کورونا پرکرناٹک کے وزیر صحت بی شری راملو کے بیان کے بعد کانگریس نے کہا کہ ان کا بیان دکھاتا ہے کہ سرکار کووڈ بحران سے لڑنے میں ناکام رہی ہے۔ بعد میں وزیر صحت نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے ایک طبقے نے ان کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا۔
ڈبلیو ایچ او نے متنبہ کیا ہے کہ کووڈ19کی صورت حال عالمی سطح پر مسلسل بگڑتی جارہی ہے اور اگرجلد ہی ٹھوس اور واضح اقدامات نہیں کیے گئے تو آنے والے دنوں میں حالات بد سے بدتر ہوجائیں گے۔
معاملہ سپیتی ضلع کے کازہ گاؤں کا ہے، جہاں مقامی کمیٹی نے یہاں آنے والوں کے لیےلازمی کورنٹائن کا ضابطہ بنایا ہے۔گزشتہ دنوں ریاست کے وزیر زراعت رام لال مارکنڈہ یہاں پہنچے تھے اور اس ضابطہ کو نہ ماننے پر آدیواسی خواتین کے گروپ نے ان کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔
معاملہ کولکاتہ کا ہے، جہاں 29 جون کو ایک71 سالہ شخص کی موت ہو گئی تھی، جنہیں کورونا ہونے کا شبہ تھا۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسی وجہ سے انہوں نے آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے پولیس، مقامی کونسلر اورمحکمہ صحت سےرابطہ کیا، لیکن کسی نے مدد نہیں کی۔
معاملہ پٹنہ ضلع کے پالی گنج کا ہے۔محکمہ صحت کے افسران نے کہا کہ دولہے کی موت کے بعد کانٹیکٹ ٹریسنگ سے 350 سے زیادہ لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کیا جا چکا ہے جس میں سے 100 سے زیادہ لوگ متاثر پائے گئے ہیں۔
‘ان لاک 2’کے گائیڈلائنز01 جولائی سے 31 جولائی تک نافذ ہوں گے۔ ان کے مطابق سماجی، سیاسی، کھیل،تفریح،تعلیمی، ثقافتی، مذہبی تقریبات اوردوسری بڑی تقریبات کو ابھی منظوری نہیں ملے گی۔
‘کوویکسین’کو بھارت بایوٹیک نے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی کے ساتھ مل کرتیار کیا ہے۔
معاملہ حیدرآباد کے چیسٹ ہاسپٹل کا ہے، جہاں 35 سالہ وی روی کمار کو تیز بخار اور سانس لینے میں دقت کے بعد بھرتی کیا گیا تھا۔ 26 جون کو ان کی موت ہو گئی۔ ہاسپٹل میں ان کے ذریعےبنایا گیا ایک ویڈیوسامنے آیا ہے، جس میں وہ ڈاکٹروں کے ذریعے وینٹی لیٹر ہٹانے کے بعد سانس نہ لے پانے کی بات کہہ رہے ہیں۔
پانچ سوہندوستانی ایم ایس ایم ای اکائیوں سے بات چیت پر مبنی ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ بنیادی طور پر میٹرو سٹی،خوردہ اورمینوفیکچرنگ کے ایم ایس ایم ای کا کاروبارکووڈ 19بحران کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کا سرکاری ڈیٹا بتاتا ہے کہ 25 مارچ سے دو جون کے لاک ڈاؤن کے دوران اس سے پہلے کے 12 ہفتوں کے مقابلے سرجیکل اور یگر طبی دیکھ بھال کے معاملات میں نمایاں گراوٹ درج کی گئی۔
وزیر اعظم کے گود لیے گئے گاؤں سےمتعلق ایک رپورٹ پرصحافی سپریہ شرما کے خلاف وارانسی میں کیس درج کیا گیا ہے۔میڈیااداروں کا کہنا ہے کہ حکام کے ذریعےقوانین کے اس طرح سے غلط استعمال کا بڑھتاہوارجحان ہندوستان کی جمہوریت کے ایک اہم ستون کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
