کیا ہی اچھا ہوتا کہ سبھی گروپ مل کر ایک وسیع البنیاد حکومت بناکر عالم اسلام کے سینے پر موجود اس ناسور کو ختم کروانے میں مدد کرکے عوام کو بھنور سے نکال کر ان کو پر امن زندگی جینے کا موقع فراہم کرواتے اور عالمی اور علاقائی طاقتوں کا کھلونا بننے سے احتراز کرتے۔
بازار میں اگرچہ کھانے پینے کی چیزیں دستیاب ہیں لیکن زیادہ تر یمنی باشندے انہیں خرید نہیں سکتے ہیں ، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس وقت 22 ملین یمنیوں کو انسانی مدد کی ضرورت ہے۔ غذائی قلت کی وجہ سے ہیضہ اور دیگر متعدی امراض نے آبادی کے ایک بڑے حصہ کواپنی چپیٹ میں لے لیاہے ۔
فروری 2018 کو عراق سے شائع ہونے والے اور دوسرے ممالک کے مختلف شہروں سے پرنٹ ہونے والےروزنامہ “الزمان” نےاردن میں مہنگائی کےخلاف مظاہروں کی خبر شائع کی ہے۔1
شہزادہ محمّد کو الیکشن تو نہیں جیتنا ہے مگر اقتدار میں آنے کے لئے عوامی حمایت ضرور چاہیے ہوگی کیونکہ اکیسویں صدی کا شہری، چاہے وہ سعودی ہی کیوں نہ ہو، اپنی حصّہ داری چاہتا ہے۔ گزشتہ ہفتے سعودی عرب میں ہوئی گرفتاریوں کے بعد ولی عہد شہزادہ […]