مرکزی حکومت سے جمعہ کو ہونے والی آٹھویں دور کی بات چیت سے پہلے ہزاروں کسانوں نے دہلی اور ہریانہ میں ٹریکٹر مارچ نکالا۔کسانوں کا کہنا ہےکہ 26 جنوری کوہریانہ،پنجاب اور اتر پردیش کے مختلف حصوں سے قومی راجدھانی میں آنے والے ٹریکٹروں کی مجوزہ پریڈ سے پہلےیہ محض ایک ریہرسل ہے۔
ہندوستان میں ایک نیا ریڈیکلائزیشن شکل لے چکا ہے۔ اس کو روزمرہ کی دہشت گردی کہہ سکتے ہیں۔ اس کی خاصیت یہ ہے کہ اس کو’اسلامی دہشت گردی’کے برعکس ہندوؤں میں وسیع پیمانے پر حمایت حاصل ہے۔
غازی پور ضلع کے وشال غازی پوری اور ان کی اہلیہ سپنا دلت اورپسماندہ مفکرین کی تعلیمات کو گیتوں کے ذریعہ پیش کرتے ہیں۔گزشتہ اکتوبر میں ان گیتوں سے ناراض علاقے کے کچھ دبنگوں نے ان کے اسٹوڈیو میں آگ زنی کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ پولیس میں شکایت درج ہونے کے باوجود وشال اپنی فیملی کے ساتھ چھپ کر رہنے کو مجبور ہیں۔
معاملہ اتر پردیش کے بلندشہر کا ہے۔ بجرنگ دل کےکنوینر نے دکاندار ناصر پرفرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب نے کا الزام لگاتے ہوئے معاملہ درج کرایا تھا۔ ٹھاکر فٹ ویئر کمپنی کے مالک نے کہا کہ یہ نام ان کے داداجی سےمنسوب ہے۔ کسی سیاست کے لیے نہیں بدلیں گے۔
بہاراسٹیٹ انفارمیشن کمیشن کے سکریٹری نے کہا کہ ویب سائٹ سے متعلق پریشانیوں کو سلجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ بھی یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ سالانہ رپورٹ تیار ہو۔
بڑا سوال ہے کہ اوبامہ نے مشرق وسطیٰ میں جس طرح امیدیں جگائیں تھیں، کیا بائیڈن ان میں کوئی رمق پیدا کرنے میں کامیاب ہو پائیں گے؟ بارہ سال قبل کا خوشگوار ماحول اب نفرت میں تبدیل ہو گیا ہے۔
یہ کھیت اور پیٹ کی لڑائی ہے جو سڑکوِں پر لڑی جا رہی ہے۔ قیادت پنجاب ضرور کر رہا ہے لیکن اس میں پورے بھارت کے کسان شامل ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی کو جمہوری ریاست عزیز ہے تو انہیں اب کی بار جمہور کے سامنے ہارنا ہی ہوگا، ہمیشہ جیت کی بے لگام خواہش کبھی کبھی بڑی تکلیف دہ دائمی ہار پر منتج ہوتی ہے۔
کئی ریاستوں میں جیل کے دستورالعمل جیل کے اندر کے کاموں کا تعین ذات پات کی بنیاد پر کرنے کی دلالت کرتے ہیں۔
معاملہ بریلی ضلع کا ہے، جہاں پہلی جنوری کوایک24 سالہ خاتو ن پر جبراًتبدیلی مذہب کا دباؤ ڈالنے کے الزام میں تین مسلم نوجوانوں پر معاملہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ میں تینوں نوجوانوں پر لگائے گئے الزام غلط پائے گئے ہیں۔
گزشتہ 22 دسمبر کو بڑوت کے دگمبر جین کالج میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے چار ممبروں نے شرت دیوی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا تھا، جس کے بعدتنظیم نے معافی مانگی تھی۔ ان چاروں کے خلاف دنگا کرنے سمیت آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
گوہاٹی میں ایک رکشہ ڈرائیور کو ان کی اہلیہ اور بچوں سمیت جون 2019 میں غیر قانونی شہری بتاتے ہوئے ڈٹینشن سینٹر میں بھیج دیا گیا تھا۔ انسانی حقوق کےایک وکیل کی عرضی پر ہائی کورٹ نے اس آرڈر کو خارج کرتے ہوئے معاملے کی پھرشنوائی کرنے کو کہا، جس کے بعد دونوں کوہندوستانی قراردیا گیا ہے۔
