Urdu News

رگھو رام راجن (فوٹو: رائٹرس)

ملک میں غریبوں کی مدد کے لیے 65000 کروڑ روپے کی ضرورت ہوگی: رگھورام راجن

کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے بات چیت میں راجن نے کہا کہ ہندوستان ایک غریب ملک ہے اور وسائل کم ہیں۔ یہ ملک زیادہ لمبے وقت تک لوگوں کو بٹھاکر کھلا نہیں سکتا، اس کی معیشت کو کھولنا ہوگا۔

سرینگر میں تعینات سکیورٹی اہلکار (فوٹو : پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر: انتظامیہ  نے 28 لوگوں پر سے پی ایس اے ہٹایا، محبوبہ مفتی ابھی بھی حراست میں

حکام نے کہا کہ جن لوگوں پر سے پبلک سیفٹی ایکٹ ہٹایا گیا ہے، ان میں کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچرنگ فیڈریشن اور کشمیر اکانومک الائنس کے چیف محمد یاسین خان کا نام بھی شامل ہے۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر

ارنب گوسوامی کے ری پبلک ٹی وی پر پابندی کے لیے بامبے اور کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضیاں دائر

کانگریس رہنماؤں نے ری پبلک ٹی وی انتظامیہ اور اس کے مدیر ارنب گوسوامی کے خلاف بامبے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ وہیں، بنگلور کے ایک آر ٹی آئی کارکن نے کرناٹک ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔

ارنب گوسوامی (فوٹو: پی ٹی آئی)

سونیا گاندھی پر قابل اعتراض تبصرہ کر نے کے معاملے میں ارنب گوسوامی کی گرفتاری پر تین ہفتے کی روک

ری پبلک ٹی وی کے مدیر ارنب گوسوامی نے ایک ٹی وی مباحثہ کے دوران مبینہ طور پر کانگریس صدر سونیا گاندھی کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کو لےکر کئی ریاستوں میں اپنے خلاف درج ایف آئی آر کوچیلنج دینے کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔

شرجیل امام، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

جامعہ تشدد کے سلسلے میں شرجیل امام کے خلاف چارج شیٹ دائر

شرجیل امام کو سیڈیشن کے الزام میں گزشتہ 28 جنوری کو بہار سےگرفتار کیا گیا تھا۔ امام کے وکیل احمد ابراہیم نے کہا کہ، ہم نے دہلی پولیس کی جانب سے 17 اپریل، 2020 کو داخل کی گئی چارج شیٹ کو پوری طرح سے نہیں دیکھا ہے۔ اس کو دیکھنے کے بعد ہم مناسب قدم اٹھائیں گے۔

گوتم نولکھا،فوٹو: یوٹیوب

خودسپردگی سے پہلے بو لے گوتم نولکھا – بے قصور ثابت ہونے سے پہلے ملزم کو مجرم ماننا نیا چلن

بھیما کورےگاؤں  معاملے میں ملزم  سماجی کارکن گوتم نولکھا نے یو اے پی اے قانون کی تنقید  کرتے ہوئے کہا کہ ایسے قانون انصاف کے عمومی تصورکو برباد کر دیتے ہیں۔ نئی دہلی: منگل کو خودسپردگی سے پہلے ایک کھلا خط لکھتے ہوئےسماجی کارکن  گوتم نولکھا نے یو […]

سماجی  کارکن  اورقلمکار آنند تیلتمبڑے۔ (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

گرفتاری سے پہلے تیلتمبڑے کا ملک کے نام خط، کہا-امید ہے آپ اپنی باری آنے سے پہلے بولیں گے

میں دیکھ رہا ہوں کہ میراہندوستان برباد ہو رہا ہے، میں آپ کو اس طرح کے خوفناک لمحے میں ایک امید کے ساتھ لکھ رہا ہوں۔ آج بڑے پیمانے پر تشدد کو بڑھاوا مل رہا ہے اور لفظوں کے مطلب بدل دیے گئے ہیں ،جہاں ملک کو تباہ کر نے والے محب وطن بن جاتے ہیں اور عوام کی بے لوث خدمت کرنے والے غدار۔

جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ  محبوبہ مفتی(فوٹو: پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر: محبوبہ مفتی کو جیل سے ان کی رہائش گاہ منتقل کیا گیا، حراست جاری

جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو رہا کئے جانے کے بجائے انہیں ان کے گھر میں منتقل کرنے کے آرڈر کی سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مخالفت کرتے ہوئے ان کی رہائی کی مانگ کی ہے۔