نیوزپورٹل‘اسکرال ڈاٹ ان’کی ایگزیکٹو ایڈیٹر سپریہ شرما اور ایڈیٹران چیف کے خلاف ایس سی/ایس ٹی(انسداد مظالم)ایکٹ 1989 اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت اتر پردیش پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے نشیلی دواؤں(منشیات) کا کاروبار کرنے کے ملزم کی پیرول کی مدت بڑھاتے ہوئے کہا کہ جب کچھ ملزم ضمانت پر، تو کچھ پیرول پر ہوں تو ایسے حالات میں جیلوں میں زیادہ بھیڑ کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
کووڈ19وبا کے دوران میڈیا کو لےکر جاری رائٹس اینڈ رسک انالسس گروپ کی رپورٹ کے مطابق 25 مارچ سے 31 مئی، 2020 کے بیچ مختلف صحافیوں کے خلاف 22 ایف آئی آر درج کی گئیں، جبکہ کم سے کم 10 کو گرفتار کیا گیا۔ اس مدت میں میڈیااہلکاروں پر سب سے زیادہ 11 حملے اتر پردیش میں ہوئے۔
گزشتہ پانچ جون کو نوئیڈا کے کم سے کم آٹھ اسپتالوں نے کو رونا متاثر ہونے کے شک میں آٹھ ماہ کی ایک حاملہ خاتون کو بھرتی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ تقریباً 13 گھنٹے تک اہل خانہ کے کئی اسپتالوں کے چکر کاٹنے کے بعد خاتون نے ایمبولینس میں ہی دم توڑ دیا تھا۔
دہلی کے میور وہار علاقے کے رہنے والے شخص کورونا جانچ کے لیے پانچ سے چھ اسپتالوں میں گئے تھے، لیکن ان کی جانچ نہیں ہو سکی۔ مجبوراً وہ بیٹے کے پاس 800 کیلومیٹر کا سفر کر کےبھوپال گئے تھے، لیکن انہیں بچایا نہیں جا سکا۔ ان کے آخری رسومات کی ادائیگی بھوپال میں ہی کرنی پڑی۔ اب ان کی بیٹی میں انفیکشن پایا گیا ہے۔
ویڈیو: ملک کے زیادہ تر حصوں میں عبادت گاہوں ، مال اور ریستوراں وغیر ہ کو کھول دیاگیا ہے۔ کیا لاک ڈاؤن کو کھولنے کا یہ سہی وقت ہے، کیا اس سے کووڈ 19 کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوگا؟ ان مدعوں پر کمیونٹی ہیلتھ کے پروفیسر وکاس باجپئی اور ماہر اقتصادیات جیتی گھوش سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
جھارکھنڈ جن ادھیکار مہاسبھا کے زیر اہتمام منعقد ایک ویب نار میں ریاست کے مختلف مزدوروں نے لاک ڈاؤن کے دوران پیش آئی پریشانیوں کے تجربات بیان کیے۔ مزدوروں کی مانگ ہے کہ سرکار ان کے لیے راشن اور پیسے کا انتظام کرے۔
سپریم کورٹ نے ہدایت دی کہ ریاست اوریونین ٹریٹری مہاجر مزدوروں کی مہارت کا اندازہ کرنے کے بعد انہیں روزگار دستیاب کرانے کے لیے ان کے اعدادوشمار مرتب کریں۔
اڑیسہ کے لیے ایک ڈیجیٹل ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘ایک راشٹر، ایک جن اور ایک من’ کے ساتھ کووڈ 19 کے خلاف لڑائی کو آگے بڑھایا جس کی وجہ سے آج ہندوستان ، دنیا میں اچھی حالت میں ہے۔
