کو لے کر وزیراعظم دفتر سمجھوتہ کر رہا تھا۔ اس معاملے پر دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے اجئے آشیرواد کی بات چیت۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

رویش کا بلاگ: رافیل معاملے میں امبانی کے لئے وزیر اعظم نے وزارت دفاع اور سپریم کورٹ سے جھوٹ بولا

دی ہندو میں این رام نے جو نوٹ چھاپا ہے وہ کافی ہے وزیر اعظم مودی کے کردار کو صاف صاف پکڑنے کے لئے۔ یہی نہیں حکومت نے اکتوبر 2018 میں سپریم کورٹ سے بھی یہ بات چھپائی ہے کہ اس ڈیل میں وزیر اعظم دفتر بھی شامل تھا۔

فوٹو : دی ہندو

دی ہندو کی رپورٹ میں ہوا انکشاف: رافیل ڈیل میں پی ایم او نے دیا تھا دخل، وزارت دفاع نے کیا تھا اعتراض

دی ہندو اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ فرانس حکومت کے ساتھ رافیل سمجھوتے کو لے کر وزارت دفاع کے ساتھ پی ایم او بھی متوازی بات چیت کر رہا تھا ۔ دی وائر نے بھی اس سال جنوری میں اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ وزارت دفاع کے رافیل معاہدے کی شرطوں کو لے کر پی ایم او سمجھوتہ کر رہا تھا۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نریندر مودی نے 36 رافیل لڑاکو ہوائی جہاز کا سودا 41 فیصد زیادہ قیمت پر کیا

سال 2007 میں اس وقت کی یو پی اے حکومت نے رافیل کی قیمت 643.26 کروڑ روپے فی طیارہ طے کی تھی۔ سال 2015 میں نریندر مودی کے ذریعے کئے گئے سودے کے بعد یہ رقم بڑھ‌کر 1037.21 کروڑ روپے فی طیارہ ہو گئی۔ پچھلی حکومت میں 126 طیاروں کا سودا کیا گیا تھا وہیں مودی حکومت نے اس کو کم کرکے 36 طیارہ کر دیا۔

rafael-deal-modi

رافیل  ڈیل : کیا حکومت اس معاملے میں جھوٹ بول رہی ہے؟

حکومت بار بار ‘ارجنسی’یعنی فوری ضرورت کا حوالہ دے رہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ 36 رافیل میں پہلا طیارہ ستمبر 2019 میں آئے‌گا۔ 36 آتےآتے 2022 لگ جائیں‌گے۔ یو پی اے کی طرح اگر 126 طیاروں کی ڈیل ہوتی تو 2030 لگا دیتے مودی جی۔ یہ اندازہ نہیں، بلکہ calculated سال ہے۔

پرشانت بھوشن، ارون شوری اور یشونت سنہا(فوٹو : پی ٹی آئی)

رافیل ڈیل: پرشانت بھوشن، ارون شوری اور یشونت سنہا نے سپریم کورٹ میں ریویو پیٹیشن دائر کی

درخواست گزاروں نے کہا ہے کہ کورٹ کے فیصلے میں کئی ساری خامیاں ہیں، اس لئے اس کا ریویو کیا جانا چاہیے۔ گزشتہ 14 دسمبر کو سپریم کورٹ نے رافیل ڈیل سے متعلق دائر تمام عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے کورٹ کی نگرانی میں جانچ کی مانگ ٹھکرا دی تھی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

کانگریس کا دعویٰ ، پریکر نے کہا – میرے پاس رافیل کے کاغذات ہیں میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا

کانگریس نے بی جے پی رہنما اور گووا کے ہیلتھ منسٹر وشو جیت پی رانے کے ساتھ ایک نامعلوم شخص کی بات چیت کی ریکارڈنگ جاری کی ہے ۔ اس میں مبینہ طور پر رانے ایک شخص سے بتا رہے ہیں کہ رافیل سے متعلق دستاویز منوہر پریکر کے بیڈ روم میں ہیں ۔

رافیل ہوائی جہاز(فوٹو : رائٹرس)

ایچ اے ایل رافیل بنانے میں اہل تھی، لیکن حکومت کو ہوائی جہاز جلدی چاہیے تھے: ایچ اے ایل چیف

پبلک سیکٹر کی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کے چیف آر مادھون نے کہا کہ رافیل ڈیل کی شروعات میں ایچ اے ایل رافیل ہوائی جہاز بنانے میں اہل تھی لیکن موجودہ حکومت 36 طیاروں کی ڈلیوری جلد سے جلد چاہتی تھی، جو ہندوستان میں بنانا ممکن نہیں تھا۔

Hum Bhi Bharat 59.00_21_03_20.Still005

ویڈیو: رافیل ڈیل پر مودی حکومت کی جواب دہی کون طے کرے گا؟

ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل سودے کی جانچ کو لے کر سپریم کورٹ میں داخل عرضیوں کے خارج ہونے پر سینئر وکیل پرشانت بھوشن اور دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

منموہن سنگھ/ فوٹو: رائٹرس

میں ایسا وزیر اعظم نہیں تھا جو میڈیا سے بات کرنے میں ڈرتا ہو: منموہن سنگھ

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ باقاعدگی سے پریس سے بات کرتے تھے اور ہر غیر ملکی سفر کے بعد پریس کانفرنس کرتے تھے۔ سنگھ کے اس بیان کو میڈیا سے بات چیت نہ کرنے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

رافیل معاملے میں نریندر مودی کے خلاف لوک سبھا میں استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس

رافیل معاملے کی سماعت کے دوران سی اے جی رپورٹ کو لےکر سپریم کورٹ میں غلط فیکٹ دینے کے الزام میں کانگریس رکن پارلیامان کے سی وینو گوپال نے لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے۔