پرتیک ہجیلا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

مدھیہ پردیش: وزیر اعلیٰ شیو راج چوہان نے پرتیک ہجیلا کو ہیلتھ چیف کے عہدے سے ہٹایا

بدھ کو ایک میٹنگ میں کورونا وائرس کا جائزہ لیتے ہوئےوزیراعلیٰ شیوراج چوہان نے ہیلتھ چیف پرتیک ہجیلا کو ہٹانے کی ہدایت دی۔ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے ہجیلا کے مدھیہ پردیش ٹرانسفر کئے جانے سےمتعلق حکم جاری کیا تھا۔

فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی(فوٹو : پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر: سابق وزرائے اعلیٰ کو ملنے والے بھتے بند

مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کے ریاستی اسمبلی ممبر پنشن قانون میں ترمیم کیا ہے، جس کے تحت سابق وزرائے اعلیٰ کو اب بنا کرایہ دیے مکان، رہائش کی سجاوٹ پر خرچ، مفت ٹیلی فون کال، مفت بجلی، کار پٹرول، طبی سہولیات، ڈرائیور اور نجی اسسٹنٹ وغیرہ نہیں ملیں گی۔

(علامتی تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر: نئی ڈومیسائل پالیسی جاری، پندرہ سال گزارنے والے کہلائیں گے شہری

سرکار نے یونین ٹریٹری جموں وکشمیر کے لیے نئی ڈومیسائل پالیسی کا اعلان کیا ہے، جس کے مطابق جس شخص نے یہاں پر پندرہ سال گزارے ہیں یا سات سال پڑھائی کی ہے اور 10ویں اور 12ویں کے اگزام یہاں کے کسی مقامی انسٹی ٹیوٹ سے دیا ہے، وہ یہاں کا باشندہ ہوگا۔

متاثرہ بچے کی ماں سونامتی دیوی۔ (فوٹو: Special arrangement)

لاک ڈاؤن: بھوک سے ہوئی بچے کی موت، ماں نے کہا-کرفیو کے بعد نہیں بنا کھانا

معاملہ بہار کے بھوج پور ضلع کے آرا کا ہے۔ مسہر کمیونٹی سے آنے والے آٹھ سالہ راکیش کی موت 26 مارچ کو ہو گئی تھی۔ ان کی ماں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے شوہرکی مزدوری کا کام بند تھا، جس کی وجہ سے 24 مارچ کے بعد ان کے گھر کھانا نہیں بنا تھا۔

نیشنل کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر: عمر عبداللہ تقریباً 8 مہینے بعد حراست سے رہا

گزشتہ سال پانچ اگست کو جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کئے جانے کے بعد سے عمر عبداللہ نے 232 دن حراست میں گزارے۔ اس سے پہلے فاروق عبداللہ کو 13 مارچ کو رہا کر دیا گیا تھا۔ حالانکہ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو ابھی بھی پبلک […]

فوٹو: رائٹرس

مرکز نے سپریم کورٹ میں کہا-شہریوں کا این آر سی تیار کرنا ضروری

گزشتہ سال دسمبر میں دہلی کے رام لیلا میدان میں وزیر اعظم نریندر مودی نےملک بھر میں این آرسی نافذ کرنے کی بات کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2014 سے لےکر اب تک کہیں بھی ‘این آرسی’ لفظ پربات نہیں ہوئی ہے۔

فائل فوٹو بہ شکریہ ، ٹوئٹر

دبئی کی شہزادیاں، مودی حکومت اور عرب حکمرانوں کی قربتیں

مودی جب سے برسراقتدار آئے ہیں، عرب ممالک انہیں کچھ زیادہ ہی سر آنکھوں پر بٹھا رہے ہیں۔ ملک میں اقلیتوں کے تئیں خوف و ہراس کی فضا، ہندو تنظیموں اور حکومت کی طرف سے آئے دن دل آزار بیانات، شہریت کے نئے قانون اور دہلی کے فسادات بھی عرب حکمرانوں کو پسیج نہیں پا رہے ہیں۔ عرب حکمراں آخر مودی حکومت کی منہ بھرائی کیوں کر رہے ہیں؟ یہ کسی کی سمجھ میں نہیں آرہا ہے۔

نیشنل کانفرنس کے رہنما اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

مرکز اور جموں و کشمیر اگلے ہفتہ بتائیں کہ کیا عمر عبداللہ رہا ہو رہے ہیں: سپریم کورٹ

