پچھلے چھ سالوں میں مودی حکومت کے کئی فیصلوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس کو عوام میں دہشت اور خوف و ہراس پھیلانا پسند ہے۔ نوٹ بندی میں لمبی قطاروں میں کھڑے ہوکر پرانے نوٹوں کو بدلنا ہو، شہریت ثابت کرنے کے لئے کاغذ اکٹھا کرنا ہو یا اچانک ہوئے لاک ڈاؤن میں انہونی کے ڈر سے ہجرت اورحکومت کے فیصلوں کی مار سماج میں اقتصادی طور پر کمزور طبقے پر ہی پڑی ہے۔
مسلم جماعتوں اور تنظیموں کو چاہیے کہ وہ بڑے پیمانے پر عوامی آگاہی کے لئے مہم چلائیں اور جو بھی لائحہ عمل طئے کیا جائے اس پر عمل کرنے کے لئے عوام کو آمادہ کیا جائے۔آپسی اختلافات کو کچھ وقت کے لئے بالائے طاق رکھتے ہوئےملت کے وسیع تر مفاد کی خاطر اتحاد کا مظاہرہ کریں۔عوام کو تذبذب میں ڈالنے کے بجائے ان میں صرف ایک ہی بات جائے، ایسی بات جو سائنسی و طبی حوالے سے مستند اور قابل عمل ہو۔
دہلی کے نظام الدین معاملے کو لےکر سوشل میڈیا پر اقلیتی کمیونٹی کے خلاف بدنیتی پر مبنی پیغامات کے مدنظر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کو رونا وائرس کے علاوہ تفرقہ ڈالنے والا بھی ایک وائرس ہے۔ میں ایسے لوگوں کو وارننگ دیتا ہوں کہ میں یہ یقینی بناؤں گا کہ کوئی قانون آپ کو نہ بچا پائے۔
کورونا وائرس سے متاثر اتر پردیش کے بستی ضلع کے 25 سال کے نوجوان کی سوموارکو گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج میں موت ہو گئی تھی۔ وہیں، 72 سالہ ایک شخص کی بدھ کو میرٹھ میڈیکل کالج میں موت ہو گئی۔
جس وقت حکومت کی ترجیحات میں اسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانا اور لاک ڈاؤن کے درمیان عوام کے لیےراشن پانی کا خیال رکھنا تھا، اس وقت مشین گن خریدنے اور دارالحکومت کے ماسٹر پلان پر خرچ کرنے کا کام نیرو جیسا حکمراں ہی کر سکتا ہے۔ پورے ہندوستان میں 1.3بلین آبادی کے لیے صرف 40ہزار وینٹی لیٹرز ہیں۔ اسرائیلی مشین گن کی قیمت تقریباً پانچ لاکھ روپے ہے۔ ایک وینٹی لیٹر کی قیمت بھی اتنی ہی ہوتی ہے۔ کچھ نہیں تو اس رقم سے 17ہزار وینٹی لیٹرز ہی خریدے جاسکتے تھے۔
سپریم کورٹ میں داخل عرضیوں میں کو رونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے بےروزگار ہونے والے ہزاروں مہاجر مزدوروں کے لیے کھانا، پانی، دوا اور طبی سہولیات جیسی راحت دلانے کی اپیل کی گئی ہے۔
یہ دھرنا ایرناکلم میں ایک مزدور کیمپ کے پاس اتوار سے شروع ہوا۔الزام ہے کہ ایک عمارت میں رہ رہے 2000 مزدوروں کو پوراکھانامہیا نہیں کرایا جا رہا۔
خصوصی رپورٹ : کورونا وائرس سے نپٹنے میں معاشی مدد دینے کے لئے مرکز نے ‘پی ایم کیئرفنڈ’ کا اعلان کیا ہے۔ حالانکہ اس کے جیسا ہی پہلے سے موجود پرائم منسٹر ریلیف فنڈ میں حاصل رقم کا کافی کم حصہ خرچ کیا جا رہا ہے اور 2019 کے آخر تک میں اس میں3800 کروڑ روپے کا فنڈ بچا تھا۔
ان کمیٹیوں کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ کورونا وبا سے مختلف علاقوں میں ہورہے مسائل کی پہچانکریں اور اس کا مؤثر حل نکالیں۔
معاملہ اتر پردیش بریلی کا ہے۔ بریلی کے ضلع مجسٹریٹ نتیش کمار نے کہا کہ بریلی میونسپل کارپوریشن اور فائر بریگیڈ کی ٹیم کو بسوں کو سینٹائز کرنے کی ہدایت تھی،لیکن زیادہ احتیاط کے طور پر انہوں نے ایسا کر دیا۔متعلقہ لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا سے موت کی شرح میں شدیداضافہ کے امکانات کی وجہ سے سوشل ڈسٹنسنگ کی ہدایات کو آگے بڑھا دیا ہے۔ یہ اب 30اپریل تک جاری رہےگی۔
وزارت داخلہ کی طرف سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ سبھی مالک، چاہے وہ کاروبار میں ہوں یا دکانوں اور تجارتی اداروں میں، لاک ڈاؤن کی مدت میں اپنے مزدوروں کی تنخواہ کی ادائیگی بنا کسی کٹوتی کے کریں گے۔
