لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی کی انتخابی مہم میں پارٹی کے اسٹار پرچارک اور وزیر اعظم نریندر مودی مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور کانگریس کے منشور کا نام لے کر گمراہ کن اور فرضی دعوے کر رہے ہیں۔ کیا ان میں اور گراوٹ آئے گی، اس بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند۔
کریم گنج پارلیامانی حلقہ کے ایک مسلم اکثریتی گاؤں کے لوگوں نے آسام کے محکمہ جنگلات کے افسران اور ملازمین پر الزام لگایا ہے کہ وہ انہیں مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے یا ‘بلڈوزر کارروائی’ کے لیے تیار رہنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ مبینہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر و رسوخ ڈالنے کے الزام میں بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور 4.8 کروڑ روپے کی نقدی بھی ضبط کی گئی۔ سدھاکر چکبلا پورہ سے بی جے پی کے موجودہ امیدوار ہیں، جہاں جمعہ کو ووٹنگ ہورہی ہے۔
لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 26 اپریل کو آسام، بہار، چھتیس گڑھ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، منی پور، راجستھان، تریپورہ، اتر پردیش، مغربی بنگال اور جموں و کشمیر کی کل 89 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ اس مرحلے میں نریندر مودی کابینہ کے تین وزراء، دو سابق وزرائے اعلیٰ، دو سابق وزرائے اعلیٰ کے بیٹوں سمیت کئی بڑے لیڈروں کی عزت داؤ پر ہے۔
ویڈیو: گزشتہ دس سال ملک کے مختلف اداروں کے لیے بھی اہم رہے ہیں۔ نریندر مودی کے گزشتہ دس سالوں کے دور اقتدار میں سپریم کورٹ کے جج کس راہ پر چلے، آئین کے سرپرست اس کے تحفظ میں کس حد تک کامیاب رہے، اس بارے میں قانونی امور پر رپورٹنگ کرنے والے صحافی سورو داس سے بات کر رہے ہیں دی وائر کے آشوتوش بھاردواج۔
راجستھان میں نریندر مودی کی نفرت انگیز تقریر کی بڑے پیمانے پر تنقید کے بعد الیکشن کمیشن نے تقریباً ایک جیسے دو خط 25 اپریل کو بی جے پی اور کانگریس صدور – جے پی نڈا اور ملیکارجن کھڑگے کو بھیجے ہیں۔ کانگریس صدر کو ملا خط بی جے پی کی جانب سے راہل گاندھی کے خلاف درج کرائی گئی شکایت پر مبنی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پارٹی کے رہنماؤں کی ہیٹ اسپیچ پر الیکشن کمیشن کی خاموشی سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس نے بی جے پی لیڈروں کو فرقہ وارانہ ماحول بنانے کی مکمل آزادی دے رکھی ہے۔
ابھی تک آس تھی کہ شاید اس بار بی جے پی ترقی اور مثبت ایجنڈہ کو لے کر میدان میں اترے گی، کیونکہ مسلمان والا ایشو حال ہی میں کرناٹک کے صوبائی انتخابات میں پٹ گیا تھا، جہاں ٹیپو سلطان سے لے کر حجاب وغیرہ کو ایشو بنایا گیا تھا۔ مگر ابھی راجستھان میں جس طرح کی زبان انہوں نے خود استعمال کی اور مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی کی تو یہ طے ہوگیا کہ 2024 کے ترقی یافتہ ہندوستان کا یہ الیکشن پولرائزیشن اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا کر ہی لڑا جائے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے شرومنی اکالی دل نے کہا کہ ہندوستان کو ایک خودمختار، سیکولر، جمہوری ملک کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وزیر اعظم کو کبھی بھی ایسا بیان نہیں دینا چاہیے جو ہندوستان کے لوگوں میں فرقہ وارانہ منافرت، باہمی شکوک و شبہات اور زہر پھیلاتے ہوں۔
راجستھان کے بانس واڑہ میں وزیر اعظم مودی کی تقریر کو ہزاروں شہریوں نے ‘خطرناک اور ہندوستان کے مسلمانوں پر براہ راست حملہ’ قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ شہریوں نے کہا ہے کہ اس تقریر کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کی ساکھ اور خود مختاری کمزور ہوگی۔
ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے راجستھان کے بانس واڑہ میں ایک انتخابی ریلی میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ایک مبینہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہوگا۔ لیکن کیا منموہن سنگھ نے سچ میں ایسا کہا تھا؟
جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ بی جے پی اپوزیشن کی حکمرانی والی ریاستوں میں حکومتیں گرانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن جمہوریت کو ختم نہیں ہونے دیا جا سکتا۔ ای ڈی نے ہیمنت سورین کو 31 جنوری کو مبینہ زمین کی دھوکہ دہی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے شیو سینا (یو بی ٹی) کے انتخابی مہم کے گیت سے ‘جئے بھوانی، جئے شیواجی’ اور ‘ہندو ہا تجھا دھرم’ کے الفاظ ہٹانے کا نوٹس دیا ہے۔ پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پہلے کمیشن کو وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، جنہوں نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران ‘بجرنگ بلی کی جئے’ اور ایودھیا میں رام للا کے درشن کے نام پر ووٹ مانگا تھا۔
ویڈیو: مہاراشٹر کے ودربھ علاقے میں امراوتی لوک سبھا سیٹ پر کسان مودی حکومت سے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سالوں سے انہیں اپنی فصلوں کی مناسب قیمت نہیں ملی۔ امراوتی کے آس پاس کے اضلاع میں سویا بین، کپاس، باجرا، چنا اور گیہوں کی پیداوار ہوتی ہے۔ کسانوں کی خودکشی بھی یہاں ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ان موضوعات پر کسانوں سے بات چیت۔
راجستھان کے بانس واڑہ میں ایک انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر اپوزیشن کا اتحاد اقتدار میں آتا ہے تو عوام کی محنت کی کمائی ‘گھس پیٹھیوں’ اور ‘زیادہ بچے پیدا کرنے والوں’ کو دے دی جائے گی۔
تمل ناڈو ایک بہت بڑا مینوفیکچرنگ مرکز ہے، جس نے شمالی ہندوستان کی بڑی ریاستوں کو مسلسل پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، یہاں صرف 2 فیصد غریب ہیں، جبکہ گجرات میں 12 فیصد، یوپی میں 23 فیصد اور بہار میں 34 فیصد غریب ہیں۔
ویڈیو: منی پور میں مئی 2023 میں ایک ریلی کے بعد پھوٹنے والا تشدد اب تک پوری طرح سے ختم نہیں ہوا ہے۔ ہزاروں لوگ بے گھر ہو کر کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ ایسے میں کیا یہاں کے عام لوگ لوک سبھا انتخابات کے لیے تیار بھی ہیں؟ اس بارے میں دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
ویڈیو: لوک سبھا انتخابات 2024 میں آزاد سماج پارٹی کے ٹکٹ پر چندر شیکھر آزاد مغربی اتر پردیش کی نگینہ سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ چندر شیکھر آزاد نے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ وہ غریبوں اور پسماندہ لوگوں کے لیے لڑ رہے ہیں، کیونکہ ان کے لیے آواز اٹھانے والا کوئی نہیں ہے۔
ویڈیو: ہمنتا بسوا شرما کی قیادت والی آسام کی بی جے پی حکومت پر لگاتارفرقہ پرستی کو بڑھانے کا الزام لگتا رہا ہے اور لوک سبھا انتخابات سے پہلے ان کے مختلف بیان اس کی تصدیق کرتے ہیں۔ دوسری جانب سی اے اے قوانین کو مطلع کیے جانے کے بعد مقامی لوگ ناراض ہیں اور اس کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ وہاں کے انتخابات میں کون سے ایشوز مؤثر ہوں گے، اس بارے میں دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
ویڈیو: ڈیجیٹل حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں— ایکسیس ناؤ اور گلوبل وٹنیس نے حال ہی میں جاری ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یوٹیوب نے اپنے پلیٹ فارم پر ایسے اشتہارات کی اجازت دی ہے، جس میں غلط معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ اس بارے میں ایکسیس ناؤ کے رمن جیت سنگھ چیما اور گلوبل وٹنیس کے ہنری پیک سے بات چیت۔
