خبریں

ٹوئٹر سے نوٹس ملنے کے چار دن بعد نیٹ ورک 18 نے کارٹونسٹ منجل کو سسپنڈ کیا

ہندوستانی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی نے شکایت کی ہے کہ ان کے ٹوئٹر ہینڈل کا موادہندوستانی  قانون کی خلاف ورزی  کرتا ہے اور اس کے لیے ٹوئٹر کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔

کارٹونسٹ منجل (فوٹوبہ شکریہ: یوٹیوب)

کارٹونسٹ منجل (فوٹوبہ شکریہ: یوٹیوب)

نئی دہلی:  ٹوئٹر سے ملے نوٹس کے چار دن بعد آٹھ جون کو معروف پالیٹکل کارٹونسٹ منجل کو نیٹ ورک 18 سے سسپنڈ کر دیا گیا ہے۔ وہ پچھلے چھ سال سے کانٹریکٹ کی بنیاد پر نیٹ ورک 18 سے وابستہ تھے۔

نیٹ ورک 18 سےوابستہ ذرائع  کا کہنا ہے کہ ایسے کوئی اشارے نہیں تھے کہ انہیں سسپنڈ کر دیا جائےگا اور وہ غیرمتوقع طورپر لیے گئے اس فیصلے سے حیران  ہیں۔

بتا دیں کہ نیٹ ورک 18پر مکیش امبانی کی ری لائنس انڈسٹریز کی ملکیت ہے۔

معلوم ہو کہ چار جون کو منجل نے ٹوئٹر کا ایک ای میل ٹوئٹ کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت  کا ماننا ہے کہ ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کا مواد ہندوستانی قانونی کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

ٹوئٹر نے نوٹس میں کہا تھا کہ نڈین لاء انفورسمنٹ نے ان سے (ٹوئٹر)منجل کے اکاؤنٹ کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا تھا۔

ٹوئٹر کےاس ای میل کو ٹوئٹ کرتے ہوئے منجل نے کیپشن میں کہا تھا، ‘جے ہو مودی جی کی سرکار کی۔’ انہوں نے ٹوئٹ کر کہا تھا، ‘شکر ہے مودی سرکار نے ٹوئٹر کو یہ نہیں لکھا کہ یہ ٹوئٹر ہینڈل بند کرو۔ یہ کارٹونسٹ غیرمذہبی ہے، ناستک ہے۔ مودی جی کو بھگوان نہیں مانتا۔’

انہوں نے کہا،’ویسے اگر سرکار بتا دیتی کی دقت کس ٹوئٹ سے ہے تو اچھا رہتا۔ دوبارہ ویسا ہی کام کیا جا سکتا تھا اور لوگوں کو بھی سہولت ہو جاتی۔’

ای میل میں ٹوئٹر نے بتایا کہ وہ صرف سرکار کی جانب  سے کی گئی گزارش کے بارے میں صارف کومطلع  کر رہے ہیں اور انہوں نے ابھی تک ان کے خلاف کوئی کارروائی شروع نہیں کی ہے۔

حالانکہ ٹوئٹر نے منجل کو چار متبادل کی پیش کش کی  ہیں، جس میں پہلا سرکار کی درخواست کو عدالت میں چیلنج دینا۔ دوسرا کسی طرح کےتدارک  کے لیےسماجی تنظیموں  سے رابطہ  کرنا، تیسرارضاکارانہ طور پرمواد کو ڈی لٹ کرنا (اگر لاگو ہو)اور چوتھا کوئی دوسرا  حل تلاش کرنا ہے۔

ٹوئٹر سے ملے ای میل کو پوسٹ کرنے کے چار دن بعد آٹھ جون کو منجل کو نیٹ ورک18 سے سسپنڈ کر دیا گیا۔

کئی رہنماؤں نے ٹوئٹر کی جانب سے منجل کو نوٹس جاری کرنے پر اپنے ردعمل میں  مودی سرکار کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں تاناشاہ قرار دیا۔

معلوم ہو کہ کارٹونسٹ منجل نے کورونا مینجمنٹ کو لےکر پہلے بھی نریندر مودی سرکار کی سربراہی  والی بی جے پی سرکار کی تنقید میں کئی کارٹون پوسٹ کیے ہیں، جس سے مہاماری کی دوسری لہر کی حقیقت  اجاگر ہوتی ہے۔

منجل نے اپنے کام میں یہ اجاگر کیا ہے کہ ملک میں وزیر صحت کی  دیکھ ریکھ سے متعلق سہولیات کی کمی کی وجہ سے لوگ بے یارومددگار ہیں۔

(اس خبر کو انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔)