چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے کہا کہ کیا آپ سنجیدگی سے یہ سمجھتے ہیں کہ اتنے سالوں سے چل رہا یہ پورا تنازعہ جائیداد کے لیے ہے ؟ ہم صرف جائیداد کے حقوق کے بارے میں فیصلہ کر سکتے ہیں لیکن […]
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ عقیدے کا احترام ہونا ہی چاہیے اور عدالت کو عوام کے عقیدے کا خیال رکھنا چاہیے۔
میڈیا اور عوام میں پیوش گوئل کے بیان کو غلط طریقے سے سمجھا گیا اور ‘رعایت’ کو ‘برأت’ سمجھ لیا گیا ! اسی غلط فہمی میں بی جے پی کے رہنما اپنی پارٹی اور مودی حکومت کو شاباشی دینے لگے۔
مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کے مطالبہ کیا ہے کہ ایودھیا میں متنازعہ زمین کے آس پاس 67 ایکڑ غیر متنازعہ زمین ہے اس سے عدالت پہلے والی صورت حال کو ہٹالے اور یہ زمین اس کے مالکوں کو واپس کردے۔
شاردا پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی سوروپ آنند سرسوتی نے سہ روزہ’پرم دھرم سنسد’میں رام مندر کے سنگ بنیاد کے لئے 21 فروری کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انکورواٹ مندر کی طرح ایودھیا میں ایک عظیم الشان مندر بنےگا اور بعد میں اس کو ویٹکن سٹی کی طرح درجہ دیا جائےگا۔
اس سے پہلے ایودھیا میں متنازعہ رام جنم بھومی -بابری مسجد معاملے کی سماعت سے جسٹس یو یو للت نے خود کو الگ کر لیاتھا۔معاملے کی شنوائی 29 جنوری سے شروع ہو رہی ہے۔
سنگھ رہنما بھیا جی جوشی نے کہا کہ جب رام مندر کو بنانے کا کام شروع ہو جائے گا تو ملک تیزی سے وکاس کرنے لگے گا۔
سینئر وکیل راجیو دھون نے کہا کہ جسٹس یو یو للت نے وکیل رہتے ہوئے بابری مسجد سے متعلق ایک ہتک عزت کے معاملے میں اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ کلیان سنگھ کی طرف سے پیروی کی تھی۔ اس کے بعد جسٹس للت نے خود کو اس معاملے سے الگ کر لیا۔
شنوائی کرنے والی آئینی بنچ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڑے، جسٹس این وی رمنا، جسٹس یویو للت اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ہیں۔
اگلا حکم تین ججوں کی ایک مناسب بنچ کے ذریعے دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی وقت سے شنوائی کی مانگ والی عرضی بھی خارج کر دی۔
اتر پردیش میں گھوسی سے بی جے پی رکن پارلیامان ہری نرائن راج بھر نے ایودھیا کے ڈی ایم کو خط لکھ کر کہا ہے کہ رام ٹینٹ میں براجمان ہیں، جبکہ حکومت ہند بےگھروں کو گھر مہیا کرانے کے لیے پر عزم ہے۔
دہلی کے رام لیلا میدان میں وشو ہندو پرشد کی ریلی میں اتوار کو ہزاروں لوگ ایودھیا میں رام مندر بنانے کی مانگ کے ساتھ جمع ہوئے تھے۔ اس دوران آر ایس ایس کے سینئر رہنما بھیاجی جوشی نے کہا کہ جو لوگ اقتدار میں ہیں، ان کو مندر بنوانا چاہیے۔
سبھاش چندر بوس اور پٹیل میں نظریاتی اختلافات بھی تھے۔بوس جہاں سماجوادی نظریات میں پختہ یقین رکھتے تھے، وہیں پٹیل کی ہمدردی نجی سرمایہ کاروں کے ساتھ تھی۔بوس ہندو مسلم ایکتا کے پٹیل سے زیادہ حامی تھے۔
اتر پردیش کے وارانسی میں چل رہے ’دھرم سنسد‘میں سوموار کو سنتوں نے کہا کہ یہ بھگوان کی بے عزتی ہے۔ ایشور کی پوجا کی جانی چاہیے، مجسمہ بناکرمظاہرہ نہیں۔
آر ایس ایس رہنمااندریش کمار چنڈی گڑھ کی پنجاب یونیورسٹی میں منعقد ایک پروگرام’جنم بھومی سے انیائے کیوں‘میں اظہار خیال کر رہے تھے ۔
وشو ہندو پریشد نے کہا ، حکومت سپریم کورٹ کو یہ بتائے کہ اس ملک میں رام مندر معاملہ ترجیحات میں سب سے اوپر ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے شہروں کے نام بدلے جانے پر سینئر جرنلسٹ این آر موہنتی، امبیڈکر یونیورسٹی کی پروفیسر تنوجا کوٹھیال اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر رضوان قیصرسے ارملیش کی بات چیت۔
