سب جانتے ہیں کہ کووڈ 19 ایک مہلک وائرس کی وجہ سے پھیلا ہے، لیکن ہندوستان میں اس کو فرقہ وارانہ جامہ پہنا دیا گیا ہے۔ آنے والے وقت میں یہ یاد رکھا جائےگا کہ جب پورے ملک میں لاک ڈاؤن ہوا تھا، تب بھی مسلمان فرقہ وارانہ تشددکا شکار ہو رہے تھے۔
ممبئی کے معاملوں کے سامنے آنے کے بعد ہی وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاویڈکر نے کہا کہ اخبار اور میڈیااداروں کو ایک صلاح جاری کی جا رہی ہے۔ملک میں کو رونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ریاست مہاراشٹرمیں اب تک انفیکشن کے 4666 معاملے سامنے آ چکے ہیں اور 232 لوگ جان گنوا چکے ہیں۔
آئی سی ایم آر کے سینئر سائنسداں رمن آر گنگاکھیڑکر کا کہنا ہے کہ ایسے معاملوں کی پہچان کرنا مشکل ہے، جن میں کو رونا وائرس کے آثارنہ دکھتے ہوں اور سبھی لوگوں کا ٹیسٹ کر پانا ممکن نہیں ہے۔
کیرل حکومت نے لاک ڈاؤن میں ہوٹل، ریستوراں، حجام کی دکانوں، بک اسٹور وغیرہ کھولنے، چھوٹی دوری کے شہروں یا قصبوں میں بس سے سفر سمیت کئی رعایتوں کااعلان کیا ہے۔ مرکز کے اعتراض پر ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ کسی غلط فہمی کی وجہ سےایسا ہوا ہے۔
مغربی بنگال حکومت کا الزام ہے کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) ریاست میں بڑی تعداد میں کو رونا کی خراب ٹیسٹ کٹ بھیج رہا ہے، جس سے کو رونا مشتبہ کے ٹیسٹ باربار کرنے پڑ رہے ہیں۔
مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے کہا کہ کچھ ایئرلائنوں نے خود سے ہی چار مئی سے بکنگ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس بارے میں انہوں نے سول ایوی ایشن منسٹرہردیپ سنگھ پوری سے بات کی ہے، جنہوں نے صاف کیا کہ سرکار نے ابھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
گورنمنٹ ایوی ایشن کمپنی ایئر انڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چار مئی سے چنندہ گھریلو اڑانوں کے لیے اور غیر ملکی اڑانوں کے لیے ایک جون سےخدمات دی جائیں گی۔
جموں میں دودھ کا کاروبار کرنے والے گوجر برادری کا الزام ہے کہ دہلی میں ہوئے تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل کئی لوگوں کے کو رونا سے متاثر پائے جانے کے بعد سے ان کو اس سے جوڑکر ‘نفرت انگیز مہم’ چلاتے ہوئے کہا گیا کہ وہ انفیکشن لا رہے ہیں اس لیے ان سے دودھ نہ خریدا جائے۔
تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کاندھلوی نے دہلی پولیس کی کرائم برانچ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ اپنے خلاف جانچ میں تعاون کرنا چاہتے ہیں اور انہیں ملے نوٹسوں کا جواب دےکر وہ پہلے سے ہی اس جانچ کا حصہ بن چکے ہیں۔
معروف ہندوستانی مصنفہ اور سیاسی کارکن ارن دھتی رائے نے الزام لگایا ہے کہ ملکی حکومت اکثریتی ہندوؤں اور اقلیتی مسلمانوں کے مابین کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے اور ہندوستان میں مسلمانوں کے لیے صورت حال نسل کشی کی طرف بڑھ رہی ہے۔
بہار کاباشندہ تھا اورپچھلے 8-10 سالوں سے گڑگاؤں میں رہ کر پینٹر کا کام کرتا تھا۔جمعرات کو ڈھائی ہزار روپے میں اپنا موبائل بیچ کر گھر کا راشن اور بچوں کے لیے پنکھا لایا تھا۔ اس کے بعد اس نے خودکشی کر لی۔
لاک ڈاؤن ضابطوں کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کرناٹک کے رام نگر ضلع کے بی جے پی صدر نے کہا کہ اب تک رام نگر کو رونا وائرس کے انفیکشن سےمحفوظ ہے۔ اگر ضلع میں یہ وائرس پھیلتا ہے تو اس کی پوری ذمہ داری دیو گوڑا فیملی کی ہوگی۔جنتادل سیکولر نے الزامات کی تردیدکی ہے۔