سال2021 میں جاتے ہوئے کیا ان سب سے نجات پانا ممکن ہوگا، جن میں ہم نے سال 2020 بتایا ہے؟
الزام ہے کہ اجین کے بیگم باغ علاقے میں بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کی ریلی میں مبینہ طور پر فرقہ وارانہ نعرے لگانے کی وجہ سے کچھ لوگوں نے پتھربازی کر دی تھی۔ مدھیہ پردیش میں شدت پسند ہندوگروپس کی جانب سے ایسی ریلیوں کے دوران کئی جگہوں پر تشدد کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ یہ ریلیاں رام مندر تعمیر کے لیے چندہ جمع کرنے کے مقصد سے نکالی جا رہی ہیں۔
گزشتہ13 دسمبر کو بی جے پی نے روزگار کارڈ دینے والی مہم کو شروع کرتے ہوئے پارٹی کے آئندہ اسمبلی انتخاب جیتنے پر 75 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اب اس مہم کو روک دیا گیا ہے۔
اپوزیشن نے مدرسوں کو بند کرنے کے آسام سرکار کے قدم کی تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ریاست میں یہ پولرائزیشن کا ہتھکنڈہ ہے جہاں اگلے سال مارچ اپریل میں انتخاب ہونے ہیں۔ کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ 97 موجودہ سرکاری سنسکرت اداروں کو اسٹڈی سینٹراور ریسرچ سینٹروں میں تبدیل کیا جائےگا۔
گزشتہ آٹھ اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک گروہ کا انکشاف کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ممبئی کے پولیس کمشنر نے دعویٰ کیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی سمیت کچھ چینلوں نے ٹی آر پی کے ساتھ ہیرپھیر کی ہے۔
فلم کے رائٹر اور کانگریس رہنما آریہ دان شوکت نے کیرل واقع سینٹرل فلم سرٹیفیکیشن بورڈ کے ریجنل آفس کے ایک ممبر،جو بی جے پی رہنما بھی ہیں، کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینسر بورڈ میں ایسے کئی سیاسی لوگوں کی تقرری کی گئی ہے، جنہیں سنیما کی سمجھ نہیں ہے۔
ٹاور انفرااسٹرکچر پرووائیڈرس ایسوسی ایشن کے مطابق،ریاست میں کم سے کم 1600 ٹاوروں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ کئی حصوں میں ٹاوروں کی بجلی فراہمی روک دی گئی ہے اور ساتھ ہی کیبل بھی کاٹ دیے گئے ہیں۔ وہیں جالندھر میں جیو کی فائبر کیبل کے کچھ بنڈل بھی جلا دیے گئے ہیں ۔
اتر پردیش کے باندہ ضلع کا واقعہ۔ پولیس نے بتایا کہ یہ معاملہ پچھلے دو مہینوں سے چل رہا ہے۔ پولیس کئی بار معاملے کو سلجھا چکی ہے اور فی الحال معاملے کی جانچ جاری ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ مزاحمت کے حق کو آئین کےآرٹیکل 19 کے تحت تحفظ حاصل ہے اور سرکار کے نظم ونسق کی تنقید کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔
الزام ہے کہ شرجیل امام نے نارتھ -ایسٹ کو ہندوستان سے کاٹ دینے کا اکساوا دیتے ہوئے بیان دیے تھے۔ انہوں نے اتنا ہی کیا تھا کہ سرکار پر دباؤ ڈالنے کے لیے راستہ جام کرنے کی بات کہی تھی۔ کسان ابھی چاروں طرف سے دہلی کا راستہ بند کرنے کی بات کہہ رہے ہیں، تاکہ سرکار پر دباؤ بڑھے اور وہ اپنی ہٹ دھرمی چھوڑے۔ کیا اسے دہشت گردانہ کارروائی کہا جائےگا؟
