کورٹ نے کہا کہ اگر ثالثی کمیٹی زمین تنازعہ معاملے کو سلجھانے میں اپنی نااہلیت کا اظہار کرتی ہے تو پھر 25 جولائی سے کورٹ روز مرہ کی بنیاد پر اس معاملے کی سماعت کرےگی۔
وشو ہندو پریشد نے اپنے خط میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ معاملہ عدلیہ کی ترجیحات میں نہیں ہے،اس لیے اس میں تاخیر ہو رہی ہے۔عدلیہ اپنی ذمہ داری سے منھ نہ موڑے،وہ اس معاملے میں جلد سے جلد شنوائی پوری کرے،جس سے معاملہ حل ہو سکے۔
سپریم کورٹ نے معاملے کی سماعت تین مہینے کے لئے ملتوی کرتے ہوئے دونوں فریقین سے 30 جون تک ثالثی کمیٹی کے سامنے اپنے اعتراضات درج کرانے کو کہا ہے۔
سپریم کورٹ نے جمعہ کو ایودھیا میں 67.7’ایکڑ زمین کے غیر متنازعہ حصے‘ پر پوجا کرنے کی اجازت دینے کی عرضی خارج کر دی۔ اس کے علاوہ عرضی گزاروں پر لگائے گئے 5 لاکھ روپے کے جرمانے کے فیصلے کو بھی برقرار رکھا۔
سپریم کورٹ نے کہا فیض آباد میں ہوگی ثالثی۔سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج ایف ایم خلیف اللہ کی صدارت میں بنی 3 رکنی کمیٹی میں شری شری روی شنکر اور سینئر وکیل شری رام پنچو شامل ہیں۔
اترپردیش حکومت اور رام مندر بنائے جانے کی حمایت کرنے والے تمام فریقوں نے رام جنم بھومی تنازعہ ثالثی کو سونپنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت ہی معاملے کو حل کرے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے کہا کہ کیا آپ سنجیدگی سے یہ سمجھتے ہیں کہ اتنے سالوں سے چل رہا یہ پورا تنازعہ جائیداد کے لیے ہے ؟ ہم صرف جائیداد کے حقوق کے بارے میں فیصلہ کر سکتے ہیں لیکن […]
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ عقیدے کا احترام ہونا ہی چاہیے اور عدالت کو عوام کے عقیدے کا خیال رکھنا چاہیے۔
میڈیا اور عوام میں پیوش گوئل کے بیان کو غلط طریقے سے سمجھا گیا اور ‘رعایت’ کو ‘برأت’ سمجھ لیا گیا ! اسی غلط فہمی میں بی جے پی کے رہنما اپنی پارٹی اور مودی حکومت کو شاباشی دینے لگے۔
مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کے مطالبہ کیا ہے کہ ایودھیا میں متنازعہ زمین کے آس پاس 67 ایکڑ غیر متنازعہ زمین ہے اس سے عدالت پہلے والی صورت حال کو ہٹالے اور یہ زمین اس کے مالکوں کو واپس کردے۔
اس سے پہلے ایودھیا میں متنازعہ رام جنم بھومی -بابری مسجد معاملے کی سماعت سے جسٹس یو یو للت نے خود کو الگ کر لیاتھا۔معاملے کی شنوائی 29 جنوری سے شروع ہو رہی ہے۔
سنگھ رہنما بھیا جی جوشی نے کہا کہ جب رام مندر کو بنانے کا کام شروع ہو جائے گا تو ملک تیزی سے وکاس کرنے لگے گا۔
سینئر وکیل راجیو دھون نے کہا کہ جسٹس یو یو للت نے وکیل رہتے ہوئے بابری مسجد سے متعلق ایک ہتک عزت کے معاملے میں اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ کلیان سنگھ کی طرف سے پیروی کی تھی۔ اس کے بعد جسٹس للت نے خود کو اس معاملے سے الگ کر لیا۔
شنوائی کرنے والی آئینی بنچ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڑے، جسٹس این وی رمنا، جسٹس یویو للت اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ہیں۔
اگلا حکم تین ججوں کی ایک مناسب بنچ کے ذریعے دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی وقت سے شنوائی کی مانگ والی عرضی بھی خارج کر دی۔
دہلی کے رام لیلا میدان میں وشو ہندو پرشد کی ریلی میں اتوار کو ہزاروں لوگ ایودھیا میں رام مندر بنانے کی مانگ کے ساتھ جمع ہوئے تھے۔ اس دوران آر ایس ایس کے سینئر رہنما بھیاجی جوشی نے کہا کہ جو لوگ اقتدار میں ہیں، ان کو مندر بنوانا چاہیے۔
آر ایس ایس رہنمااندریش کمار چنڈی گڑھ کی پنجاب یونیورسٹی میں منعقد ایک پروگرام’جنم بھومی سے انیائے کیوں‘میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔
وشو ہندو پریشد نے کہا ، حکومت سپریم کورٹ کو یہ بتائے کہ اس ملک میں رام مندر معاملہ ترجیحات میں سب سے اوپر ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایودھیا معاملے اور سردار پٹیل کے مجسمہ پر سینئر صحافی انل آنند ، کامن کاز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وپل مدگل اور سینئر صحافی میناکشی شیران سے ارملیش کی بات چیت۔
سپریم کورٹ نے سوموار کو ایودھیا معاملے کی شنوائی پر کہا تھاکہ وہ جنوری 2019 میں اس معاملے کی شنوائی کی تاریخ طے کرے گا۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ رام جنم بھومی -بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے میں دائر اپیلوں کو جنوری 2019 میں ایک مناسب بنچ کے سامنے شنوائی کے لیے رکھا جائے گا۔
ویڈیو: کیا ہے رام جنم بھومی اور بابری مسجد تنازعہ کا قانونی پہلو ، بتا رہی ہیں سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل
نئی دہلی:دی وائرکےزیراہتمام ’بابری مسجد انہدام کی کہانی صحافیوں کی زبانی‘کے عنوان سے پریس کلب آف انڈیا میں آج ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔اس پروگرام میں ان صحافیوں نے اپنے تجربات بیان کیے جو 6دسمبر 1992 کو ایودھیا میں جائے واردات پر موجود تھے ۔ جن صحافیوں […]