فیض آباد کا نام بدل کر ایودھیا کیے جانے کے اعلان کے بعد یوگی حکومت کا پورے ایودھیا میں شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی کا منصوبہ ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میڈیکل کالج کا نام بدل کر راجا دشرتھ کے نام پر رکھا جائے گا اور ایئر پورٹ کا نام بھگوان رام کے نام پر رکھا جائے گا۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایودھیا معاملے اور سردار پٹیل کے مجسمہ پر سینئر صحافی انل آنند ، کامن کاز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وپل مدگل اور سینئر صحافی میناکشی شیران سے ارملیش کی بات چیت۔
سپریم کورٹ نے سوموار کو ایودھیا معاملے کی شنوائی پر کہا تھاکہ وہ جنوری 2019 میں اس معاملے کی شنوائی کی تاریخ طے کرے گا۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ رام جنم بھومی -بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے میں دائر اپیلوں کو جنوری 2019 میں ایک مناسب بنچ کے سامنے شنوائی کے لیے رکھا جائے گا۔
بی جے پی رہنما رام مندر تنازعہ کا بھرپور استعمال کر اقتدار یا آئینی عہدوں پر جا پہنچے ہیں لیکن اب مندر بنانے کے لئے ‘ اپنوں ‘ کا مسلسل دباؤ نہیں جھیل پا رہے ہیں۔ اب ان کو اچانک آئین، قانون اور عدالت کے وقار کی فکر ہو گئی ہے۔
ویڈیو: کیا ہے رام جنم بھومی اور بابری مسجد تنازعہ کا قانونی پہلو ، بتا رہی ہیں سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل
ایودھیا کے تعلق سے سری سری کا یہ دعویٰ کرنا کہ اگر عدالت ہندتووادیوں کی مانگ کو خارج کرتا ہے تو ہندو تشدد پر اتر آئیںگے، اس کے ذریعے وہ نہ صرف قانون کی حکومت کو چیلنج دے رہے تھے بلکہ آئینی اصولوں پر بھی سوال کھڑا کر رہے تھے۔
سری سری روی شنکر نے کہا ہے کہ ؛یہ معاملہ نہیں سلجھا تو ملک سیریا بن جائےگا۔ ایودھیا مسلمانوں کا مذہبی مقام نہیں ہے۔ ان کو اس مذہبی مقام پر اپنا دعویٰ چھوڑ کر مثال پیش کرنی چاہیے۔ ‘
لیکن سمجھوتے کا یہ کام بھی صرف عدالت کی سربراہی میں ہو سکتا ہے یا آر ایس ایس سمیت اصل فرقاء سے یا خود حکومت سے بات چیت کرکے حاصل ہوسکتا ہے۔
کیا وجہ ہے کہ ایک خاص حکومت کو اقتدار سے باہر کرنے کے لئے روی شنکر بابا سے سیاست داں بن جاتے ہیں اور جب ان کی پسندیدہ سرکار اقتدار پر قابض ہو جاتی ہے ، تو وہ پھر سے “سنیاسی” بن جاتے ہیں اور سیاست سے کنارہ کشی کر لیتے ہیں ؟
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سپریم کورٹ میں زیر سماعت بابری مسجد اور رام مندر تنازعہ پرآل انڈیا مسلم پرسنل لاءبورڈ کے ممبر کمال فاروقی اورمؤ رخ ایس عرفان حبیب کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن عاملہ اور اخوان المسلمین و داعش جیسی متنازع تنظیموں سے ہمدردی رکھنے نیز ان کی حمایت میں قصیدہ پڑھنے والے مولاناسید سلمان حسینی ندوی کا بورڈ کے خلاف اعلان بغاوت سے اب مطلع مزید صاف ہو تا جا رہاہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے حکومت سے سوال پوچھنے کی ہمت اور بابری مسجد انہدام کے 25 سال پر ونود دوا کا تبصرہ
یوگی آدتیہ ناتھ نےکہا کہ بابری مسجد،رام مندر تنازعہ کا حل نکالنے کے لئے ہندو فریق ہمیشہ تیار ہے۔ بات چیت سے الگ رہنے والے دوسرے فریق کے لوگ ہیں۔ نئی دہلی:اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ اجودھیا تنازعہ کے حل کے لئے دونوں […]
ماحول کا اثر ہے یا کچھ اور کہ شری شری روی شنکر کو ایودھیا میں کوئی بھی سنجیدگی سے نہیں لے رہا ہے۔ لیکن شری شری کی خوش قسمتی کہ وہ میڈیا کی بھرپور سرخیاں بٹور رہے ہیں۔
شیعہ پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا ظہیر عباس رضوی نے ممبئی سے یو این آئی کو بتایا کہ بابری مسجد مسئلے پر خودسپردگی کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ لکھنؤ: اجودھیا میں بابری مسجد رام جنم بھومی تنازع کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی […]
سنگھ کو صرف اور صرف مندر مطلوب ہے اور وہ پھوٹی آنکھوں سے بھی مسجد کو برداشت نہیں کرنا چاہتا۔ اتر پردیش میں یہ سوال تو وزیراعلیٰ کے طور پر یوگی آدتیہ ناتھ کےپہلے ایودھیا سفر کے وقت سے ہی پوچھا جا رہا تھا کہ ایودھیا اور اس […]