سینئرایڈوکیٹ محمود پراچہ دہلی فسادات کے ملزمین کی عدالت میں پیروی کر رہے ہیں۔پراچہ کے اسسٹنٹ وکیلوں کا الزام ہے کہ پولیس کی یہ چھاپےماری تمام ریکارڈ اور دستاویز کو ضائع کرنے کی کوشش تھی۔
سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جب تک جموں وکشمیر کو آرٹیکل370 کے تحت ملے خصوصی درجے کو بحال نہیں کیا جاتا ہے، تب تک وہ انتخاب نہیں لڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سرکار انہیں حراست میں لینا چاہتی ہے تو سیدھے ان کے پاس آئے، اورگھرکے ممبروں ، دوستوں اور پارٹی کے اتحادیوں کو پریشان کرنا بند کر دے۔
ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر آئندہ میونسپل انتخاب کی تشہیر کے لیے گزشتہ منگل کو ایک عوامی اجلاس کرنے امبالہ گئے تھے۔ اس دوران مظاہرہ کررہے کسانوں کے ایک گروپ نے انہیں کالے جھنڈے دکھائے اور سرکار کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔
دواراہاٹ سے بی جے پی ایم ایل اے مہیش سنگھ نیگی پر ایک خاتون کی شکایت کی بنیادپر عدالت کے آرڈر کے بعد دہرادون پولیس نے ریپ اور دھمکی دینے کا معاملہ درج کیا تھا۔ خاتون نے اپنی بچی کی ولدیت کے تعین کو لےکر نیگی کے ڈی این اے ٹیسٹ کی مانگ کی تھی۔
ویڈیو: زرعی قوانین کو لےکر کسانوں اور سرکار کے بیچ جاری تعطل کو سلجھانے کے لیے سپریم کورٹ نے حال ہی میں ایک کمیٹی کے قیام کا مشورہ دیا ہے۔ اسے لےکر دہلی یونیورسٹی کےپروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
ویڈیو: زرعی قوانین کی مخالفت میں دہلی کی مختلف سرحدوں پر کسانوں کے مظاہرہ پر بھارتیہ کسان یونین (اگراہاں)کے جھنڈا سنگھ کے ساتھ دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کی بات چیت۔
برطانوی ٹی وی ریگولیٹری اتھارٹی آف کام کے مطابق ستمبر 2019 میں ری پبلک بھارت پر ارنب گوسوامی کے شو ‘پوچھتا ہے بھارت’میں مہمانوں کی جانب سے کیے گئےتبصرےپاکستانی شہریوں کے خلاف توہین آمیز اور ہیٹ اسپیچ سے بھرے ہوئے تھے، جس کی وجہ سے چینل پر تقریباً20 لاکھ روپے کا جرمانہ لگایا گیا ہے۔
بامبے ہائی کورٹ کی بنچ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جانوروں کے تحفظ سےمتعلق ایکٹ کے تحت جانور کی کھال کو لےکر کوئی اہتمام نہیں ہے۔ اس لیے کھال رکھنے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور اس طرح جرم کا معاملہ نہیں بنتا ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ نےایک 19سالہ لڑکی کے والد کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ پولیس کے مطابق، لڑکی نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کرکے شادی کی تھی اوروہ اپنے والد کے گھر نہیں لوٹنا چاہتی۔
دہلی کے ایک وکیل نے بتایا کہ اتر پردیش کے ایٹہ ضلع واقع جلیسر کی خاتون کو ان کی مرضی سے مذہب تبدیل کرواکر شادی کروانے میں مدد کی تھی۔ ڈر کی وجہ سےجوڑا لاپتہ ہو گیاہے۔الزام ہے کہ ان کی تلاش میں اتر پردیش پولیس نے وکیل کی فیملی کے لگ بھگ دس لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
