سپریم کورٹ کے سابق جج روہنٹن نریمن نے لاء کالج کے ایک پروگرام میں کہا کہ اظہار رائے کی آزادی سب سے اہم انسانی حق ہے، لیکن بدقسمتی سے آج کل اس ملک میں نوجوان، طالبعلم، کامیڈین جیسےکئی لوگوں کی جانب سےحکومت کی تنقیدکیے جانے پر نوآبادیاتی سیڈیشن قانون کے تحت معاملہ درج کیا جا رہا ہے۔
دی وائر نے مرکزی ڈی ڈی اُردو چینل پر بلیٹن کے گھٹائے جانے کے بارے میں ویڈیو اسٹوری کی تھی، اس پر جواب دیتے ہوئے پرسار بھارتی نے اُردو بلیٹن سے متعلق ایک ایسی فہرست پیش کی ہے جو نیٹ ورک کے دوسرے چینلوں پر نشر ہو رہے ہیں۔
یہ واقعہ 14 جنوری کو اجین ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا۔ الزام ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک مسلمان پر ‘لو جہاد’ کا الزام لگا کرمار پیٹ بھی کی۔ دونوں شادی شدہ ہیں اور فیملی فرینڈ ہیں۔
پانچ جنوری کی رات ویب پورٹل ‘دی کشمیر والا’سے وابستہ ٹرینی صحافی اورطالبعلم سجاد گل کو مجرمانہ طور پر سازش کرنے کے الزام میں ضلع باندی پورہ میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں ضمانت ملنے کے بعد پولیس نےانہیں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرکے جیل بھیج دیا ہے۔
چار جنوری کو الہ آباد میں رہ کر پڑھائی کرنے والے اور مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے طالبعلم اچانک سڑکوں پر نکل آئے اور تالی-تھالی پیٹتے ہوئےمؤخربھرتیوں کو پُرکرنے کامطالبہ کرنے لگے۔ ان کا کہنا تھاکہ وہ روزگار جیسے اہم مدعے پر سوئی ہوئی حکومت کونیند سےجگانا چاہتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر سامنےآئی کلب ہاؤس آڈیو ایپ کی ایک کلپنگ میں مسلم خواتین کے بارے میں نازیبا تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ اس پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی ڈبلیو نے دہلی پولیس کو نوٹس بھیج کر ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے اور پانچ دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔
الزام ہے کہ اتر پردیش کی مہاراج گنج صدر سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے جئے منگل کنوجیاکووڈ-19سے متاثر ہونے کے باوجودلوگوں کے ساتھ گروپ میں گھوم رہے تھے اور اپنے انتخابی حلقے میں لوگوں سے ملاقات کر رہے تھے۔ ان کے علاوہ مظفر نگر اور نوئیڈا میں بھی بی جے پی کے ممبران اسمبلی اور امیدواروں کے خلاف ضابطہ اخلاق اور کووڈ 19 کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کے الزام میں معاملے درج کیے گئے ہیں۔
اتوار کو جاری آکسفیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ2021 میں ہندوستان کے سو امیر ترین لوگوں کی اجتماعی دولت 57.3 لاکھ کروڑ روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ امیر ترین سو خاندانوں کی دولت میں اضافے کا تقریباً پانچواں حصہ صرف اڈانی خاندان کے حصے میں آیا ہے۔
زی انٹرٹینمنٹ کے چیف کلسٹر افسر کو لکھے گئے خط میں بی جے پی کی تمل ناڈو اکائی کے آئی ٹی اور سوشل میڈیا سیل کے صدر سی ٹی آر نرمل کمار نے کہا ہے کہ 15 جنوری کو چینل کے پروگرام ‘جونیئر سپر اسٹارز سیزن 4’کے دوران وزیر اعظم مودی کے لباس، مختلف ممالک کے دوروں، سرمایہ کاری اور نوٹ بندی کے بارے میں کئی طرح کے سخت اور تلخ تبصرے کیے گئے تھے۔
ہری دوار میں گزشتہ دسمبر میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ میں مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ اور ان کے قتل عام کی اپیل کی گئی تھی۔ یتی نرسنہانند اس کے منتظمین میں سے تھے۔ اس سے قبل انہیں خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنےکے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
