ایودھیا کی سبھا جھوٹ اور ادھرم کی بنیاد پر بنائی گئی ہے، کیونکہ جس کو اس کے درباری سچائی کی جیت کہتے ہیں، وہ دراصل فریب اور زبردستی کی پیداوارہے۔ عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے یہ درباری بھول جاتے ہیں کہ اسی عدالت نے 6 دسمبر کے ایودھیا—کانڈ کو جرم قرار دیا تھا۔
سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران 24 نومبر کو ہوئے تشدد میں مسلم کمیونٹی کے پانچ لوگوں کی گولی لگنے سے موت ہوگئی تھی۔ اب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ جس جگہ یہ تشدد ہوا تھا، وہاں سے اسے پاکستانی کارتوس ملا ہے۔
منگل کو مراد آباد کی ٹی ڈی آئی سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی میں اس وقت احتجاج شروع ہوگیا، جب کالونی میں ایک مکان اس کے ہندو مالک نے ایک مسلمان ڈاکٹر کو بیچ دیا۔ رہائشیوں نے رجسٹری رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے آبادیاتی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔
اگست 2021 میں مدھیہ پردیش کے اندور میں ہندو خواتین کو مبینہ طور پرہراساں کرنے کے الزام میں ایک بھیڑ نے چوڑی فروش تسلیم علی کو بری طرح سے زدوکوب کیا تھا۔ اب مقامی عدالت نے انہیں چھیڑ چھاڑ کے اس معاملے میں بری کر دیا ہے، جس کے لیے انہیں 107 دن جیل میں گزارنے پڑے۔
موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ ہر مسجد کے نیچے شیو مندر یا کوئی مورتی ڈھونڈنے کی کوشش نہیں کی جانی چاہیے۔ شاید ان کو معلوم ہے کہ اگر یہ سلسلہ شروع ہوا تو رکنے والا نہیں ہے اس کی زد میں ہندو مندر بھی آسکتے ہیں اور تاریخ کے وہ اوراق بھی کھل جائیں گے، جو ثابت کریں گے کہ کس طرح برہمنوں نے بدھ مت کو دبایا اور ان کی عبادت گاہوں کو نہ صرف مسمار کیا بلکہ بدھ بھکشووں اور بدھ مت کے ماننے والوں کو اذیت ناک موت دے کر اس مذہب کو ہی ملک سے بے دخل کر دیا۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور سینئر وکیل دشینت دوے نے دی وائر کے لیے کرن تھاپر کو دیے ایک انٹرویو میں کہا کہ مسجدوں کے سروے کی اجازت دے کر سابق سی جے آئی جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے ‘آئین اور ملک کے ساتھ بڑی ناانصافی کی’ ہے۔
سمبھاونا ٹرسٹ کلینک کے ڈاکٹر رگھورام نے کہا ہے کہ گردے سے متعلق بیماریاں، جو ممکنہ طور پر زہریلی گیس لگنے کے کچھ وقت بعد شروع ہوگئی تھیں، گیس ٹریجڈی کے متاثرین میں سات گنا زیادہ پائی جا رہی ہیں۔
اجمیر کے ڈپٹی میئر نیرج جین نے ‘ڈھائی دن کا جھونپڑا’ مسجد کے حوالے سے جاری بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس میں سنسکرت کالج اور مندر ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔ درگاہ شریف سے پانچ منٹ کی دوری پر واقع یہ مسجد اے ایس آئی کے ذریعے محفوظ کردہ یادگار ہے۔
سنبھل انتظامیہ نے اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں کو مسجد کے سروے کے دوران تشدد میں مارے گئے پانچ مسلمانوں کے اہل خانہ سے ملنے کے لیے ضلع کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔ حزب اختلاف کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ یہ بی جے پی حکومت کی مبینہ پولیس زیادتیوں کے متاثرین تک رسائی کو روکنے کے منصوبے کا حصہ ہے۔
محبوبہ مفتی نے ایک بیان میں ملک کی اقلیتوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش اور ہندوستان کے حالات میں کوئی فرق نہیں ہے۔ جہاں بنگلہ دیش میں ہمارے ہندو بھائی ظلم و جبر کا شکار ہیں،یہاں (ہندوستان میں) ہم اقلیتوں پر ظلم کر رہے ہیں۔