دہلی کے نیو پٹیل نگر میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعےچار مندروں کو توڑنے کے فیصلے کے خلاف دائر عرضی پر شنوائی کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ کئی معاملوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ مندر یادیگر عبادت گاہوں کی آڑ میں سرکاری زمین پر دعویٰ کیا جاتا ہے۔
ایک جانب کارپوریٹس تمام اقتصادی شعبوں اور ریاستوں کی سرحدوں میں اپنے کام کی توسیع کے لیےآزاد ہیں، وہیں ملک بھر کے کسانوں کےزرعی قوانین کے خلاف متحد ہونے پر بی جے پی ان کی تحریک میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش میں بھی 19 دسمبر 2019 کو شہریت قانون یعنی سی اے اے کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں اور شہری حقوق کی تنظیموں نے احتجاج کیا تھا۔پرتشدد مظاہروں سے ریاست بھر میں 20 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے خلاف لکھنؤ کے گھنٹا گھر (حسین آباد)میں خواتین نے دھرنا شروع کر دیا۔ ان سے بات چیت۔
اتر پردیش کے ایک مسلم نوجوان اور ہندولڑکی نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے نہ صرف ان کی فیملی بلکہ یوپی پولیس سے بھی تحفظ کی مانگ کی ہے۔ دہلی سرکار کی جانب سے تحفظ کا بھروسہ دلائے جانے کے بعد دونوں نے اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت شادی کے لیے رجسٹریشن کرایا ہے۔
کسانوں کے مظاہرہ سےمتعلق جانکاری دینے کے لیے دہلی کی سرحدوں پر تقریباً چار ہفتوں سے جمع کسان تنظیموں نے ‘کسان ایکتا مورچہ’کے نام سے فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنا اکاؤنٹ بنایا ہے۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ17دسمبر کونیشنل سکیورٹی ایکٹ(این ایس اے)کے تحت ڈاکٹر کفیل خان کی حراست کو رد کرنے اور انہیں فوراً رہا کیےجانے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں دخل اندازی سے انکار کر دیا تھا۔ اس فیصلے پر ڈاکٹر کفیل نے دی وائر سے بات چیت کی۔
منی پور کی ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ٹی برندہ نے 2018 کے ڈرگس معاملے کے ایک کلیدی ملزم لکھاؤسی زوکوعدالت کے ذریعے بری کیےجانےکےایک دن بعدبہادری کے لیےان کوملے پولیس میڈل کو لوٹا دیا ہے۔گزشتہ جولائی میں انہوں نے وزیراعلیٰ این بیرین سنگھ پر لکھاؤسی زوکو بچانے کا الزام لگایا تھا۔
سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما چودھری بریندر سنگھ جمعہ کو ہریانہ کے جھجر ضلعے کے سیمپلا میں دھرنا دے رہے کسانوں کے بیچ پہنچے، جہاں انہوں نے کہا، ‘یہ سب کی تحریک ہے۔ میں پہلے سے ہی میدان میں ہوں۔ اگر میں مورچے پر نہیں ہوں تو لوگوں کو لگےگا کہ میں صرف سیاست کر رہا ہوں۔’
ویڈیو:مرکزکےمتنازعہ زرعی قوانین کی مخالفت مسلسل تیز ہورہی ہے۔ سرکار اور کسانوں کے بیچ کوئی آپسی رضامندی نہیں ہوئی ہے۔ کسانوں کے مظاہرہ میں نہ صرف کسان بلکہ پنجاب اور ہریانہ کے نوجوان اور طلبا بھی حصہ لے رہے ہیں۔ ان سے بات چیت۔