روایتی ہندوستانی رقص کتھک کو عالمی سطح پر لے جانے والےکتھک رقاص برجو مہاراج شاندار گلوکار، شاعر اور مصور بھی تھے۔ وہ کتھک رقاصوں کے ‘مہاراج خاندان’ سے تعلق رکھتے تھے۔ انہوں نے اپنے والد اور گرو اچن مہاراج، چچا شمبھو مہاراج اور لچھو مہاراج سے تربیت حاصل کی تھی۔
فوج کے ریٹائرڈ افسروں نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ سیڈیشن اور تفرقہ انگیز بیانات سے نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے بلکہ ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 19 پر بھی حملہ ہوا ہے۔ یہ بیان ملک کے سیکولر تانے بانے کوداغدار کرتے ہیں اور امن عامہ کو شدید طور پرمتاثر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
شدت پسند ہندوتوا رہنما یتی نرسنہانند کو گزشتہ سال ستمبر میں خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیاہے۔ نرسنہانند گزشتہ ماہ ہری دوار میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ کے منتظمین میں سے ایک ہیں، جس میں مبینہ طور پر مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ اور ان کے قتل عام کی اپیل کی گئی تھی۔
ویڈیو: مبینہ ماؤنواز لنک معاملے میں سزا کاٹ رہے پروفیسر جی این سائی بابا حال ہی میں کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی فسادات سے متعلق معاملوں میں گرفتار ایک اور سیاسی قیدی خالدسیفی کی اہلیہ نرگس نےبھی جیل کے ناقص انتظامات پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کے ساتھ بات چیت۔
ویڈیو: کووڈ-19 سے پہلے ڈی ڈی نیوز اورآل انڈیا ریڈیو، دونوں سے اردو کے دس بلیٹن نشر ہو رہے تھے۔ 2020 میں مہاماری کی پہلی لہر کے دوران کووڈ پروٹوکول کی وجہ سے ہندی، انگریزی، اردو ڈیسک پر بلیٹن کی تعداد کم کردی گئی تھی۔ بعد میں تمام زبانوں میں پروگرام بحال کر دیے گئے، لیکن ڈی ڈی نیوز پر اردو کے صرف دو اور آل انڈیا ریڈیو پر تین بلیٹن شروع کیے گئے۔
ویڈیو: اتر پردیش میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے کئی وزراء کےاسمبلی انتخاب سے قبل استعفیٰ دینے کے معاملے پرسینئر صحافی برجیش شکلا، منوج سنگھ اور دی وائر کے اجئے آشیرواد کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی نےکی بات چیت۔
ویڈیو: اتر پردیش میں اسمبلی انتخاب سے قبل اچانک ایک بڑا انتظامی ردوبدل کیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری آر کےتیواری کو ہٹانےکے بعد سینٹرل ڈیپوٹیشن پر ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی وزارت میں سکریٹری کے طور پرتعینات درگاشنکرمشرا کو یہ ذمہ داری سونپی گئی۔کیایہ مانا جائے کہ نریندر مودی نے انتخاب کی کمان اپنے ہاتھ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
ویڈیو: پنجاب میں اسمبلی انتخاب کےقریب آتے ہی کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کانگریس کے پرانے ‘پنجاب ماڈل’اروند کیجریوال اور وزیر اعظم مودی کی ریلی سمیت مختلف موضوعات پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی سے بات چیت کی۔
لداخ کے محکمہ ریونیو میں نوکریوں کے لیے اردو زبان کی اہلیت کو ختم کرنے کے فیصلے پر مقامی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ ضلع لیہہ اور مسلم اکثریتی کارگل کے بیچ نظریاتی اختلافات پیدا کرنے کے مقصد سےاٹھایاگیافرقہ وارانہ قدم ہے، لیکن اس سے سیاسی فائدہ نہیں ہوگا، بس ایڈمنسٹریشن کی سطح پرمسائل پیدا ہوں گے۔