فرانس میں داسو ایویشن کی فیکٹری میں رافیل ہوائی جہاز (فوٹو : رائٹرس)

رافیل ڈیل کو لےکر فرانس میں اٹھی جانچ کی مانگ، بد عنوانی کا معاملہ درج

فرانس میں ایک ادارےنے رافیل سودے میں ممکنہ بد عنوانی کی شکایت درج کراتے ہوئے ہندوستان کے ساتھ ہوئے 36 رافیل ہوائی جہازوں کے سودےاور ریلائنس کو آف سیٹ پارٹنر کے بطور چنے جانے پر وضاحت مانگی ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

رافیل ڈیل کی قیمت اور اسٹریٹیجک جانکاری 10 دن کے اندر بتائے مرکزی حکومت: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے حکومت سے کہا کہ جو بھی جانکاری قانونی طور پر عام کی جا سکتی ہے اس کو عرضی گزاروں کو دیا جائے۔ اگر کوئی اطلاع خفیہ ہے تو اس کو سیل بند لفافے میں کورٹ کو سونپیں۔ ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر مرکز رافیل کی قیمت نہیں بتا سکتی ہے تو حلف نامہ دائر کرے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

پریاگ راج کے نام پر41 ہزار کروڑ روپے کا خرچ اور مودی کے ساتھ گمنام عورت کی تصویر کا سچ

جب اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے الہ آباد کا نام بدل کر پریاگ راج کرنے کا فیصلہ کیا تو فیس بک، ٹوئٹر اور وہاٹس اپپ پر ایک تصویر وائرل ہوئی کہ نام تبدیل کرنے میں تقریباً 41 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوا ہے۔

رافیل طیارہ(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

فرنچ ویب سائٹ کا دعویٰ، رافیل ڈیل کے لئے حکومت ہند کی شرط تھی کہ ریلائنس کو منتخب کرنا ہوگا

فرانس کی انویسٹی گیٹیو ویب سائٹ’میڈیاپارٹ‘نے ڈاسسو ایویشن کے دستاویز کے حوالے سے بتایا ہے کہ رافیل کی ڈیل حاصل کرنے کے لئے ڈاسسو کا انل امبانی کی ریلائنس ڈیفنس سے پارٹنرشپ کرنا ‘لازمی’تھا۔ اس رپورٹ کے بعد ڈاسسو نے صفائی دی ہے کہ اس نے بنا کسی دباؤ کے ریلائنس کو منتخب کیا تھا۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

رافیل ڈیل کو چیلنج دینے والی عرضی پر 10 اکتوبر کو شنوائی کرے گا سپریم کورٹ

پی آئی ایل میں سپریم کورٹ سے مرکزی حکومت کو ہدایت دینے کی گزارش کی گئی ہے کہ وہ ڈیل کی تفصیلی جانکاری اور یو پی اے ، این ڈی اے حکومتوں کے دوران ہوائی جہاز کی قیمتوں کا موازنہ سیل بند لفافے میں کورٹ کو سونپنے ۔

مرکزی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر ارون جیٹلی (فوٹو : پی ٹی آئی)

رویش کا بلاگ: مودی حکومت کی مہربانی-امیروں کے 3 لاکھ کروڑ لون معاف ہوئے

مودی حکومت کے 4 سالوں میں21سرکاری بینکو ں نے 3 لاکھ 16 ہزار کروڑ کے لون معاف کئے ہیں۔یہ ہندوستان کی صحت، تعلیم اور سماجی تحفظ کے کل بجٹ کا دو گنا ہے۔ سخت اور ایماندار ہونے کا دعویٰ کرنے والی مودی حکومت میں تو لون وصولی زیادہ ہونی چاہیے تھی، مگر ہوا الٹا۔ ایک طرف این پی اے بڑھتا گیا اور دوسری طرف لون وصولی گھٹتی گئی۔

Photo: Reuters

رافیل ڈیل پر  بی جے پی کےدعوے اورامت شاہ کے متعلق  انڈین ایکسپریس کی خبر  کا سچ 

بی جے پی نے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکا ہے اور ملک کو گمراہ کیا ہے۔دراصل 2012 میں ایک معاہدہ ضرور ہوا تھا لیکن اس میں معاہدہ کی ساجھے دار کمپنی ریلائنس انڈیا لمیٹڈ (RIL)تھی۔ریلائنس انڈیا لمیٹڈ کے سربراہ مکیش امبانی ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ انل امبانی۔ (فائل فوٹو : رائٹرس)

رویش کا بلاگ : اگر سرکار کو امبانی کے لئے ہی کام کرنا ہے تو اگلی بار نعرہ دے، اب کی بار امبانی سرکار

ستمبر 2016 میں اس وقت کے وزیر دفاع منوہر پریکر اور فرانس کے وزیر دفاع کے درمیان رافیل قرار پر دستخط ہوئے تھے، اس کے ٹھیک پہلے وزارت دفاع کے ایک سینئر افسر نے رافیل لڑاکو ہوائی جہازوں کی قیمتوں کو لےکر سوال اٹھائے تھے اور اس کو فائل میں درج کیا تھا۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور سابق فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند (فائل فوٹو : رائٹرس)

رافیل معاملے میں فرانس کے سابق صدر کا انکشاف؛ مودی حکومت نے پیش کی تھی ریلائنس کو ساجھے دار بنانے کی تجویز

کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا، وزیر اعظم نے ہندوستان کے ساتھ غداری اور فوجیوں کے لہو کی بے عزتی کی۔اولاند کے بیان پر فرانس حکومت نے دی صفائی، رافیل بنانے والی کمپنی نے خود ریلائنس ڈیفنس کو منتخب کیا۔