ہندوستان میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنسے 41 پاکستانی اپنے وطن پہنچے
کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہندوستان میں پھنس جانے والے اکتالیس پاکستانی شہری جمعرات کو واہگہ بارڈر کے راستے اپنے وطن پہنچ گئے۔
کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہندوستان میں پھنس جانے والے اکتالیس پاکستانی شہری جمعرات کو واہگہ بارڈر کے راستے اپنے وطن پہنچ گئے۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ یہ سمجھنا ہوگا کہ لاک ڈاؤن کسی بھی طرح سے کو رونا وائرس کا حل نہیں ہے۔ جب ہم لاک ڈاؤن سے باہر آئیں گے تو وائرس پھر آ سکتا ہے۔ اس لیے ہمیں جانچ پر زور دینا ہوگا اور یہ حکمت عملی کے تحت کرنا ہوگا۔
پولیس کے مطابق کو رونا وائرس جیسی مہلک بیماری کو قابو کرنے کے لیےسماجی دوری سے متعلق مرکزی حکومت کے احکامات کے بعد بھی مولانا سعد نے پچھلے مہینے نظام الدین مرکز میں اجتماع کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چودہ اپریل کے بعد آئندہ دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن میں توسیع کے دوران ریاستوں کو یہ اختیار دیا جائےگا کہ وہ جس علاقے میں مناسب سمجھیں نرمی کر سکتے ہیں تاکہ معاشی سرگرمیوں کا آغاز ہو سکے۔
اس سے پہلے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) نے بھی لوگوں سے چبانے والے تمباکو کے مصنوعات کے استعمال سے دور رہنے اور عوامی مقامات پر نہ تھوکنے کی اپیل کی تھی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وزرائے اعلیٰ کی ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران مختلف ریاستی حکومتوں نے کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر لاک ڈاؤن کی مدت کو بڑھانے کی اپیل کی ہے۔
نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرس اتھارٹی(این بی ایس اے)نے صحافیوں اور دوسرے میڈیا اہلکاروں سے اپیل کی ہے کہ ہاسپٹل اور دوسرے مقامات پر آئسولیشن میں رکھے گئے مریضوں کی خبر دکھانے میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے تاکہ مریض یامیڈیکل پیشہ وروں کی پرائیویسی بنی رہے۔
قومی راجدھانی دہلی میں صفدرجنگ ہاسپٹل اور ایمس کے باہر ملک کے کونے کونے سے آئے ایسے سینکڑوں لوگ بے یار ومددگار پھنسے ہوئے ہیں اور کو رونا وائرس کے قہر کے کم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ یہ کینسر، کڈنی اور دل سے متعلق بیماریوں اور ایسی ہی دوسری خطرناک بیماریوں کے علاج کے لیے آئے تھے۔
معاملہ کرناٹک کے تمکر ضلع کا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے ایم جئے رام کو سالگرہ کی تصویروں میں سفید رنگ کے دستانے پہن کر کیک کاٹتے دیکھا جا سکتا ہے، لیکن ان کے آس پاس کھڑے لوگوں نے نہ ماسک پہنا ہے اور نہ ہی سوشل ڈسٹنسنگ کے کسی ضابطے پر عمل کیاہے۔
ہندوستان میں سخت گیر ہندو تنظیمیں اور میڈیا کا ایک حلقہ کورونا وائرس کے نام پر مسلمانوں کو بدنام کرنے میں لگا ہے جس کے سبب مسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
معاملہ دہلی کے بوانا علاقے کا ہے۔ پولیس نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے ایک پروگرام سے مدھیہ پردیش کے بھوپال سے لوٹے 22 سالہ محبوب علی جب اپنے گاؤں پہنچا تو افواہ پھیل گئی کہ اس کا منصوبہ کو رونا وائرس پھیلانے کاہے۔
جھارکھنڈ کے گملا ضلع میں یہ افواہ اڑائی گئی تھی کہ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو پھیلانے کے لیے مسلمان جان بوجھ کر جگہ جگہ تھوک رہے ہیں۔
جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کے میڈیا کے ایک طبقہ پرفرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ تبلیغی جماعت والے واقعے کا استعمال پوری مسلم کمیونٹی کو قصور وار ٹھہرانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
