بھگت سنگھ کو اپنا ہیرو بنانے کی کوشش وہ لوگ کر رہے ہیں، جن کے اسلاف ہندوستان کی جدو جہد آزادی میں شامل نہیں ہوئے تھے۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے بھگت سنگھ جیسے انقلابی لیڈروں کے فلسفے سے نہ صرف خود کو الگ تھلگ رکھا تھا بلکہ ان کی پھانسی کے وقت مجرمانہ خاموشی بھی اختیار کر لی تھی۔
ہندو مسلم اتحاد کے چیمپینس کی ایک لمبی فہرست ہے۔مگر میری نظر میں مولانا کا ان سے کوئی مقابلہ نہیں ۔ آزاد کا کمٹ منٹ بے مثال ہے۔ ہندو مسلم اتحاد کے ambassadors کی فہرست میں تو جناح اور اقبال کا نام بھی آتا ہے۔مگر یہ بات آپ جانتے ہیں ان لوگوں نے کتنی جلدی ہتھیار ڈال دیا تھا۔
یہ دیکھنا اور سمجھنا دلچسپ ہے کہ سیکولرزم کے حوالے سے رائٹ ونگ کی دلیل کیا ہے۔ یقین کیجئے، سیکولرزم کے بارے میں ان کی جو دلیل ہے، وہ نہ صرف بہت کنونسنگ ہے بلکہ بہت مضبوط بھی ہے۔ ایک لمحے کے لئے آپ بھی سر نگوں ہو جائیں گے۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ ان کی یہ دلیل سراب کی سی ہے۔
ہمارے لبرل صحافی اور روشن خیال دانشوران فاشزم اورکمیونلزم کے خلاف اپنی لڑائی کو مسلمانوں کے کندھوں پر رکھ کر کیوں لڑنا چا ہتے ہیں؟ ڈر کو مسلمانوں کے ساتھ کیوں چپکا دینا چاہتے ہے؟ جہاں تک مسلمانوں کے ڈر جانے کا سوال ہے تو یہ محض ایک فیک نیوز ہے۔ متھ ہے۔ اور کچھ نہیں۔ مسلمان فکر مند ضرور ہیں، خوف زدہ با لکل نہیں۔تقسیم کے بعد جن مسلمانوں نے پاکستان کو ٹھکرا دیا کم از کم ان کے بارے میں تو ایسا ہر گز نہیں کہا جا سکتا۔
ایران کی اسلامی حکومت آ ئے دن حقوق انسانی اور آزادی کے لئے آ واز بلند کرنے والے دانشوروں اور طلباء کو ہراساں کرتی رہتی ہے، یہ خبر سب سے زیا دہ افسوس ناک ہے۔
ذات پات کو صحیح ٹھہرانے والے نریندر مودی نے گجرات کا وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے اپنی کتاب’ کرم یوگی ‘میں غلاظت صاف کرنے والے دلتوں کو ان کی مجبوری کا کام نہیں بلکہ روحانیت کا کام قرار دیا تھا۔
آر ایس ایس کے پروگرام میں پرنب مکھرجی کا حاضر ہو جانا ہی’ سب کچھ‘ ہے۔انہوں نے کیا بولا اور کیا نہیں ، اسکا کوئی مطلب نہیں۔سنگھ کوبس ان کی حاضری سے سروکار تھا۔سنگھ کو جو چاہئے تھا، اس نے حاصل کر لیا۔ کل شام کو جب پرنب […]
زیادہ تکلیف دہ بات یہ ہے کہ ان چار پانچ دنوں میں یونیورسٹی کا جو نقصان ہوا ہے اس کی بھر پائی کرنے میں برسوں لگ جائیں گے۔
انڈین نیشنل ازم:اگر آپ کو ڈر نہیں لگتا تو اس کا مطلب آپ ہوش میں نہیں ہیں…میں چاہتا ہوں کہ آپ ڈریں۔ جس دن ڈر سما جائے گا، آپ کے ہوش ٹھکانے لگ جائیں گے۔ اور تب آپ بول اٹھیں گے۔ ہم سب بول اٹھیں گے۔
ہم ایک بار پھردلت شعور اور بیداری کے دور میں داخل ہو گئے ہیں۔دلتوں نے اب یہ سمجھ لیا ہے کہ بی جے پی انہیں الو بنا رہی ہے۔انہیں بی جے پی کی سازش کا احساس ہو گیا ہے۔انہیں یہ بات کھٹکنے لگی ہے کہ بی جے پی […]
انکت کے والد کو ہمارا سلام۔میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اگر انکت کے والد نے اپیل نہ کی ہوتی تو آج دہلی کاس گنج میں تبدیل ہو چکی ہوتی۔انہوں نے در اصل ہندوستا ن کی روح کو مجروح ہونے سے بچا یا ہے۔ انکت کی […]
افرازل کی موت ایک انسان کی موت نہیں،مسلمان کی موت ہے۔ یہ بات اس لئے کہہ رہا ہوں کہ جب تک ہمارا سماج یہ تسلیم نہیں کرے گا کہ اس شخص کی موت اسکے مسلمان ہونے کی وجہ سے ہوئی ہے، مسئلہ کا حل نہیں نکل سکتا۔ ہاں […]
وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے نیشنلزم کے ڈسکورس میں راشٹر ماتا لفظ کا اضافہ کر دیا ہے ۔ خوشی سے جھوم اٹھیے کہ اب ہمارے پاس راشٹر ماتا بھی ہیں۔راشٹرماتا پد ما وتی۔ پچھلے ایک ہفتے سے اخبارات اور ٹیلی ویژن والوں کے یہاں خبروں […]
مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش پر ان کی اور ان کے خیالات کی سچی تحسین یہ ہوگی کہ نفرت کے خلاف اپنی اپنی جد وجہدپوری قوت سےشروع کی جائے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دور کے پہلے ہی سال میں یعنی 2اکتوبر2014 کوملکی سطح پر صفائی مہم […]