مسلم ریزرویشن

اسمبلی انتخابات 2018: مسلم ایم ایل اے کی تعداد 11 سے بڑھ کر 19ہوئی

گزشتہ 25 سالوں میں پہلی بار ہوگا کہ راجستھان اسمبلی میں بی جے پی کا کوئی مسلم ایم ایل اے نہیں ہے۔ وسندھرا راجے حکومت میں وزیر یونس خان جن کو ٹونک سے ٹکٹ دیا گیا وہ بھی کانگریس کے سچن پائلٹ سے ہار گئے ہیں۔

تلنگانہ انتخابات: مسلمانوں کا رخ کس طرف ہے؟

ریاست میں مسلمانوں کی آبادی کل آبادی کی 12.7 فیصد ہے اور آئندہ انتخابات میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق ریاست کے مسلمان کل 119 سیٹوں میں 30 سیٹوں پر فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں۔ مسلم ووٹ کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ بی جے پی کو چھوڑ کر تمام تر سیاسی پارٹیاں اپنے حق میں ووٹ ڈلوانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔

فرقہ وارانہ بیان بازی اور اسٹارپرچارکوں کے باوجود تلنگانہ میں بی جے پی کی دال گلتی نظر نہیں آرہی

تلنگانہ کے انتخابات میں بی جے پی کے کوئی اثر پیدا کر پانے کا امکان کم ہے، لیکن یہ صاف ہے کہ پارٹی کا مقصد موجودہ انتخابی تشہیر کے سہارے ریاست میں اپنا مینڈیٹ بڑھانا ہے۔

مسلم ریزرویشن کو لے کر  مراٹھوں کا رویہ سوتیلا کیوں؟

ریاست میں ہرکوئی مراٹھا ریزرویشن کی بات کر رہا ہے۔ فڈنویس حکومت نے مراٹھا ریزرویشن پر صلاح مشورہ کرنے کے لئے کئی کمیٹیاں قائم کی ہیں۔ لیکن کسی بھی ہائی کورٹ نے مسلمانوں کو دئےریزرویشن کی بات نہیں کی ۔ یہاں تک کہ 2015 میں مسلم ریزرویشن کو لےکر مارچ کا انعقاد کرنے والے امتیاز جلیل بھی اس بار اپنی مانگ قانون ساز مجلس کی میز پر پوری طاقت کے ساتھ نہیں رکھ پائے۔

تلنگانہ : اویسی نے مسلمانوں کو 12فیصدر یزرویشن کا مسئلہ اسمبلی میں اٹھایا

حیدرآباد:مسلمانوں کو تلنگانہ میں 12فیصدر یزرویشن کا مسئلہ مجلس کے فلورلیڈر اکبراویسی نے اٹھایا۔انہوں نے اسمبلی میں اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے کہاکہ ایس سی طبقہ کی زمرہ بندی کرتے ہوئے اے ،بی ، سی اور ڈی زمروں کے بارے میں حکومت نے اعلان کیا تھا اور مسلمانوں […]