ملک میں کو رونا وائرس متاثرین کے آخری رسومات کی ادائیگی کو لےکر سرکار نے صاف صاف ایڈوائزری جاری کی ہے، اس کے باوجود کئی ایسے معاملے سامنے آ رہے ہیں جہاں انفیکشن کے ڈر سے لاش کو دفن کرنے یا جلانے کی مخالفت کی گئی یا پھر مرنے والوں کے اہل خانہ کے انکار کے بعد انتظامیہ نے یہ ذمہ داری اٹھائی۔
پلازما تکنیک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن سے نکل چکے شخص کے خون کی اینٹی باڈی کا استعمال کو رونا وائرس سے شدید طور پر متاثر مریضوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کو رونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی اسکریننگ کے دوران اگر کسی پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچایا جاتا ہے تو اس کے لیے ذمہ دار لوگوں سے اس کی بھرپائی کرائی جائے اور اگر وہ ایسا نہیں کر پاتے ہیں […]
مولانا سعد کاندھلوی کے خلاف غیر ارادتاًقتل کا بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا تھا کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل ہوئے لوگوں میں سے کچھ کی کو رونا وائرس سے موت ہو جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
کمیشن نے اپنے خط میں دہلی پولیس کی توجہ اس طرف دلائی ہے کہ دہلی کے بعض علاقوں میں پولیس گوشت کی دکانیں بند کرا رہی ہے۔ کمیشن نے کہا کہ اگر ایسی کوئی پالیسی بنائی گئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران گوشت کی دکانیں بند رہیں گی تو اس پالیسی کی کاپی کمیشن کو مہیا کی جائے اور اگر ایسی کوئی پالیسی نہیں ہے تو گوشت کی دکانوں کو کھلنے دیا جائے۔
کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہندوستان میں پھنس جانے والے اکتالیس پاکستانی شہری جمعرات کو واہگہ بارڈر کے راستے اپنے وطن پہنچ گئے۔
پچھلے تقریباً ایک ہفتے سے بڑی تعداد میں یومیہ مزدور اور بے گھر لوگ یمنا کے کنارے پڑے ہوئے تھے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ یہ سمجھنا ہوگا کہ لاک ڈاؤن کسی بھی طرح سے کو رونا وائرس کا حل نہیں ہے۔ جب ہم لاک ڈاؤن سے باہر آئیں گے تو وائرس پھر آ سکتا ہے۔ اس لیے ہمیں جانچ پر زور دینا ہوگا اور یہ حکمت عملی کے تحت کرنا ہوگا۔
ریلوے کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ 15 اپریل سے تین مئی تک بک کرائے گئے 39 لاکھ ٹکٹوں کے لیے 660 کروڑ روپے کی رقم واپس کی جائےگی۔ جبکہ 22 مارچ سے 14 اپریل کے بیچ بک کرائی گئی 55 لاکھ ٹکٹوں کے لیے 830 کروڑ روپے کی رقم واپس کی جائےگی۔
ملک میں کو رونا وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے جان گنوانے والوں کی تعداد بدھ کو 392 ہو گئی جبکہ اس سے متاثر لوگوں کی کل تعداد11933 ہے۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں 1118 نئے متاثرین کی پہچان ہوئی ہے، جس میں 39 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔
ملک میں بڑھتے کو روناانفیکشن کے معاملوں کے بیچ مرکزی حکومت نے آروگیہ سیتو موبائل ایپ لانچ کیا ہے، جس کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کووڈ 19 خلاف لڑائی میں ایک اہم قدم بتایا ہے۔ حالانکہ ایپ کی صلاحیت کو لے کر ماہرین کی رائے سرکار کے دعووں کے برعکس ہے۔
پولیس کے مطابق کو رونا وائرس جیسی مہلک بیماری کو قابو کرنے کے لیےسماجی دوری سے متعلق مرکزی حکومت کے احکامات کے بعد بھی مولانا سعد نے پچھلے مہینے نظام الدین مرکز میں اجتماع کیا تھا۔
کو رونا بحران کے بیچ مسلمانوں کے خلاف سوشل میڈیا پر پھیلائی جا رہی نفرت کی وجہ سے کئی تشویش ناک خبریں آ رہی ہیں اور اس سے جڑے ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں۔
ٹرین خدمات بحال کئے جانے کی مبینہ خبر کو لے کرگزشتہ منگل کو ممبئی کے باندرہ بس ڈپو پر گھر جانے کے لیے مہاجر مزدورجمع ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں ممبئی پولیس نے دواور ایف آئی آر درج کی ہے اور ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔
یہ معاملہ گجرات کے احمدآباد سول ہاسپٹل کا ہے۔ یہاں ہندوؤں اور مسلمانوں کے لیے الگ الگ وارڈ بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ہاسپٹل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے حکم پر ایسا کیا گیا ہے۔ حکومت نے ایسے کسی حکم سے انکار کیا ہے۔
عوام کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے کچھ چنندہ سرگرمیوں کو 20 اپریل سے چالو کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ راحتیں ریاست/یونین ٹریٹر ی سرکاروں یا ضلع انتظامیہ کے ذریعےہ موجودہ احکامات پر سختی سے عمل کرتے ہوئے دی جائیں گی۔
مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے کہا کہ ہم نے مزدوروں کو اطمینان دلایا ہے کہ ان کے رہنے کھانے کا انتظام سرکار کرے گی اور حالات اب قابو میں ہے، بھیڑ ہٹ گئی ہے۔
گزشتہ دنوں کو رونا وائرس کے پھیلاؤ کے مد نظرمرکزی وزارت صحت نے سبھی ریاستوں سے عوامی مقامات پر چبانے والے تمباکو کے استعمال اور تھوکنے پر روک لگانے کو کہا تھا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کو رونا وائرس کو سوائن فلو سے بھی خطرناک بتاتے ہوئے اس کو قابو میں لانے کے اقدامات کو دھیرے دھیرے ہٹانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے عالمی میل جول کا مطلب یہ بیماری پھر سے سر اٹھا لے گی۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق نئے کورونا وائرس اور اس کی وجہ سے لگنے والی بیماری کووِڈ انیس کے خلاف کوئی بھی مؤثر ویکسین غالباﹰ اگلے ایک سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے تک تو دستیاب نہیں ہو سکے گی۔
انڈین ریلوے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگلی اطلاع تک ٹرین ٹکٹوں کی ایڈوانس بکنگ بھی نہیں کی جائےگی۔ اس سے پہلے مسافر خدمات 14 اپریل تک رد کی گئی تھیں۔
ویڈیو: بہار اور جھارکھنڈ کے مزدور اتر پردیش کے میرٹھ شہر کے پاس لاک ڈاؤن کے بیچ پھنس گئے ہیں۔ یہاں پھنسے یہ مزدور کھانے کی کمی کے ساتھ ہی اور بھی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ نے پچھلے ہفتےمغربی بنگال میں لا ک ڈاؤن کے مسلسل کمزور پڑنے پر تشویش کا ا ظہار کیا تھا اور ریاست سے ضابطوں پر عمل کرنے کے لئے ضروری قدم اٹھانے کو کہا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم نگرانی کریں گے اور 20 اپریل تک جن اضلاع میں سدھار دیکھا جائےگا وہاں کچھ راحت دی جائےگی۔ حالانکہ، اگر بعد میں حالات اور بگڑتے ہیں تو چھوٹ کو رد کر دیا جائےگا۔
ذرائع کے مطابق چودہ اپریل کے بعد آئندہ دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن میں توسیع کے دوران ریاستوں کو یہ اختیار دیا جائےگا کہ وہ جس علاقے میں مناسب سمجھیں نرمی کر سکتے ہیں تاکہ معاشی سرگرمیوں کا آغاز ہو سکے۔
دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 18 لاکھ 60 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ کووڈ انیس کے سبب اموات کی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ 15 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
معاملہ اتر پردیش کے باندہ ضلع کا ہے۔ 52 سالہ کسان رام بھون شکلا دو دن سے فصل کاٹنے کے لیے گاؤں میں مزدور ڈھونڈ رہے تھے، مگر لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدور نہیں مل رہے تھے۔
اس سے پہلے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) نے بھی لوگوں سے چبانے والے تمباکو کے مصنوعات کے استعمال سے دور رہنے اور عوامی مقامات پر نہ تھوکنے کی اپیل کی تھی۔