اتر پردیش کے مظفر نگر لوک سبھا حلقہ کے تحت کھیڑا گاؤں میں منگل کو راجپوت برادری کی ایک مہاپنچایت نے سرکاری اسکیموں کو لاگو نہ کرنے، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، اگنی ویر یوجنا اور راجپوت سماج کی ‘توہین’ کے خلاف احتجاج میں بی جے پی امیدواروں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
ویڈیو: لوک سبھا کے ساتھ ساتھ سکم میں اسمبلی انتخابات بھی ہو رہے ہیں، جہاں حکمراں ایس کے ایم دوبارہ جیت کی امید کر رہی ہے لیکن اسے اپوزیشن ایس ڈی ایف سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ وہیں، میگھالیہ اور تریپورہ کی دو — دو لوک سبھا سیٹوں پر بھی دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تینوں ریاستوں کی سیاست پر دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے تبادل خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
وزرائے اعظم کے انتخابی حلقوں کے رائے دہندگان وی آئی پی سیٹ کے گمان میں بھلے جیتے رہیں، لیکن اس سے ان کے سماجی و سیاسی شعور پر کوئی فرق پڑتا نظر نہیں آتا۔ اور نہ ہی وزیر اعظم کی موجودگی ایسے علاقوں کے مسائل کو حل کر پاتی ہے۔
رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق، رام مندر کی تعمیر کا ایشو کچھ زیادہ ووٹروں کو لبھا نہیں پا رہا ہے۔ ہندو ووٹر خوش تو ہیں کہ رام مندر بن گیا، مگر یہ اس کے ووٹ کرنے کی وجہ نہیں بن پا رہا ہے۔ ہاں ان جائزوں کے مطابق جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ ووٹروں پر یقینا اثر انداز ہو رہا ہے۔
ویڈیو: ناگالینڈ اور میزورم میں ایک ایک لوک سبھا سیٹ ہے، جس کے لیے ووٹنگ 19 اپریل کو ہونی ہے۔ جہاں ناگالینڈ میں علیحدہ ریاست کا مطالبہ مؤثر ہے، وہیں میزورم میں اسمبلی میں کرشمے کی طرح ابھرنے والی زورام پیپلز موومنٹ قبائلی برادری کے مسائل پر بات کر رہی ہے۔ اس معاملے پر دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
بی جے پی لیڈر اننت کمار ہیگڑے اور جیوتی مردھا کے بعد اب فیض آباد سے بی جے پی کے موجودہ ایم پی للو سنگھ نے کہا ہے کہ پارٹی 2024 کے انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنا چاہتی ہے تاکہ وہ آئین میں ترمیم کرسکے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت انتخابات کے آغاز کے اعلان سے پہلے سرکاری اخراجات پر بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلا چکی ہے۔ اس طرح وہ اس ریس میں پہلے ہی دوڑنا شروع کر چکی تھی جبکہ اپوزیشن جماعتیں اس کے آغاز کے اعلان کا انتظار کر رہی تھیں۔
ویڈیو: آئندہ 19 اپریل کو اروناچل پردیش میں لوک سبھا کے ساتھ ہی اسمبلی انتخابات بھی ہونے والے ہیں۔ تاہم، سی ایم پیما کھانڈو سمیت بی جے پی کے دس امیدوار ایسے ہیں جن کے انتخابی حلقوں میں ان کے خلاف کوئی پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیا گیا ہے اور انہیں ووٹنگ سے پہلے ہی ‘جیتا’ ہوا مانا جا رہا ہے۔ کیا یہ جمہوریت میں عوام کے اپنے نمائندوں کے انتخاب کرنے کے حق کے لیے خطرہ ہے؟ ریاستی سیاست پر دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات چیت ۔
بھارت آدی واسی پارٹی نے اپنے قیام کے صرف ڈھائی ماہ بعد ہوئے راجستھان اور مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات 2023 میں 35 حلقوں (27 راجستھان اور 8 مدھیہ پردیش) میں الیکشن لڑ کر 4 سیٹوں پر جیت حاصل کی ۔
گاندھی اور نہرو کا ماڈل ٹوٹ چکا ہے۔ پچھلی دو دہائیوں میں نریندر مودی کے عروج کے ساتھ دلدل مزید گہری ہو گئی ہے۔ اگر کانگریس یا اس کے لیڈران واقعی ملک کو اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں یا اپنے آپ کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں، تو ان کو ہندوتوا نظریات کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے سوشلسٹوں کے انجام سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔
کسان یونینوں کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریاست کے مختلف گاؤں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ان میں سے کئی پوسٹر نوجوان کسان شبھ کرن سنگھ کو معنون ہیں، جن کی فروری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔
راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے مفاد میں بہت سے سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں۔ ان کے لیے آئین میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کے لیے دونوں ایوانوں میں بھاری اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بی جے پی بابا صاحب کے دیےآئین کو ختم کرکے عوام سے ان کا حق چھین لینا چاہتی ہے۔
موجودہ لوک سبھا انتخابات کے دوران مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعے اپوزیشن جماعتوں اور رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے درمیان تین سابق چیف الیکشن کمشنروں نے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں مداخلت ہیں۔ الیکشن کمیشن کو ایجنسیوں سے بات کرنی چاہیے کہ وہ الیکشن ختم ہونے تک انتظار کیوں نہیں کر سکتے۔
جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی ایم ایل اے اور شیبو سورین خاندان کی بہو سیتا سورین کے بی جے پی میں شامل ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی مانڈو سے بی جے پی ایم ایل اے اور اسمبلی میں پارٹی وہپ جئے پرکاش بھائی پٹیل کانگریس میں شامل ہوگئے۔ ان کا نام کچھ دن پہلے بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر بنائے جانے کے لیے اچھالا گیا تھا۔
جنوبی ہندوستان کو فتح کرنے کے لیے ان دنوں مودی مسلسل ان صوبوں کے دورے کر رہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ وہ صرف شمالی ہندوستان کا لیڈر ہونے کا دھبہ مٹا کر ملک گیر لیڈر کے بطور اپنے آپ کو پیش کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ جنوبی ہندوستان کو فتح کیے بغیر وہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی وراثت کو تاریخ کے صفحات سے مٹا نہیں سکتے ہیں یا اپنے آپ کو نہرو ثانی کے بطور پیش نہیں کرسکتے ہیں۔
ویڈیو: 18ویں لوک سبھا کے لیے انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کئی بار اس بات کا اعادہ کیا کہ جمہوریت کے لیے غیر جانبداری ضروری ہے، لیکن کیا آئندہ لوک سبھا انتخابات ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے لیے ‘لیول پلیئنگ فیلڈ’ ہیں؟ اس حوالے سے سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
لوک سبھا انتخابات سے پہلے یوپی کے مہاراج گنج اور کشی نگر ضلع کے 27 گاؤں کے تقریباً پچاس ہزار لوگوں نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ آمد و رفت کے لیے راستہ بننے کے انتظار میں گنڈک ندی کے پار کے ان لوگوں کا پل بنانے کا مطالبہ کافی پرانا ہے، جس کے حوالے سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ پل اور سڑک نہیں ہیں تو ووٹ کیوں دیں۔
لوک سبھا انتخابات 2024 کے ساتھ ہی 19 اپریل سے 13 مئی کے درمیان آندھرا پردیش، سکم، اڑیسہ اور اروناچل پردیش میں اسمبلی انتخابات بھی ہوں گے۔
ویڈیو: تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے ساتھ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ملک کی معیشت، نوکریوں کی صورتحال اور بے روزگاری کے مسائل پر ماہر معاشیات پروفیسر سنتوش مہروترا اور یوا ہلہ بول کے انوپم کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں یوگیندر یادو۔