آر بی آئی کے سابق گورنر اور ماہر اقتصادیات رگھو رام راجن نے کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہوئےحالات کے مدنظر کہا کہ حکومت سیاسی تقسیم کی لکیر کو پار کرکے اپوزیشن سے بھی مدد لے سکتی ہے، جس کے پاس پچھلے عالمی مالی بحران سے ملک کو نکالنےکا تجربہ ہے۔
گجرات پولیس نے بتایا کہ کسی نامعلوم شخص نے سنیچر کو او ایل ایکس پر ایک اشتہار دیا جس میں اس نے ہسپتالوں اور صحت سے متعلق سازوسامان خریدنے کے لئے اسٹیچو آف یونیٹی کو 30000 کروڑ روپے میں بیچنے کی ضرورت بتائی ۔
آئی سی ایم آر نے کہا ہے کہ عوامی مقامات پر تھوکنا کو رونا وائرس کو اور پھیلا سکتا ہے۔
کو رونا وائرس کی وجہ سے پورے ملک میں نافذلاک ڈاؤن کے مدنظر ریلوے اور ایئرلائن کمپنیوں نے مسافروں کے لیے اپنی خدمات کو 25 مارچ سے 21 دنوں کے لیے رد کر دیا ہے۔
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے سرکار سے اپیل کی ہے کہ کو رونا کی بڑے پیمانے پر جانچ کی جائے۔ کو رونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کا ایک واحد راستہ زیادہ سے زیادہ جانچ ہے۔ تبھی ہم متاثرین کا علاج کر سکتے ہیں۔
گجرات کے وڈودرامیونسپل کارپوریشن کی ایک زیر تعمیر عمارت کو ریلیف کیمپ میں بدلا گیا ہے اور یہاں پر 316 لوگوں کو رکھا گیا ہے۔ یہ شہر کا پہلا ریلیف کیمپ تھا جس میں لاک ڈاؤن کے بعد اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش اور راجستھان جانے والے مہاجر مزدوروں کو رکھا گیا۔
معاملہ وردھا ضلع کا ہے، جہاں بی جے پی ایم ایل اے داداراؤ کیچے کی سالگرہ پر تقریباً دو سو لوگ ان کے گھر کے باہر جمع ہوئے تھے اور انہوں نے کچھ لوگوں کو اناج بھی بانٹا تھا۔ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی وجہ سے ان پرمختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ویڈیو: دہلی کے کالندی کنج کے شرم وہار علاقے میں کیمپ میں رہنے والی تقریباً 400 فیملی لاک ڈاؤن میں سرکاری مدد نہ ملنے سے مایوس ہے۔مغربی بنگال، بہار، اتر پردیش کے ساتھ میانمار سے آکر یہاں بسے روہنگیا پناہ گزینوں سے وشال جیسوال کی بات چیت۔
محمد دلشادحال ہی میں نظام الدین مرکز سے لوٹے تبلیغی جماعت کے ایک ممبر کے رابطہ میں آئے تھے۔ اس کی جانکاری ملتے ہی ان کوآئسولیشن میں رکھا گیا تھا جہاں ان کی رپورٹ نیگیٹو آئی تھی۔
مسلمانوں کے خیر خواہ تبلیغ والوں کو کڑی سزا دینے، یہاں تک کہ اس پر پابندی لگانے کی مانگکر رہے ہیں۔ اس ایک احمقانہ حرکت نے عام ہندوؤں میں مسلمانوں کےخلاف بیٹھے تعصب پر ایک اور تہہ جما دی ہے۔ ایسا سوچنے والوں کو کیا یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ ہندو ہوں یا عیسائی، ان کے اندر مسلمانوں کی مخالفت کی وجہ مسلمانوں کی طرز زندگی یا ان کے ایک حصے کی جہالت نہیں ہے۔
کولکاتہ کے ایک کینسر کے ماہر نے گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر کچھ تصویریں پوسٹ کی تھیں، جن میں ڈاکٹر اور نرس بنا حفاظتی آلات کے کورونا وائرس کےمریضوں کا علاج کرتے نظر آ رہے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے ان کو حراست میں لے لیاتھا۔
امریکہ کی جانس ہاپکنس یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، دنیا بھر میں کورونا وائرس انفیکشن کے معاملوں کی تعداد بڑھکر 1100283 ہو گئی ہے اور اب تک58928 لوگوں نے اس وبا کی وجہ سے دم توڑ دیا ہے۔
اتر پردیش کے غازی آباد شہر کے ایک ہاسپٹل کی خاتون ا سٹاف کے سامنے تبلیغی جماعت کے لوگوں کے ذریعے فحش گانے سننے اور نازیبا حرکت کرنے کی شکایت کے بعدوزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ان کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔
پریس کاؤنسل آف انڈیا نے میڈیا اداروں سے آیورویدک، یوگ اور نیچروپیتھی، یونانی اور ہومیوپیتھی میں کو رونا وائرس کے علاج کےگمراہ کن اشتہارات پر روک لگانے کی ہدایت دی ہے۔