آئین کے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹاتے ہوئے جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے گزشتہ سال پانچ اگست کے فیصلے کےبعد سے ہی سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ حراست میں ہیں۔

  مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ(فوٹو : پی ٹی آئی)

مرکز نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کر کے کہا، سی اے اے کسی بھی بنیادی حق کی خلاف ورزی نہیں کرتا

مرکز نے اپنے حلف نامے میں دعویٰ کیا ہے کہ شہریت قانون کسی ہندوستانی سے متعلق نہیں ہے۔ کیرل اور راجستھان کی حکومتوں نے اس کے آئینی جواز کو چیلنج دیتے ہوئے آرٹیکل 131 کے تحت عرضی دائر کی ہے۔ اس کے علاوہ اس کو لےکر اب تک 160عرضیاں دائر کی جا چکی ہیں۔

آسام کی 10 ضلع جیلوں میں ڈٹینشن سینٹر بنائے گئے ہیں۔ گولپاڑا ضلع جیل (فوٹو : عبدالغنی)

آسام میں گزشتہ سال ڈٹینشن سینٹر میں 10 لوگوں کی موت: حکومت

مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں بتایا کہ آسام کے چھے ڈٹینشن سینٹر، جہاں غیر ملکی قرار دیے گئے یا مجرم غیر ملکیوں کو رکھا جاتا ہے۔ ان میں 3331 لوگوں کو رکھا گیا ہے۔ اس سے پہلے حکومت نے بتایا تھا کہ گزشتہ تین سال میں آسام کے ڈٹینشن سینٹر میں 29 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

کیرالہ کے بعد، راجستھان نے شہریت ترمیم قانون کے آئینی جواز کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا

راجستھان حکومت کی طرف سے داخل عرضی میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعے لایا گیا شہریت ترمیم قانون آئین کے اصل جذبہ کے برعکس ہے اور یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اس قانون کے آئینی جواز کو چیلنج دیتے ہوئے سپریم کورٹ […]

فوٹو بہ شکریہ: خواب تنہا کلیکٹیو

آئی آئی ٹی کانپور کی جانچ کمیٹی  نے کہا، فیض کی نظم گانے کا وقت اور جگہ صحیح نہیں تھا

آئی آئی ٹی کانپور کے طلبا کے ذریعے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئی دہلی پولیس کی بربریت اور جامعہ کے طلبا کی حمایت میں فیض احمد فیض کی نظم ‘ہم دیکھیں گے’ کو اجتماعی طور پر گائے جانے پر فیکلٹی کے ایک ممبر نے اعتراض کیاتھا۔

پہلو خان کی تصویر/ فوٹو: رائٹرس

پہلو خان لنچنگ: دونوں قصوروار نابالغوں کو 3 سال کے لئے جووینائل ہوم  بھیجا گیا

راجستھان کے الور میں پہلو خان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے معاملے کے جانچ افسروں نے کہا کہ جب جرم ہوا اس وقت دونوں مجرم نابالغ تھے۔ اب وہ 18-21 سال کے ہیں، اس لئے ان کو جووینائل ہوم بھیجنے کی سزا سنائی گئی ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

کشمیر میں صرف انٹرنیٹ نہیں، کشمیریوں کی زندگی کے کئی دروازے بند تھے

گزشتہ 5 مارچ کو سات مہینے کے بعد جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ سے پابندی ہٹائی گئی ہے۔ ایک طبقے کا ماننا تھا کہ یہ پابندی امن امان کی بحالی کے لئے ضروری تھی ، حالانکہ مقامی لوگوں کے مطابق یہ پابندی تفریح یا سوشل میڈیا پر نہیں بلکہ عوام کے جاننے اور بولنے پرتھی۔

پرشانت کشور(فوٹو : پی ٹی آئی)

نتیش کمار سے الگ ہو ئے پرشانت کشور بہار اسمبلی انتخابات میں کیا گل کھلائیں‌ گے؟

جے ڈی یو سے باہر نکالے جانے کے بعد پرشانت کشور نے ‘ بات بہار کی ‘مہم شروع کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے ذریعے وہ مثبت سیاست کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کو جوڑنا چاہتے ہیں۔مہم کے تحت ان کے ذریعے دیے جا رہے اعداد وشمار بہار کی این ڈی اے حکومت کی ریاست میں پچھلے 15 سالوں میں ہوئی ترقی کے دعووں پر سوال اٹھاتے ہیں۔