گراؤنڈرپورٹ: آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد حکومت کے ذریعے وادی میں’امن’کے دعوے کے بیچ گزشتہ کچھ دنوں میں سرینگر کی مہاراجہ ہری سنگھ ہاسپٹل میں پیلیٹ گن سے زخمی ہوئے تقریباً دو درجن مریض بھرتی ہوئے ہیں۔
گزشتہ روز ملک کے نام خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ آرٹیکل 370 نے جموں و کشمیر کو دہشت گردی اور بد عنوانی دیا، لیکن اب نئے زمانے کی شروعات ہوگی۔ مودی نے ریاست کے نوجوانوں سے قائد کے رول میں آنے کی اپیل کی اور صنعتی دنیا سے سرمایہ کاری کرنے کو کہا۔
روس نے کہا کہ ، ہم اس حقیقت کو دھیان میں رکھ کر آگے بڑھ رہے ہیں کہ جموں و کشمیر کی صورت حال میں تبدیلی اور اس کو بانٹ کر دو یونین ٹیریٹری ریاست بنانے کا فیصلہ ہندوستانی آئین کے دائرے میں ہے۔
کیا امریکہ ہماری موجودہ عالمی تنہائی میں کچھ ہاتھ بٹائے گا یا پھر سو پیاز اور سو جوتے ہی ہمارا مقدر رہیں گے؟ کیا اس سب کا ہماری مقتدرہ نے جائزہ لیا ہے؟ یا ہم فقط کوئلوں کی دلالی میں منہ کالا کرواتے رہیں گے اور عمران خان دوسرے ورلڈ کپ سے دل بہلاتے رہیں گے؟
جہاں ساری دنیا کو اس بات کا احساس جلدہی ہو گیا تھا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ ایک قابل اعتماد ساتھی نہیں ہے، نریندر مودی نے اس کے باوجود ہندوستان کے واشنگٹن سے رشتے مضبوط کئے۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس کی قیمت کیا ہوگی۔
امریکہ نے یہ کہتے ہوئےہندوستان پر دباؤ بنایا ہے کہ اس نے پلواما حملے کے بعد جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دہشت گرد قرار دئے جانے میں ہندوستان کا ساتھ دیا تھا لہٰذا اب وہ ایران کے معاملے میں اس کا ساتھ دے۔اس بحث سے قطع نظر کہ یہ دلیل کتنی صحیح یا غلط ہے، ہندوستان کے لئے امریکی مانگ کو خارج کرنا آسان نہیں۔
گلوبل ویلتھ مائگریشن ریویو کی رپورٹ کے مطابق، سال 2018 میں ملک چھوڑنے والے امیروں کی تعداد کے معاملے میں ہندوستان دنیا کا تیسرا ملک بن گیا۔ سال 2017 میں کل 7000 لوگوں نے ملک چھوڑ دیا تھا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مرکزی حکومت کے ذریعے پیٹرول ڈیزل کی قیمت کم کرنے اور روسی صدر ولادیمیرپوتن کے ہندوستان دورے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
ترکی کے استانبول میں منعقد یاسر دوگو انٹرنیشنل رینکنگ ریسلنگ چمپئن شپ میں حالانکہ ہندوستان کی مشہور پہلوان ساکشی ملک نے مایوس کیا مگرکل ملا کر اس چمپئن شپ میں دو گولڈ میڈل کے ساتھ ہندوستانی پہلوانوں نے دس میڈل جیتنے میں کامیابی حاصل کی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کو وائٹ ہاؤس میں مدعو کیا ہے۔ ان دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات رواں برس موسم خزاں میں ہو گی۔
حال ہی میں ختم ہوئے فٹبال ورلڈ کپ سے ہندوستان کو کیا سبق سیکھنا چاہیے؟میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اسی موضوع پر نوبھارت ٹائمس کے سینئر اسسٹنٹ ایڈیٹر چندر بھوشن اور سینئر صحافی براج سوین کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
عام طور پر کسی بھی ٹیم کی ناکامی کے لئے پوری ٹیم ذمہ دار ہوتی ہے ایسے میں اگر کسی ٹیم کو شکست ملتی ہے تو اس کے لئے کسی ایک کھلاڑی کو تنقید کا نشانہ بنانا اور ذہنی طور پر پریشان کرنا کسی بھی طرح سے مناسب نہیں ہے۔
کھیل کی دنیا:یہ پہلا موقع ہے جب بین الاقوامی کرکٹر ایوارڈ کی فہرست میں خاتون زمرے کو بھی شامل کیا گیا ہے،وہیں فٹ بال میں پچھلی بار کی چمپئن جرمنی کو فاتح مانا جا رہا ہے۔
روس اور وسط ایشیائی ممالک نے افغان تنازعے میں زیادہ دلچسپی لینا شروع کر دی ہے۔ ازبکستان میں ایک اجلاس اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ طالبان کے ساتھ مبینہ روابط کی وجہ خطے میں اسلامک اسٹیٹ کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ ہے۔
ٹیلرسن کے ہٹائے جانے پر بہت سے روزناموں اور اخبارات نے اپنے تاثرات لکھے ہیں، کچھ اخبارات نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس قدم کو سراہا ہے کیوں کہ ٹرمپ اور ٹیلرسن کی رائے ایران نیوکلیر پروگرام اور قطر کی پابندی پر مختلف تھی ۔
بین الاقوامی قوتوں کے درمیان ’طاقت اور رسہ کشی کی وجہ‘ سے شام میں جاری خونریز اور لاکھوں زندگیاں کھا جانے والی خانہ جنگی اپنے آٹھویں سال میں داخل ہو گئی ہے۔
جیسے جیسے اسلام آباد میں امریکا کا اثر و رسوخ ماند پڑ رہا ہے، ویسے ویسے روس پاکستان سے سفارتی، عسکری اور اقتصادی تعلقات بڑھا رہا ہے۔ سرد جنگ کے دشمن آج کے اتحادی بننے جا رہے ہیں۔
عراق کی بازآبادکاری کے حوالہ سے موجودہ امریکی انتظامیہ کا موقف کا مشتبہ نظرآرہا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ صدر ٹرمپ کی نیت اس کام میں پرائیوٹ کمپنیوں کو لگانے کی ہے جس سے وہ منافع کماسکیں۔
انقرہ اور ماسکو کے مابین طے پانے والے ایک دفاعی معاہدے کے تحت ترکی روس سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل خریدے گا۔ اس دفاعی معاہدے کے بعد ترکی اور نیٹو اتحادیوں کے تعلقات مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔ شامی علاقے عفرین میں امریکی حمایت […]
روس اپنا ایک آزاد انٹرنیٹ بنانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے، جس کا انحصار مغربی ممالک پر نہیں ہو گا، کم از کم سائبر اسپیس کی حد تک نہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ روس ایسا کرنا کیوں چاہتا ہے؟