سینئر صحافی اور این ڈی ٹی وی انڈیا کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کمال خان کاجمعہ کو لکھنؤ میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ وہ اپنی نفاست، شگفتہ بیانی، شائستہ گوئی اور زبان وبیان پرعبورکےلیے معروف تھے۔
بکسرسول کورٹ نے 6 جنوری کو جاری کردہ ایک آرڈرمیں پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی ہدایت کا حوالہ دیتے ہوئے عدالتی عملے سے کہا کہ وہ سرکٹ ہاؤس کے قریب مندروں کی صفائی کریں۔نوٹس پر سوال اٹھنے کے بعد اسے کلرکیکل غلطی بتاتے ہوئے 10 جنوری کوواپس لے لیا گیا، لیکن تب تک ملازمین مندر کی صفائی کر چکے تھے۔
اتراکھنڈ کے ہری دوار میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ میں ہیٹ اسپیچ کے معاملے میں پولیس نے چند مہینےپہلے ہندو مذہب اختیار کرنے والے وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن تیاگی کوگرفتار کیا ہے۔ وہیں،یتی نرسنہانند اور سادھوی اناپورنا کو پیش ہونے کے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔
جموں ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے تجاوزات ہٹانے کی مہم نے علاقے میں احتجاج کو ہوا دے دی ہے۔ ایسےالزامات ہیں کہ انتظامیہ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیےچنندہ طور پر کارروائی کر رہی ہے۔
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرسادموریہ نےانٹرویو کے دوران کہا کہ جب ہم مذہبی رہنماؤں کی بات کرتے ہیں تو مذہبی رہنما صرف ہندو نہیں ہیں، وہ مسلمان بھی ہیں اور عیسائی بھی؟ اور کون کیا باتیں کر رہا ہے، ان باتوں کو جمع کرکےسوال کیجیے۔ میں ہر سوال کا جواب دوں گا۔
ویڈیو: زرعی قانون کو واپس لینےکے بعدبھی کسانوں میں ناراضگی ہے۔کیا جاٹ اور مسلمان متحد ہو کر ووٹوں سے یوگی حکومت کو نقصان پہنچا پائیں گے؟ مظفر نگر فسادات کے بعدکیا صورتحال ہے ؟ انڈین فارمریونین کےصدر نریش ٹکیت نےعارفہ خانم شیروانی کو دیے گئے انٹرویو میں ان تمام سوالوں کے جواب دیے۔
ویڈیو: اتر پردیش کا مغربی جاٹ اکثریتی حصہ کسانوں کے احتجاجی تحریک کے بعد سے سرخیوں میں ہے۔ جاٹ اور مسلمانوں کی یکجہتی نے مغربی اتر پردیش میں آر ایل ڈی کے دعوے کو مضبوط کیا ہے۔ دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی نے شاملی میں رہنماؤں سے یہاں کے سیاسی اور اہم زمینی مسائل کے بارے میں جاننے کی کوشش کی۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ دنوں ہری دوار اور دہلی میں ہوئے ‘دھرم سنسد’ میں مبینہ طور مسلمانوں کے خلاف ہیٹ اسپیچ دینے اور ان کےقتل عام کی اپیل کرنے والوں پر کارروائی کرنے کی ہدایت دینےسےمتعلق ایک عرضی کی سماعت کر رہی ہے۔ عدالت نے عرضی گزاروں کو مستقبل میں اسی طرح کے پروگراموں کے بارے میں اپنے تحفظات سے متعلق عرضی مقامی اتھارٹی کودینے کی بھی اجازت دی۔
ممبئی پولیس کی سائبر برانچ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ فون کرنے والے نے متاثرہ کو دھمکی دی اور پوچھا کہ انہوں نے ملزمین کے ناموں کا انکشاف کیوں کیا اور ایف آئی آر کیوں درج کروائی ۔
پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں کوتاہی کےخلاف دھنباد میں احتجاج کر رہےبی جے پی کے کارکنوں نے مبینہ طور پر وزیر اعظم اور بی جے پی کے جھارکھنڈ ریاستی صدر کو نا زیبا کلمات کہنےکے الزام میں ذہنی طور پر معذور ایک مسلمان کی پٹائی کی تھی۔ وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔
معاملہ چھتیس گڑھ کےسرگجا ضلع کا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں کئی گاؤں والے ایک جگہ پر مسلمانوں کا سماجی اور معاشی بائیکاٹ کرنے کا حلف لیتے ہوئےنظر آ رہے ہیں۔ سرگجا کےپولیس سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کی شناخت کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔
اتر پردیش میں وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیامانی حلقہ وارانسی کے مختلف گھاٹوں پران پوسٹروں کو دیکھا جا سکتا ہے،جن میں پنچ گنگا گھاٹ، رام گھاٹ، دشاسوامیدھ گھاٹ، اسی گھاٹ اور منی کرنیکا گھاٹ شامل ہیں۔پوسٹروں میں لکھا ہے کہ ‘یہ درخواست نہیں، وارننگ ہے’۔
وزیراعظم کی سکیورٹی میں کوتاہی ہوئی ہے۔اس سوال پر زیادہ بحث کی ضرورت نہیں ہےکہ جلسے میں کتنے لوگ آئے، کتنے نہیں آئے۔ سکیورٹی انتظامات میں پنجاب حکومت کا رول ہوسکتا ہے لیکن یہ ایس پی جی کے ماتحت ہے۔ وزیر اعظم کہاں جائیں گے اور ان کے قریب کون بیٹھے گا یہ سب ایس پی جی طے کرتی ہے۔ اس لیےسب سے پہلے کارروائی مرکزی حکومت کی طرف سے ہونی چاہیے۔
بُلی بائی ایپ پر نیلامی کے لیےسینکڑوں مسلم خواتین کی چھیڑچھاڑ کی گئی تصویروں کو ان کی اجازت کے بغیراپ لوڈ کرنےکےمعاملے میں گرفتار چوتھے شخص کی شناخت 21 سالہ نیرج وشنوئی کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ بشنوئی نے گٹ ہب پلیٹ فارم پر ‘بُلی بائی’ایپ بنایا تھا اور وہ ٹوئٹر پر ‘بُلی بائی’کاکلیدی اکاؤنٹ ہولڈر بھی ہے۔
ممبئی پولیس نے کہا کہ سکھ برادری سےمتعلق ناموں کا استعمال یہ ظاہر کرنے کے لیے کیا گیا کہ یہ ٹوئٹر ہینڈل اسی کمیونٹی کے لوگوں نے بنایاہے۔ ‘بُلی بائی’ایپ کے ذریعے جن خواتین کو نشانہ بنایا گیا وہ مسلمان ہیں، اس لیے اس بات کا بہت امکان تھا کہ اس کی وجہ سے دونوں برادریوں کے بیچ دشمنی پیدا ہو سکتی تھی اور عوامی امن وامان میں خلل پڑ سکتا تھا۔
وزارت تعلیم نے’آزادی کا امرت مہوتسو’کے زیر اہتمام30صوبوں میں سوریہ نمسکار کا ایک منصوبہ بنایا ہے،جس میں 30000 اسکولوں کو شامل کیا جائے گا۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا کہ اسلام اور ملک کی دیگر اقلیتیں نہ تو سورج کو دیوتا مانتی ہیں اور نہ ہی اس کی عبادت کو درست خیال کرتی ہیں۔اس لیے حکومت کا فرض ہے کہ وہ ایسی ہدایات واپس لےکر ملک کی سیکولر اقدار کا احترام کرے۔
پولیس کے مطابق گاؤں والوں کا الزام تھا کہ 32 سالہ سنجو پردھان جنگل سے لکڑیاں اسمگل کرتا تھا۔ اس سے ناراض گاؤں والوں نے پتھروں اور لاٹھیوں سے پیٹ پیٹ کراس کو مارنے کے بعد لاش کو آگ کے حوالے کردیا۔
کٹھوعہ ریپ اور قتل معاملے میں قصوروار پولیس اہلکار کو ان کی پانچ سال کی جیل کی سزا مکمل ہونے سے پہلے ہی رہا کر دیا گیا اور عدالت نے ان کی باقی بچی سزا بھی رد کر دی ہے۔
دہلی جرنلسٹس ایسوسی ایشن اور انڈین ویمن پریس کورپس نے ایپ کے ذریعےمسلم خواتین کو نشانہ بنائے جانےپر شدیدبرہمی کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ اگر پولیس بدنام زمانہ’سلی ڈیل’کے مجرموں کی پہچان کرلیتی تو یہ واقعہ دہرایا نہ جاتا۔
گزشتہ سال ‘سلی ڈیلز’ نام کے ایپ کی طرح ‘بُلی بائی’ایپ پر ‘نیلامی’کے لیے مسلم خواتین کی تصویریں اپ لوڈکیے جانے کو لے کرممبئی پولیس نےمقدمہ درج کیا ہے۔اس سلسلے میں بنگلورو سے گرفتار کیے گئے طالبعلم کو ایک مقامی عدالت نے 10 جنوری تک عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔
ممبئی پولیس نےہوسٹ پلیٹ فارم ‘گٹ ہب’کے ‘بُلی بائی’ایپ پرنیلامی کے لیےمسلم خواتین کی تصویریں اپ لوڈ کیے جانےکی شکایت موصول ہونے کے بعد نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ اسی طرح گزشتہ سال ‘سلی ڈیلز’ نامی ایپ پر ‘ مسلم خواتین کی تصویریں آن لائن نیلامی’کے لیےپوسٹ کی گئی تھیں۔ اس سلسلے میں دہلی اور نوئیڈا پولیس نے الگ الگ ایف آئی آر درج کی تھی۔