ایسے وقت جب ہندوستان دنیا میں کووڈ 19 سے سب سے زیادہ متاثرہ پانچواں ملک بن چکا ہے اور متاثرین کی تعداد ڈھائی لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، حکومت نے آج آٹھ جون سے ملک بھر میں عبادت گاہیں، ہوٹل اور مال کھول دیے ہیں۔
حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق بدھ کی شام تک ریاست میں کو روناانفیکشن سے 25 موتیں ہوئی ہیں۔ حکومت کے ذریعے کورنٹائن سینٹرس میں ہوئی موت کے بارے میں کوئی اعداد و شمار جاری نہیں کیا گیا ہے، لیکن میڈیا رپورٹس کی مانیں تو اب تک 10 اضلاع کے کورنٹائن سینٹرس میں 20 سے زیادہ جانیں جا چکی ہیں۔
کانگریس رہنما راہل گاندھی کے ساتھ بات چیت میں صنعت کار راجیو بجاج نے کہا کہ سخت اور خامیوں سے پُر لاک ڈاؤن یہ یقینی بناتا ہے کہ وائرس ابھی بھی موجود رہے گا۔ یعنی آپ نے وائرس کےمسئلے کو حل نہیں کیا۔ انفیکشن کے گراف کو فلیٹ کرنے کے بجائے جی ڈی پی کے گراف کوفلیٹ کر دیا گیا۔
میڈیکل پیشہ وروں کو متاثرہ مریضوں کا علاج کرتے ہوئے چشمہ پہننے کی صلاح دی گئی ہے۔امریکہ کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کےمطابق کانوں سے کووڈ 19 پھیلنے کا امکان نہیں ہے۔
اسلامک سینٹر آف انڈیا نے مسجدوں میں نماز ادا کرنے کو لےکر ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اسلامک سینٹر کے چیئرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے اپیل کی ہے کہ 65 سال سے زیادہ عمر اور 10 سال سے کم عمر کے بچے مسجدوں میں نہ آئیں۔
آل انڈیا مینوفیکچررس ایسوسی ایشن کی جانب سے کرایا گیایہ سروے ایم ایس ایم ای،سیلف ایمپلائمنٹ، کارپوریٹ سی ای او اور اسٹاف سے ملےکل 46525 جوابات پر مشتمل ہے۔
گزشتہ 25 مئی کو ایمس میں ایک سینئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر راج کمار شری نواس نے کرکے ہندوستان میں بنے این 95 ماسک کی کوالٹی اوراسٹینڈرڈ کو لےکر سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے مرکزی وزارت صحت اور آئی سی ایم آر کی طرف سےجاری این 95 ماسک سے متعلق اعدادوشمار کو بھی جھوٹ بتایا تھا۔
پندرہ جون کے بعد بہار میں کورنٹائن سینٹرز کو بند کیا جائےگا۔ ساتھ ہی ریلوے اسٹیشنوں پر تھرمل اسکریننگ بھی بند کی جائےگی۔ ریاستی حکومت کا فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست میں کورونا انفیکشن کے 3872 پازیٹو معاملوں میں سے 2743 لوگ وہ ہیں جو تین مئی کے بعد دوسری ریاستوں سے لوٹے ہیں۔
انڈین پبلک ہیلتھ ایسوسی ایشن(آئی پی ایچ اے)، انڈین ایسوسی ایشن آف پریوینٹو اینڈ سوشل میڈیسن (آئی اے پی ایس ایم) اور انڈین ایپی ڈیمیولوجیکل ایسوسی ایشن(آئی ای اے)کے ماہرین کی جانب سے مرتب کردہ ایک رپورٹ وزیر اعظم کو سونپی گئی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکار نے اس وبا سے نپٹنے کی تدابیرسے متعلق فیصلہ لیتے وقت ماہرین سے صلاح نہیں لی۔
ہندوستان ایک دن میں ریکارڈ تقریباً ساڑھے آٹھ ہزار نئے کیسز کے ساتھ جرمنی اور فرانس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کورونا وائرس کی عالمگیر وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ساتواں ملک بن گیا ہے۔