گریمی ایوارڈ یافتہ ایک دیگر امریکی گلوکار جان پرائن بھی کورونا وائرس سےمتاثر ہیں۔ ان کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے کارخانہ بند ہونے کےبعد اپنے بھائی کے ساتھ ہریانہ کے سونی پت سے اتر پردیش کے رام پور جا رہے 26 سالہ نتن کمار 177 کیلومیٹر کا پیدل سفر کر چکے تھے اور یہ حادثہ ان کے گھر سے محض 39کیلومیٹر کی دوری پر ہوا۔
کو رونا وائرس سے دنیا بھر میں متاثرین کی تعداد سات لاکھ کے اعدادوشمارکو پار کر گئی ہے اور 33000 سےزیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
کو رونا وائرس کی روک تھام کے لیے ملک گیر‘لاک ڈاؤن’ کی وجہ سے لوگوں کو راحت دینے کے لیے وزارت محنت و روزگار نے یہ قدم اٹھایا ہے۔
جرمنی کے ہیسے کے وزیر خزانہ تھوماس شیفر (54)کی لاش گزشتہ سنیچر کو ریل کی پٹری پر ملی تھی۔
کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کو 21 دن کے بعد بھی بڑھائے جانے کی خبروں پر کابینہ سکریٹری راجیو گوبا نے یہ تبصرہ کیا۔
ویڈیو: ملک میں 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدوروں کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہونے کے بعد یہ پیدل ہی اپنے گھروں کی طرف ہجرت کر رہے ہیں۔ یمنا ایکسپریس وے پر ان سے اویچل دوبے کی بات چیت۔
ویڈیو: کورونا وائرس کی وجہ سےنافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعمیر کے کام میں لگے مزدور، ریہڑی پٹری پر دکان لگانے والے، خوانچے والے، رکشہ چلانے والوں سمیت مزدوروں کا ایک بڑا طبقہ بے روزگار ہو گیا ہے۔ یہ پیدل ہی مخلتف ریاستوں میں واقع اپنے گھروں کو لوٹنے کے لیے مجبورہیں۔
ریاستوں کے چیف سکریٹریز اور ڈی جی پی کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے دوران کابینہ سکریٹری راجیو گوبا اور ہوم سکریٹری اجے بھلا نے ان سے یقینی بنانے کو کہا کہ شہروں میں یاشاہراہوں پر آمدورفت نہ ہو کیونکہ لاک ڈاؤن جاری ہے۔
کیرل میں پہلے بھی کئی مواقع پر شراب پر پابندی لگتی رہی ہے لیکن یہ پہلی بار ہے جب ملک گیر لاک ڈاؤن کی وجہ سے ریاست میں شراب پر پوری طرح سے پابندی لگ گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وبا کو روکنے کا ایک ہی طریقہ یہ ہے کہ ہندوستان بڑی تعداد میں ایسے لوگوں کی ٹیسٹنگ کرے جنہوں نے دوسرے ملکوں کاسفر نہیں کیا ہے اور ان میں علامات دکھ رہے ہیں۔
دہلی میں ایک پرائیویٹ ریستوراں کے لیے کام کرنے والے تین بچوں کے باپ اور 39 سالہ فوڈ ڈلیوری بوائے رنویر سنگھ کی پیدل دہلی سے مدھیہ پردیش جاتے ہوئے راستے میں موت ہو گئی۔ سنگھ کی موت 200 کلومیٹر پیدل چلنے کے بعد آگرہ میں ہوئی۔
بہار میں ہر دن بڑھ رہے کو رونا وائرس کے قہر کے بیچ متاثرہ مریضوں کے علاج میں لگے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ خاطر خواہ آئسولیشن بیڈ اور تحفظ تو دور، انہیں سب سے بنیادی چیزیں ماسک اور سینٹائزر تک دستیاب نہیں کرائے گئے ہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کو رونا وائرس کو لےکر چین کے صدر جن پنگ سے فون پر بات کی۔ اس سے پہلے ٹرمپ لگاتار اس وائرس کو چینی وائرس کہتے رہے ہیں۔