ویڈیو: جنوری میں چین کے سائنسدانوں نے کو رونا وائرس کے لیے ٹیکے کی تیاری کے مدنظردنیا بھر کے سائنسدانوں کو اس کا ایک جینیاتی کوڈ جاری کیا تھا۔نیوز ویب سائٹ ڈی ڈبلیو نے ہانگ کانگ، بیلجیم اور جرمنی کے سائنسدانوں سے بات کی، تاکہ وہ یہ سمجھ سکیں کہ ان کے ٹیکہ بنانے کا سفر کہاں تک پہنچا ہے۔
امریکی سفیر سیم براؤن بیک نے کہا کہ دنیا بھر کی سرکاروں کو کو رونا وائرس کی پیدائش کو لےکر الزام تراشیوں کے کھیل کو شدت کے ساتھ خارج کر دینا چاہیے۔
دھاراوی ہاؤسنگ کمپلیکس کے 2500 لوگوں کی آمدورفت پر روک لگا دی گئی ہے۔ اس ہاؤسنگ کمپلیکس میں 338 فلیٹ اور 93 دکانیں ہیں۔
اس ہفتے کی شروعات میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ میڈیا کو رونا وائرس سے متعلق کوئی بھی جانکاری چھاپنے یا دکھانے سے پہلے سرکار سے اس کی تصدیق کرائے۔ اس کے بعد عدالت نے میڈیا کو ہدایت دی کہ وہ خبریں چلانے سے پہلے اس معاملے پر سرکاری بیان لے۔
کورونا وائرس سے نپٹنے میں ورلڈ بینک کے امدادی منصوبوں کے پہلے مرحلے میں1.9 ارب ڈالر کے ساتھ 25 ممالک کی مدد کی جائےگی۔ پہلے مرحلے میں مدد پانے والوں میں ہندوستان سمیت جنوبی ایشیا، یورپ اور سینٹرل ایشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے کئی ملک شامل ہیں۔
مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے ٹاٹ پٹی باکھل علاقے میں گزشتہ ایک اپریل کو کو رونا وائرس کی روک تھام کے لیے مہم چلا رہے میڈیکل پیشہ وروں کی ٹیم پر لوگوں نے پتھراؤ کردیا تھا۔ اندور میں 24 مارچ سے دو اپریل کے بیچ انفیکشن کے 75 معاملے سامنے آئے ہیں۔
دہلی پولیس نے تبلیغی جماعت کے رہنما مولانا سعد کاندھلوی سمیت سات لوگوںکو نوٹس بھیجا۔ اس سے پہلے مولانا سعد اور دیگر کے خلاف سرکاری حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اجتماع کرانے کے لئے ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
جمعیۃ علماء ہند کے چیف مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اگر نظام الدین مرکز نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی ہے تو اس کی غیر جانبدارانہ جانچ کی جانی چاہیے۔اس کے ساتھ ہی یہ بھی دیکھنا چاہیے کہاں کہاں ایسی مذہبی اورسماجی سرگرمیاں ہوئیں، جس میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی ہوئی ۔
سپریم کورٹ میں داخل عرضی میں کورونا وائرس سے متاثر لوگوں کا علاج کر رہے ڈاکٹروں اور دوسرے میڈیکل پیشہ وروں کو ڈبلیو ایچ او کے معیارات کے مطابق حفاظتی آلات دستیاب کرانے کی ہدایت دینے کی اپیل کی گیک ہے۔
ملک کے سائنس دانوں کے گروپ کا کہنا ہے کہ کورونا کے مدنظر نیشنل ڈیزاسٹررسک مینجمنٹ پلان ہر صوبے میں نافذ کیا جانا چاہیے ، تاکہ کورونا کاٹیسٹ ہو سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وبا کی علامات کی تفتیش کے لئےمیڈیکل پیشہ وروں کو بھی ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل سکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ کورونا وائرس شدید عالمی بحران ہے، جو پوری دنیا میں ہر کسی کے لئے خطرہ ہے۔دوسری طرف اس کے اقتصادی اثرات ہیں، جس سے مندی آئےگی اور ایسی مندی آئےگی کہ تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں دیکھی گئی ہوگی۔
بدھ کو ایک میٹنگ میں کورونا وائرس کا جائزہ لیتے ہوئےوزیراعلیٰ شیوراج چوہان نے ہیلتھ چیف پرتیک ہجیلا کو ہٹانے کی ہدایت دی۔ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے ہجیلا کے مدھیہ پردیش ٹرانسفر کئے جانے سےمتعلق حکم جاری کیا تھا۔
حالانکہ ہاسپٹل انتظامیہ نے کہا ہے استعفیٰ منظور نہیں کیا جائےگا اور ڈاکٹروں اور نرسوں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائےگی۔