پارٹی ترجمان کے مطابق؛ سینئر رہنماؤں کے سمجھانے بجھانے کے بعد بھی یہ رہنما انتخابی میدان سے نہیں ہٹے، جس کے مد نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔وہیں اپنے متنازعہ بیانوں کے لیے مشہور راجستھان کے ایم ایل اے گیان دیو آہو جہ کی بی جے پی میں واپسی ہو گئی ہے۔
جانکاروں کا کہنا ہے کہ ٹونک سے یونس خان کو اتارنے کے پیچھے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ علاقہ مسلم اکثریت والا ہے۔
خاص رپورٹ: راجستھان میں کانگریس کی کمان سنبھال رہے سچن پائلٹ نہ تو خود اسمبلی کا انتخاب لڑنا چاہتے تھے اور نہ ہی اشوک گہلوت کو انتخابی میدان میں امیدوار کی حیثیت سے اترتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے، لیکن ان کے اس منصوبے پر ایک جھٹکے میں پانی […]
امت شاہ آدھے سے زیادہ ایم ایل اے کا ٹکٹ کاٹنا چاہتے ہیں جبکہ وسندھرا راجے 80 فیصد سے زیادہ ایم ایل اے کو پھر سے ٹکٹ دینے کے حق میں ہیں۔ اس رسّہ کشی میں شاہ کے ساتھ پوری ٹیم ہے جبکہ راجے اکیلی جدّو جہد کر رہی ہیں۔
گراؤنڈ رپورٹ : صوبے میں کانگریس اور بی جے پی کو ٹکر دینے کے لئے ہنومان بینی وال کی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی نے گھنشیام تیواری،ایس پی اور آر ایل ڈی کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اتحاد سرخیاں تو خوب بٹور رہا ہے، لیکن اس کی کامیابی پر شک برقرار ہے۔
راجستھان کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے کا راجاکھیڑا سے انتخاب لڑنے بات پہلے سے کی جارہی تھی۔ بی جے پی کی طرف سے کی گئی رائےشماری میں بھی اس سیٹ سے دعوے دار میں ان کا نام سامنے آیا، لیکن وسندھرا نے قیاس آرائیوں کو دور کرتے ہوئے اپنی روایتی سیٹ جھالراپاٹن سے انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
کورٹ نے اس معاملے میں خاص طور سے یہ بھی کہا کہ ان پہاڑیوں کے ختم ہونے کی وجہ سے بھی دہلی اور اطراف کی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈیپارٹمنٹ آف میڈیکل، ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر جئے پور میں زیکا وائرس پر کنٹرول کا دعویٰ کر رہا ہے، لیکن سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس کی چپیٹ میں آنے والے لوگوں کی تعداد 130 سے زیادہ ہو چکی ہے۔
آج اشوک گہلوت کانگریس کے مرکزی دفتر کی سب سے اہم شخصیت ہو چلے ہیں۔ ایسے میں کانگریسیوں کا یہ یقین درست معلوم ہوتا ہے کہ راجستھان میں کانگریس کی فتح کا فاصلہ کم رہا تو اشوک ہی راہل کی پہلی پسند ہوں گے۔
مودی جی،آپ نے دل خوش کر دیا۔آج ہماری سرحد پر اسرائیل کی طرز پر اسمارٹ فینسنگ لگ رہی ہیں ۔ پٹرول اور ڈیزل کے دام بڑھنے پر اب محسوس ہو گیا کہ ہمارے پیسے درست جگہ جا رہے ہیں۔
پانچ ریاستوں میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم کےاسمبلی انتخابات کے اعلان کے لئے بلائے گئے پریس کانفرنس کو لےکراپوزیشن پارٹی کانگریس کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات سنگین ہیں۔
اب تک ہماری جمہوریت کی تاریخ یہی رہی ہے کہ جس نے بھی اقتدار کے تکبر میں خود کو رائےووٹر سے بڑا سمجھنے کی حماقت کی،ووٹراس کو اقتدار سے بے دخل کرکے ہی مانے۔صاف ہے کہ ووٹ کی ایسی سیاست سے ووٹر کو نہیں، ان کو ہی ڈر لگتا ہے جو ڈرانے کی سیاست کرتے ہیں
ایک سیاسی مہم کے تحت شہر میں مختلف مقامات کو نئے نام دیے جا رہے ہیں۔لیکن جب ایک اخبار جو غیر جانبدار ہونے کا دعویٰ بھی کرتا ہو، ایسی غیر ذمہ دارانہ اور مزموم حرکت کرے، تو شاید یہ عبرت کا مقام ہے۔
باڑمیر کے شو سے ایم ایل اے مانویندر سنگھ نے حال ہی میں بی جے پی کو چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس ان کو اپنے پالے میں شامل کرنا چاہتی ہے، لیکن اس کو ذات پات والے فارمولے کے بگڑنے کا ڈر ستا رہا ہے۔
راجیو گاندھی کھیل رتن سے پہلے ہندوستان میں ارجن ایوارڈ کھیلوں کے لئے دیا جانے والا سب سے بڑا ایوارڈ تھا۔جب بھی ارجن ایوارڈ کے لئے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان ہو اس پر تنازعہ ضرور ہوا۔کبھی کھلاڑی ایوارڈ نہیں ملنے سے ناراض ہوئے تو کبھی کھیلوں پر لکھنے والوں نے بھی کئی نام پر اعتراض جتایا۔
اتر پردیش نو نرمان سینا کے قومی صدر امت جانی کا کہنا ہے کہ ہمیں آگرہ پارلیامانی حلقے سےہندو چہرے کی ضرورت تھی،اور شمبھو لال ریگر سےبہتر کوئی اور ہندو چہرہ ہمیں نظر نہیں آتا۔
ایک مرکزی وزیر جس کو اس وقت پیٹرول-ڈیزل کے بڑھتے داموں کو کم کرنے کے لئے کوشاں ہونا چاہیے تھا تو وہ اپوزیشن کے ایک رہنما کی ضمانت کے دن گن رہا ہے۔ ان کی زبان ٹرول کی طرح ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق باڑمیر کے صحافی درگ سنگھ راج پروہت کی گرفتاری کے معاملے پر بہار حکومت کے ذریعے بنائی گئی جانچ کمیٹی کی رپورٹ میں ایک اے ایس پی کے خلاف ڈسپلنری ایکشن کی سفارش کی گئی ہے۔
عوام نے کسی پارٹی کو مطلق اکثریت کی حکومت بنانے کا موقع دیا تو وہ بی جے پی ہے۔ راجستھان کے اندر بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار انگد کا پاؤں ہے ، اس کو کوئی اکھاڑ نہیں سکتا ۔
الور ماب لنچنگ معاملے میں پولیس کی طرف سے داخل ادھوری چارج شیٹ نہ صرف جیل میں بند ملزمین کے لئے قانونی طور پر مفید ہے، بلکہ اس سے یہ بھی صاف ہوتا ہے کہ پولیس کا باقی ملزمین کو پکڑنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ایس سی/ایس ٹی ایکٹ میں ہوئی ترمیم کی مخالفت ملک کے کئی حصوں میں ہو رہی ہے لیکن الیکشن کی دہلیز پر کھڑے مدھیہ پردیش میں اس کا اثر زیادہ ہے۔ بی جے پی-کانگریس دونوں ہی جماعتوں کے رہنماؤں کو ریاست میں جگہ جگہ مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
راجستھان کے الور میں ماب لنچنگ کی یہ واردات اسی سال 21 جولائی کو ہوئی تھی۔
ٹیم میں ایک نئے کھلاڑی خلیل احمد کو شامل کیا گیا ہے۔خلیل احمد کی شمولیت اس لئے خاص ہے کہ انہوں نے ریاستی سطح پر،انڈر19ٹیم میں اور انڈین پریمیئر لیگ میں کھیلا تو ہے مگر کرکٹ میں اب تک کوئی بہت بڑا ایسا کمال نہیں کیا ہے جس سے کسی کو پہلے سے اندازہ ہو کہ انہیں ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔
راجستھان ہائی کورٹ نے یہ حکم دو پی آئی ایل کے نپٹارے کے دوران دیا ہے۔ ان میں ریاست کی وزیراعلیٰ وسندھرا راجے پر گورو یاترا کے ذریعے سرکاری خرچ پر پارٹی کی تشہیر کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
بھارت بند کے دوران مدھیہ پردیش کے 10 اضلاع میں لاء اینڈ آرڈر کو دیکھتے ہوئے دفعہ 144 لگائی گئی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر اوپی راوت نے کہا کہ اگر 2019 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو وقت سے پہلے دسمبر میں کرایا جاتا ہے، تو اسی وقت 4اسمبلی انتخابات بھی ساتھ میں کرانے میں الیکشن کمیشن اہل ہے۔