جب حکومت کورونا وائرس کاسامناکرنے کے لئے معاشی سرگرمیاں بند کردے گی ، تب معلوم ہو گا کہ اس سے بے روزگاری میں اور اضافہ ہوگا ،ساتھ ہی لوگوں کی آمدنی میں بھی کمی واقع ہوگی۔ ا س صورتحال میں ، ملک کے یومیہ مزدوروں اوراپنے روزگار میں لگےافراد کے لئے آمدنی کا ٹرانسفر حکومت کی ترجیحاٹ میں ہونی چاہیے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کورونا وائرس کی جانچ کے لئے پرائیویٹ لیب اور نان-یو ایس ایف ڈی اے / یوروپین سی ای کٹ کو منظوری دینے کا کام تیز کر دیاہے۔ کونسل نے اب تک اس طرح کے کل تین کٹ کو منظوری دی ہے، جس میں ‘ مائی لیب’ نام کی ایک ہندوستانی کمپنی شامل ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے لاک ڈاؤن کے بیچ لوگوں سے مسجدوں میں اکٹھا نہیں ہونے اور گھروں میں ہی رہ کر جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
گزشتہ بدھ تک کورونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر میں19246 لوگوں کی موت۔ یورپ میں کورونا وائرس کی وبا کے 226340 معاملے سامنے آچکے ہیں جبکہ اس سے 12719 لوگوں کی موت ہوئی۔ دسمبر میں چین میں اس وائرس کا پہلامعاملہ سامنے آنے کے بعد 181 ممالک میں 427940 معاملے درج کئے گئے۔
ویسے یہ کام برٹن نے ایک ہفتہ پہلے کر لیا تھا۔ قانون ہی بنا دیا کہ تین مہینے تک نہ تو کرایہ بڑھایا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی کو نکالا جا سکتا ہے۔ یہ بھی سہی ہے کہ مکان مالک اپنی ای ایم آئی کیسے دےگا تو انہیں بھی قسط چکانے سے تین مہینے کی چھوٹ دی گئی ہے۔ ہندوستان بھی اس طرز پر کوئی قدم اٹھا سکتا ہے۔
امریکہ کے سینٹر فار ڈزیز کنٹرول کے مطابق، ہنٹا وائرس نیا نہیں ہے اور اس کا پہلا معاملہ 1993 میں آیا تھا۔ یہ چیزوں کو کترنے والے حیوانات جیسے کہ چوہے، گلہری وغیرہ سے پھیلتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعےملک میں 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد جاری نئے گائیڈ لائن میں محکمہ جنگلات کے اسٹاف، چڑیا گھروں، نرسری، اور پودوں کو پانی دینے کی خدمات سے جڑے لوگوں کو چھوٹ دی گئی ہے۔ ساتھ ہی بیواؤں، بچوں، معذور،سینئر سٹیزن اور بے سہارا خواتین کے شیلٹر ہوم کی انتظامیہ سے جڑے اہلکاروں کو بھی اس بند سے چھوٹ ملے گی۔
کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کو دیکھتے ہوئے گزشتہ منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی نے پورے ملک میں 21 دنوں کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔ اس دوران ضروری چیزوں کی سپلائی جاری رہےگی۔
ملک میں لاک ڈاؤن کے بعد تجزیہ کاروں کے ذریعے تیار کی گئی ایک رپورٹ میں کہا کہ اندازہ ہے کہ تین ہفتے کی ملک گیر بندی سے ہی 90 ارب ڈالر کانقصان ہوگا۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی دوہری مار جھیلنے والے ان آرگنائزڈ سیکٹر پراس کا اثر سب سے زیادہ پڑےگا۔
سرکاری نوٹیفیکشن کے مطابق، کو رونا وائرس کے ڈر سے ڈاکٹروں اور دوسرے میڈیکل پیشہ وروں پر کرایے کے گھر خالی کرنے کا دباؤ بنانا اس عالمی وبا کے خلاف لڑائی کی جڑ پر وار کرتا ہے اور یہ ضروری خدمات میں دخل اندازی کے برابر ہے۔
اِن علماء نے نہ صرف اُمت کو گمراہ کرنے کا کام کیا بلکہ ایسے بیانات اور اقدامات کی وجہ سے اسلاموفوبیا کی آگ کو مزید ایندھن بھی فراہم کیا ہے۔دائیں بازومیڈیا نے اس کو “کورونا وائرس جہاد”قرار دیا اور ہندوستان میں صحت عامہ کے بحران کے لئے مسلمانوں کو ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔
بنگلہ دیش میں پڑھنے والے ان میڈیکل طلبامیں اکثر جموں وکشمیر سے ہیں۔ کو روناانفیکشن کی وجہ سے کالج اور ہاسٹل بند ہونے کے بعد وہ گھر لوٹ رہے تھے۔
تلنگانہ حکومت نے بیرون ملک سے لوٹنے والے لوگوں کو گھر میں رہنے کا حکم نہیں ماننے پر سخت وارننگ دی ہے۔ وزیراعلیٰ کے چندرشیکھر راؤ نے کہا کہ اگر ایسے لوگ سیلف کورنٹائن پر عمل نہیں کرتے ہیں تو ان کے پاسپورٹ رد کئے جا سکتے ہیں۔