اتوار کو اترکاشی میں پولیس کی سخت سیکورٹی کے درمیان دائیں بازو کے گروپوں کی جانب سے منعقد مہاپنچایت نےشہر کی دہائیوں پرانی مسجد کے خلاف ضلع گیر احتجاج کے منصوبے کا اعلان کیا، ساتھ ہی ‘لینڈ جہاد’ سے نمٹنے کے لیے ‘بلڈوزر’ کے استعمال کی بات کہی گئی۔
درخواست 19 نومبر کو دائر کی گئی اور 19 تاریخ کو ہی عدالت نے سروے کی اجازت دے دی۔ اسی دن سروے ہو بھی گیا۔ جامع مسجد کا پہلا سروے رات کے اندھیرے میں ہوا، جبکہ دوسرا صبح سویرے۔ وہ سرکاری کارروائی جو دن کے اجالے میں پوری کی جا سکتی تھی، اس کو بے وقت انجام دیا گیا۔ ایسا کب ہوتا ہے کہ کسی تاریخی عمارت کا سروے پہلے اندھیرے میں ہو اور اس کے بعد صبح کے وقت جب لوگ عموماً اپنی دکانیں بھی نہیں کھول پاتے۔
ویڈیو: سنبھل کی شاہی جامع مسجد کے سروے سے لے کر اجمیر میں درگاہ شریف میں مندر ہونے کے دعوے پر نوٹس بھیجے جانےکے پس پردہ عدالتی احکامات ہیں۔ کیا عدالتیں عبادت گاہوں سے متعلق ایکٹ کی خلاف ورزی کر رہی ہیں؟ اس موضوع پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ایم آر شمشاد کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
اترکاشی میں دہائیوں پرانی مسجد کو لے کر بڑھتے ہوئے تناؤ کے درمیان اتراکھنڈ حکومت نے کہا ہے کہ اس نے 1 دسمبر کو ہندو تنظیموں کی طرف سے منعقد ہونے والی مہاپنچایت کی اجازت نہیں دی ہے، جس میں وہ مسجد کو گرانے کو لے کر دباؤ بنانا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف، سنیوکت سناتن دھرم رکشا سنگھ اور وی ایچ پی جیسی تنظیمیں اصرار کر رہی ہیں کہ وہ طے شدہ پروگرام کے ساتھ آگے بڑھیں گی۔
کیرالہ کے محکمہ خزانہ کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تقریباً 1500 ریاستی سرکاری ملازمین غیر قانونی طور پر مختلف سوشل ویلفیئر پنشن کا فائدہ اٹھا رہے تھے، جو صرف سماج کے کمزور طبقات کے لیےمختص کی گئی ہے۔
بی جے پی کے مطابق، سنبھل میں مسجد کے سروے کے دوران جو تشدد ہوا وہ شہر کی ترک اور پٹھان برادریوں سے تعلق رکھنے والے دو سیاسی خاندانوں کے درمیان بالادستی کی لڑائی کا نتیجہ تھا۔ تاہم، مقامی لوگوں اور اپوزیشن رہنماؤں نے اس کی تردید کرتے ہوئے اسے پولیس کو بچانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
اتر پردیش پولیس نے کٹر ہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند کی مبینہ ہیٹ اسپیچ پر پوسٹ کرنے کے معاملے میں فیکٹ چیکر اورآلٹ نیوز کے صحافی محمد زبیر کے خلاف ہندوستان کی خود مختاری، اتحاد اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والی کارروائیوں سے نمٹنے سے متعلق قانون کا استعمال کیا ہے۔
راج شیکھر کا کام نصف صدی سے زیادہ پر محیط ہے، جس کے دوران انہوں نے دلتوں کے جذبات اور مسائل کی انتھک نمائندگی کی ہے، اپنے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے اعلیٰ ذات کی بالادستی کو چیلنج کیا۔ جرنل دلت وائس کو انہوں نے 1981 میں قائم تھا۔ ان کا جرنل ہندوستان کے انسانی حقوق سے محروم سبھی طبقات کے ترجمان کے طور پر کام کرتا تھا۔
سنبھل مسجد کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین سینئر وکیل ظفر علی نے سوال اٹھایا کہ مظاہرین ایک دوسرے کو کیوں ماریں گے؟ اگر انہیں گولی چلانی ہی تھی تو وہ عوام پر نہیں پولیس پر گولی چلاتے۔ علی نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے خود پولیس کو بھیڑ پر گولیاں چلاتے ہوئے دیکھا تھا۔
اڈانی گروپ نے کارپوریٹ سوشل رسپانسیبلٹی (سی ایس آر) کے تحت تلنگانہ کی ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کو 100 کروڑ روپے کا ڈونیشن دیا تھا۔ اب ریاست کی کانگریس حکومت نے اڈانی گروپ کے خلاف حالیہ الزامات کے پیش نظر اس چندے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