واقعہ ہنومان گڑھ ضلع کے بھادرا تحصیل واقع ایک گئو شالہ کاہے۔ گئو شالہ کے صدر نے بتایا کہ دو باڑوں میں 300 سے زیادہ گائے اچانک بیمار ہو گئیں جن میں سے30-29 گایوں کی موت ہو گئی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے این ڈی ٹی وی کے ایک اسٹنگ آپریشن میں ماب لنچنگ کے دو ملزموں کے جرم قبول کرنے اور شہریت سے متعلق ترمیم بل پر ونود دوا کا تبصرہ۔
اس معاملے میں راکیش اپنی صرف ایک غلطی قبول کرتا ہے کہ لڑکوں نے موبائل پر اس کا ویڈیو بنالیا۔ اس نے بتایا کہ اس بار پولیس ان کے ساتھ ہے پچھلی حکومتوں میں ایسا نہیں ہوتا تھا ۔
ہریانہ کے پلول کے بہرولا گاؤں کا معاملہ ہے ۔ مرنے والے کی پہچان نہیں ہوسکی ہے۔پولیس نے تین بھائیوں کے خلاف غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج کیا ہے ۔ معاملے میں ایک کی گرفتاری ہوئی ہے۔
اندریش کماراور ان جیسوں کے رد عمل پر حیرت نہیں ہوتی لیکن جب ہم دیکھتے ہیں کہ وہ قرآن اور حدیث کا حوالہ دے کر جھوٹ گڑھ رہے ہیں اور ان کے ارد گرد بیٹھے مدرسوں کے فارغین عالم فاضل لوگ خاموش ہیں تو حیرت کے ساتھ افسوس بھی ہوتا ہے۔
گئو تسکری کے شک میں اکبر خان کے ساتھ بھیڑ کے ذریعے مارپیٹ کے معاملے میں میو پنچایت نے دعویٰ کیا کہ ایم ایل اے آہوجا نے واقعہ کے بعد اشتعال انگیز بیان دئے اور ملزمین کی حمایت کی، اس لئے ان کو سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا جانا چاہیے۔
الور قتل معاملے میں تو ایک نیا پینترا بھی سامنے آیا۔ وہ یہ کہ گاؤں والوں نے پولیس کو اور پولیس نے گاؤں والوں کو موردِ الزام ٹھہرانا شروع کر دیا۔ درحقیقت یہ پورا کھیل کیس کو قانونی طور پر کمزور کرنے کا ہے۔
اکبر خان اپنے گھر کے اکیلے کمانے والے تھے، اب ان کے 60 سال کے والد پر بیمار بہو، بزرگ بیوی، 7 پوتے پوتیوں اور 5 گایوں کی ذمہ داری ہے۔ بیٹے کی موت نے ان کو اتنا ڈرا دیا ہے کہ وہ کسی پر یقین نہیں کر پا رہے ہیں۔ ہر ملنے آنے والے سے بس یہی پوچھ رہے ہیں کہ کہیں کوئی جگہ ہے جہاں انصاف کی فریاد کی جا سکے۔
گزشتہ ہفتے الور گئو رکشکوں کے ذریعے مبینہ پٹائی کے بعد ہوئی اکبر خان کی موت پر از خود نوٹس لیتے ہوئے کمیشن نے حکومت کو دو ہفتے کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔
اکبر کا نام ‘ رکبر ‘ نہیں، اکبر ہی ہے۔ جب وہ اپنا آدھار بنوانے گئے تھے، تو بنانے والا میواتی سمجھ نہیں پایا اور ان کا نام ‘ رکبر ‘ لکھ دیا۔ چچا زاد بھائی نے بتایا کہ اس کو آدھار میں نام ٹھیک کروانے کا کبھی خیال ہی نہیں آیا۔ 7 بچّوں کا پیٹ پالنے والے آدمی نے سسٹم کا دیا نام قبول کر لیا۔
ملک میں ہورہی لنچنگ پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانگریس ماب لنچنگ کے واقعات کو لے کر تل کا تاڑ بنا رہی ہے۔
باڑ میر کے رام سر میں 20 جولائی کو 22 سالہ دلت نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے معاملے میں گرفتار 2 ملزموں کو 7 دن کی پولیس ریمانڈ میں بھیجا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ جاری ہے۔
الور معاملے میں پوسٹ مارٹم رپورٹ آئی ،مارپیٹ کے دوران لگی چوٹ کے صدمے سے ہوئی اکبر کی موت۔
آر ایس ایس رہنما اندریش کمار نے رانچی میں سوموار کو ایک پروگرام میں کہا کہ’ماب لنچنگ کو صحیح نہیں ٹھہرایا جا سکتا لیکن اگر لوگ بیف کھانا چھوڑ دیں تو ‘شیطانوں’کے ذریعے کیے جانے والے اس طرح کے جرائم کو روکا جا سکتاہے۔’