جہاں دونوں پارٹیاں 38 سیٹوں پر براہ راست ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہی ہیں، وہاں اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی 29 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ اس طرح اجیت پوار نے ثابت کر دیا ہے کہ این سی پی اب ان کے نام سے جانی جائے گی۔
نئی دہلی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے ابتدائی رجحانات کے مطابق، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) چچا شرد پوار کی این سی پی (ایس پی) سے آمنے سامنے کی لڑائی میں سبقت حاصل کر رہی ہے۔
دونوں پارٹیاں 37 سیٹوں میں جہاں براہ راست ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہی ہیں، وہاں اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی 29 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ اس طرح اجیت پوار نے ثابت کر دیا کہ این سی پی اب ان کے نام سے جانی جائے گی۔
بارامتی ایک اہم سیٹ ہے جہاں سے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار انتخابی میدان میں ہیں۔ یہ این سی پی سے الگ ہونے والے اجیت پوار کے لیے عزت اور بقا کی لڑائی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران بھی یہ سیٹ سرخیوں میں تھی۔ یہاں سے اجیت پوار کی بیوی سنیترا پوار سپریاسولے کے خلاف مقابلے میں تھیں۔ سپریا سولے یہاں سے جیت کر پارلیامنٹ پہنچی تھیں۔
بارامتی میں ابتدائی رجحانات کے مطابق اجیت پوار اپنے بھتیجے یوگیندر پوار سے بہت آگے چل رہے ہیں۔
پڑوسی اندا پور میں این سی پی کے دتاتریہ بھرنے چار راؤنڈ کی گنتی کے بعد این سی پی (شرد پوار) کےہرش وردھن پاٹل سے آگے چل رہے ہیں۔
وہیں، کولہاپور کے کاگل میں حسن مشرف اپنے قریبی حریف سمرجیت گھاٹگے پر سبقت لے رہے ہیں۔
جن سیٹوں پر این سی پی (شرد پوار) آگے چل رہی ہے ان میں سندھ کھیڈ راجہ (راجیندر شنگنے)، کنوٹ(پردیپ نائک)، جنتور (وجئے بھامبلے)، گنگاپور (ستیش چوان)، ممبرا-کلوا (جیتندر اوہاد)، انوشکتی نگر (فہد احمد)، امبیگاؤں (دیودت نکم)، اکولے (امیت بھانگرے)، محل گاؤں (موہن جگتاپ)، پرندا (راہول موٹے)، کرمالا (نارائن پاٹل)، موہول (راجو کھرے)، چپلون (پرشانت یادو)، اسلام پور (جینت پاٹل) اور تسگاؤں-کوتھے مہانکال (روہت پاٹل) شامل ہیں۔
معلوم ہو کہ 2019 کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں غیر منقسم این سی پی نے 54 سیٹیں جیتی تھیں، جو اس کی اتحادی کانگریس سے زیادہ تھیں، جو 44 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی تھی، لیکن ان انتخابات میں اس میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ شرد پوار کی این سی پی اس سال ریاست کی بڑی سیاسی جماعتوں میں سب سے کم اسمبلی سیٹیں جیتنے والی ہے، جو کانگریس اور یہاں تک کہ ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا سے بھی پیچھے ہے، جس کی پارٹی کو 2022 میں ایکناتھ شندے کی بغاوت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
بتادیں کہ مہاراشٹر اسمبلی کی 288 نشستوں میں سے 16 درج فہرست ذاتوں اور 8 درج فہرست قبائل کے لیے مخصوص ہیں۔ باقی 264 سیٹیں غیر محفوظ ہیں۔
بی جے پی نے 149 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ وہیں، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا 81 سیٹوں اورمہایوتی کے تیسرے بڑا حصے نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) 59 سیٹوں پرمیدان میں ہیں۔
کانگریس نے مہا وکاس اگھاڑی میں 101 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا-یو بی ٹی 95 سیٹوں پر اور شرد پوار کی قیادت والی این سی پی-ایس پی 86 سیٹوں پر مقابلہ کر رہی ہے۔
Categories: الیکشن نامہ