وقف (ترمیمی) بل 2024 پر بنی جوائنٹ پارلیامانی کمیٹی میں شامل اپوزیشن پارٹی کے ارکان کا کہنا ہے کہ کئی ریاستی حکومتوں اور مختلف اسٹیک ہولڈرز نے ابھی تک کمیٹی کے سامنے اپنا موقف پیش نہیں کیا ہے، اس لیے مزید وقت دیا جانا چاہیے۔ کمیٹی کو سرمائی اجلاس میں ہی اپنی رپورٹ پیش کرنی تھی۔
آئین کی تمہید سے لفظ ‘سیکولر’ اور ‘سوشلزم’ کو ہٹانے کا مطالبہ جمہوریت اور آئین کے لیے خطرے کی علامت ہے۔ الفاظ میں تبدیلی کے بجائے اپنی ذہنیت میں تبدیلی کا سامان کیا جانا چاہیے۔
امبیڈکر کا کہنا تھا کہ ہندو راج اس ملک کے لیے سب سے بڑی آفت ہوگی کیونکہ ہندو راشٹر کا خواب آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے خلاف ہے اور یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں سے میل نہیں کھاتا۔
سنبھل میں جامع مسجد کے سروے کے دوران ہوئے تشدد کے سلسلے میں پولیس نے دو خواتین سمیت 25 مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے اور ایس پی ایم پی ضیاء الرحمان برق سمیت تقریباً 2500 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے بھیڑ کے خلاف کوئی مہلک ہتھیار استعمال نہیں کیا۔
نسل در نسل ہم یہ مانتے رہے ہیں کہ ہندو کا متضاد لفظ مسلمان ہے۔ میں نے بچپن میں سنا تھا کہ مسلمان ہر کام ہندوؤں کے برعکس کرتے ہیں۔ یہی بات میری بیٹی کو اس کی ٹیچر نے بتایا۔ ہندو سمجھتے ہیں کہ مسلمان شدت پسند اور تنگ نظر ہوتے ہیں، ظالم ہوتے ہیں اور انہیں بچپن سے ہی تشدد کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ان کی مسجدوں میں اسلحے رکھے جاتے ہیں۔
سنبھل میں مغلیہ دور کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے خلاف احتجاج کرنے والی بھیڑکی پولیس کے ساتھ 24 نومبر کو ہوئی جھڑپ میں تین مسلمانون کی موت ہوگئی۔ مقامی مسلمانوں کا الزام ہے کہ تینوں پولیس فائرنگ میں مارے گئے، جبکہ انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ بھیڑ کے درمیان کراس فائرنگ کا شکار ہوئے۔
سال 2022 میں بی جے پی لیڈر نوپور شرما کے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے خلاف الہ آباد میں ہوئے تشدد کے سلسلے میں یوپی پولیس نے مقامی کارکن جاوید محمد کو حراست میں لیا تھا اور انہیں ‘ماسٹر مائنڈ’ قرار دینے کے بعد ان کا گھر گرا دیا تھا۔ ان کی کہانی، ان کی زبانی۔
تاریخ، ادب اور صحافت کے بامعنی امتزاج کو پیش کرتی یہ تحریریں آج کے ہندوستان اور مسلمان سے مکالمہ قائم کرتی ہیں اور اس سیاست کو سمجھنے میں بھی مدد کرتی ہیں جہاں ⸺کرسی⸺ کی بنیاد ہی نفرت اور تشدد پر ٹکی ہوئی ہے۔ جس کا واحد مقصد مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کو عام کرنا، اس رویے کو نارملائز کرنا اور اپنا الو سیدھا کرنا ہے۔
اس الیکشن میں پرشانت کشور کی پارٹی جن سوراج بھی میدان میں تھی، لیکن وہ کوئی اثر نہیں چھوڑ پائی۔
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کی تاریخ میں آج تک کوئی بھی پارٹی دوبارہ حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکی تھی، بہار سے الگ ہونے والی اس ریاست کے انتخابی نتائج پرحکومت مخالف لہر ہمیشہ حاوی رہی ہے، لیکن درج فہرست ذاتوں کے لیےمخصوص 28 اسمبلی سیٹوں میں سے 27 پرجیت حاصل کرنے جا رہے ہیمنت سورین کی قیادت والا’انڈیا’ اتحاد تاریخ رقم کرنے کی دہلیز پر ہے۔