آئی سی ایم آر کے مطالعہ میں یہ بھی پایا گیا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن اور دواؤں کے مضر اثرات کے بیچ کوئی خاص تعلق نہیں ہے۔
احمدآباد سول ہاسپٹل کے گجرات کینسر اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا معاملہ۔ ہاسپٹل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس پورے واقعہ میں کسی طرح کی لاپرواہی نہیں تھی بجائے اس کے کہ جس اسٹاف کی کنٹرول روم میں ڈیوٹی تھی، اس نے بناصحیح جانچ کےفیملی کو غلط جانکاری دے دی۔
ویڈیو: دہلی میں کو رونا وائرس کے معاملوں میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ یہاں تک کہ ملک کے سب سے بڑے ہاسپٹل ایمس میں بھی ڈاکٹر اور نرس سمیت دوسرے میڈیکل پیشہ ور اس کی چپیٹ میں آ رہے ہیں۔ ایمس میں اب تک تقریباً 200 اسٹاف پازیٹو پائے گئے ہیں۔ ایمس ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے اس کے لیے ماسک اور پی پی ای کٹ کے معیار کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
آر پی ایف کے اعدادوشمار کے مطابق شرمک اسپیشل ٹرینوں میں تقریباً 80 لوگوں کی موت 9 مئی سے 27 مئی کے بیچ ہوئی ہے۔ ان میں چارسال سے لےکر 85 سال تک کے مسافر شامل تھے۔
معاملہ اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع کا ہے۔ لاک ڈاؤن سے پہلے ایک ریستوراں میں کام کرنے والے 50 سالہ بھانو پرکاش گپتا کی جیب سے ایک سوسائیڈ نوٹ برآمد ہوا ہے جس میں انہوں نے اپنی غریبی اور بے روزگاری کا ذکر کیا ہے۔پسماندگان میں بوڑھی ماں، بیوی، تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہیں۔
غیر کنٹنمنٹ زون میں آٹھ جون سے ریستوراں، شاپنگ مال اور مذہبی مقامات کھلیں گے۔ وزارت صحت اس کے لیے ایڈوائزری جاری کرےگی۔ حکومت نے لاک ڈاؤن 5.0 کو ‘ان لاک 1’ کا نام دیا ہے۔
ممبئی کے ایک آر ٹی آئی کارکن نےمرکزی حکومت کے پورٹل پر آن لائن درخواست دائر کرکے کووڈ 19 کے انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اٹھائے گئےا قدامات، خریدے گئے آلات اور سامانوں کے نام اور ان پر کئے گئے خرچ کی تفصیلات پوچھی تھی۔
آسٹریلیائی سائنسداں ڈوہرٹی نے آگاہ کیا کہ آئندہ دنوں میں انفیکشن کے معاملے اوربڑھیں گے اور اس انفیکشن کو قابو کرنے کے لیے مؤثر ٹیکہ دستیاب ہونے میں نو سے 12 مہینے کا وقت لگ سکتا ہے۔
ایک دوسرے واقعہ میں ممبئی سے کرایے کی ایک گاڑی سے بنارس لوٹ رہے ایک مہاجر مزدور کی 27 مئی کی رات اتر پردیش کے باندا میں موت ہو گئی۔ انہیں تین دن سے کھانسی اور زکام کی شکایت تھی۔
ریاست کے تین الگ الگ کورنٹائن سینٹر میں رہ رہے مہاجر مزدوروں کی دو سال سے بھی کم عمر کی تین بچیوں کی موت ہو گئی ہے۔ حکا م کا کہنا ہے کہ دو بچیوں کی موت کھاتے وقت دم گھٹنے سے ہوئی اور ایک کئی دن سے […]