جہاں دونوں پارٹیاں 38 سیٹوں پر براہ راست ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہی ہیں، وہاں اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی 29 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ اس طرح اجیت پوار نے ثابت کر دیا ہے کہ این سی پی اب ان کے نام سے جانی جائے گی۔
شندے کی شیو سینا نے 81 اور ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا (یو بی ٹی) نے 95 انتخابی حلقوں سے انتخاب لڑا تھا۔ ان دونوں جماعتوں کے درمیان 53 حلقوں میں براہ راست مقابلہ تھا۔ ان میں سے زیادہ تر سیٹوں پر شندے کی پارٹی آگے چل رہی ہے۔
صنعتکار گوتم اڈانی پر امریکہ میں رشوت خوری کے الزام کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر اڈانی کو تحفظ دینے کا الزام لگاتے ہوئے سی بی آئی اور جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں، بی جے پی نے کانگریس کو الزامات کو لے کر سپریم کورٹ جانےکی صلاح دی ہے۔
الیکشن کمیشن نے یوپی میں ضمنی انتخاب کی ووٹنگ کے دوران بڑے پیمانے پر پولیس کی بدسلوکی اور مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے الزامات کے بعد پانچ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا تھا۔ اس دوران بی جے پی ایم ایل اے شلبھ منی ترپاٹھی اس کی رپورٹنگ کرنے والے مسلمان صحافیوں کی فہرست جاری کرتے ہوئے اسے ‘میڈیا جہاد’ کا نام دے رہے تھے۔
امریکی محکمہ انصاف اور سکیورٹیز ایکسچینج کمیشن کی جانب سے رشوت ستانی کے الزام میں ہندوستانی کاروباری گوتم اڈانی کے خلاف فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد کینیا کے صدر نے اڈانی گروپ کے ساتھ تمام سودے فوری اثر سے رد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سنبھل کی ایک مقامی عدالت میں دائر درخواست میں ہندوتوا کے حامی وکیل ہری شنکر جین سمیت کئی لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہی جامع مسجد وشنو کے اوتار کالکی کا مندر ہے۔ عدالت نے مسجد کے سروے کا حکم دیا تھا، جس کے چند گھنٹوں کے اندر یہ کارروائی مکمل کر لی گئی۔
امریکہ کی جانب سے کاروباری گوتم اڈانی اور دیگر پر رشوت ستانی کے الزامات کے بعد جمعرات کو اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرز میں گراوٹ کا مشاہدہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ گروپ کے شیئروں کو 10 فیصد سے 20 فیصد کے درمیان خسارہ ہوا، جس کے نتیجے میں تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
کینیڈین اخبار دی گلوب اینڈ میل نے بدھ کے روز ایک نامعلوم ‘سینئر نیشنل سکیورٹی’ اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ شائع کی ہے کہ ‘کینیڈین سکیورٹی ایجنسیوں کا ماننا ہے کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو برٹش کولمبیا میں ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل اور دیگر پرتشدد سازشوں کے بارے میں معلوم تھا۔
امریکی اٹارنی کے آفس نے کہا ہے کہ گوتم اڈانی شخصی طور پر رشوت خوری کی اس سازش میں ملوث تھے، جب ‘شمسی توانائی کے معاہدوں کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی حکومت کے اہلکاروں کو 250 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔’ اس فرد جرم کے بعد امریکی جج نے اڈانی کے خلاف ‘اریسٹ وارنٹ جاری کیا ہے۔’
چھتیس گڑھ میں کوئلے کی کانوں کے خلاف آدی واسیوں کی مزاحمت کو روکنے کے لیے اڈانی گروپ نے ان کے ہی علاقے کے لوگوں کو کوآرڈینیٹر بنا دیا ہے۔ وہ گاؤں والوں کے سامنے کمپنی کی بات رکھتے ہیں، گاؤں والوں کو بغیر احتجاج کے معاوضہ قبول کرنے اور مظاہرہ سے دور رہنے کے لیے راضی کرتے ہیں۔ اس حکمت عملی نے قبائلی سماج کو تقسیم کر دیا ہے۔