بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کی جانب سے ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا پر لگائے گئے’کیش فار کوئری’ کے الزامات کولے کر لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کی سفارش پر انہیں ایوان سےمعطل کردیا گیا۔ اس کے بعد موئترا نے کہا کہ اگر مودی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ انہیں خاموش کرنے سے اڈانی کے مسئلہ کو بھلا دیا جائے گا، تو وہ غلط ہے۔
تلنگانہ میں ہار کے بعد نریندر مودی کی بی جے پی کے لیے جنوب کے دروازے بند ہو گئے ہیں اور چند ماہ بعد عام انتخابات میں ان کو شمالی ہندوستان میں ہی داؤ لگانے پڑیں گے۔وہیں ، ان انتخابات میں جس طرح کانگریس کا شمالی ہندوستان سے صفایا ہوگیا، اس سے یہ صاف ہے کہ وہ خو د اکیلے بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
مدھیہ پردیش میں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ ووٹ فیصد (48.55) حاصل کیا، وہیں اپنے تمام وزیروں پر بھروسہ کرنے کا اس کا داؤ زیاہ کامیاب ثابت نہیں ہوا۔ انتخابی میدان میں مقدر آزمانے آئے شیوراج سنگھ کابینہ کے 31 میں سے 12 وزیر الیکشن ہار گئے۔
ویڈیو: تین اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی بڑی کامیابی کےحوالے سے سینئر صحافی راجن مہان، آلوک پتل اور دی وائر کے پولیٹیکل ایڈیٹر کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
بی جے پی کی جیت: جیت کا بگل بجانے والی بی جے پی کو کل ووٹ ملے ہیں 48133463 جبکہ انتخابات میں ‘شکست’ کا سامنا کرنے والی کانگریس کو ملے ہیں 49077907 ووٹ۔ اس کا مطلب ہے کہ مجموعی طور پر کانگریس کو بی جے پی سے تقریباً ساڑھے نو لاکھ ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ پھر بھی چاروں طرف ہنگامہ ایسے ہےگویا بی جے پی نے کانگریس کو نیست و نابودکر دیا ہے۔
بی جے پی کی لوک سبھا انتخابی مہم کا مغربی بنگال سےآغاز کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بنرجی ریاست میں گھس پیٹھ کو روکنے میں ناکام ہیں۔ ریاست میں گھس پیٹھیوں کو ووٹر اور آدھار کارڈ کھلے عام اور غیر قانونی طور پر تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
ویڈیو: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اور آمیر اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ستیش پنیا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں نیٹ فلکس اور ایمیزون پرائم ویڈیو کو مذہب، سیاست اور ذات پات کے نظام سے متعلق پروجیکٹ پر بی جے پی اور ہندو دائیں بازو کی تنظیموں کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے کئی پروجیکٹ یا تو رد کر دیے جاتے ہیں یا انہیں بیچ میں ہی روک دیا جاتا ہے۔
ویڈیو: جئے پور (دیہی) پارلیامانی حلقہ کی جھوٹوارہ اسمبلی سیٹ پر بی جے پی نے سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے قریبی سمجھے جانے والے سابق وزیر راج پال سنگھ شیخاوت کا ٹکٹ منسوخ کرتے ہوئے رکن پارلیامنٹ اور سابق مرکزی وزیر راجیہ وردھن راٹھوڑ کو میدان میں اتارا ہے۔ شیخاوت اور ان کے حامی اس اعلان کے بعد ناراض ہیں۔ جھوٹوارہ کے لوگوں سے بات چیت۔
ویڈیو: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر میو کمیونٹی کے لوگوں سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: جئے پور کی اہم ہوا محل اسمبلی سیٹ سے بی جے پی نے شہر کے بالاجی ہاتھوج دھام کے مہنت بال مکنداچاریہ کو میدان میں اتارا ہے۔ اپنے فرقہ وارانہ بیانات کے حوالے سے تنازعات میں رہنے والے بال مکنداچاریہ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کے اس بارے میں پوچھے گئے سوال کے بعد انٹرویو چھوڑ کر چلے گئے۔
ویڈیو: راجستھان اسمبلی انتخابات کے پیش نظر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی الور ضلع کے رام گڑھ کے لوگوں سے بات چیت۔
خصوصی رپورٹ: 2020 میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے تقریباً ہر سنگین جرم میں عدالتی فیصلے کا انتظار کیے بغیر ملزمین کو سزا دینے کے لیے ان سے متعلق تعمیرات کو غیر قانونی قرار دے کر بلڈوز کردیا گیا۔ مبینہ جرم کی سزا ملزم کے اہل خانہ کو دینے کی ان من مانی کارروائیوں کا نشانہ زیادہ تر مسلمان، دلت اور محروم طبقات کے لوگ ہی رہے۔
راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم کی 679 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 643 اور کانگریس نے 666 سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ ان میں سے بی جے پی نے صرف 80 خواتین امیدوار کھڑے کیے ہیں اور کانگریس نے 74 خواتین امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ 230 رکنی مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 28 اور کانگریس نے 30 خواتین کو میدان میں اتارا ہے۔
ویڈیو: گزشتہ دنوں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ مدھیہ پردیش کے دورے پر تھے، جہاں وہ مختلف اضلاع میں پارٹی کے ناراض رہنماؤں سے ملاقات کرتے نظر آئے۔ کیایہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے مشکل ہوتی راہ کا اشارہ ہے، بتا رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان۔
نفرت انگیز پیغامات پھیلانے میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے سوشل میڈیا ڈپارٹمنٹ کا کردار کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ 2014 کے انتخابات کے دوران ہی ہندوستان نے اس فن میں مہارت حاصل کر لی تھی جس نےنریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی کو اقتدارمیں لانے میں اہم رول ادا کیا۔ تب سے لے کر اب تک ہندوستان میں نفرت کی سیاست نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور اب یہ ہندوستانی پارلیامنٹ تک پہنچ چکی ہے۔
ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر بزنس مین درشن ہیرانندانی – بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے جن کے ذریعے موئترا کو رشوت ملنے کا الزام لگایا ہے – کو ایتھکس کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو کہا جاتا ہے، تو انہیں ان سے جرح کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آئے ایک ویڈیو میں پلامو ضلع کے پانکی سے بی جے پی ایم ایل اے کشواہا ششی بھوشن مہتہ مبینہ طور پر کسی برادری کا نام لیے بغیر دھمکی دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ اگر داڑھی، ٹوپی والے اور گائے کا گوشت کھانے والے ہندو مذہبی مقامات کے قریب نظر آئے تو ان کی پٹائی کی جائے گی۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے اتوار کو لوک سبھا اسپیکر کو لکھے گئے ایک خط میں الزام لگایا تھا کہ ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا کو پارلیامنٹ میں اڈانی گروپ کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت کے طور پر ‘نقد’ اور’تحائف’ دیے گئے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں یہ جانکاری وکیل جئے اننت سے ملی تھی۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا پر پارلیامنٹ میں اڈانی گروپ کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت لینے کا الزام لگاتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا کو خط لکھا ہے۔ اس الزام کے جواب میں مہوا موئترا نے کہا کہ وہ کسی بھی طرح کی جانچ کے لیے تیار ہیں۔
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار گٹ) نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈروں نے اسرائیل کی حمایت میں ‘تیزی’ دکھائی ہے، لیکن وہ منی پور کے معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ ان کی ‘خاموشی’ مادر وطن میں اس مسئلے (منی پور تشدد) پر ان کے ارادوں کے بارے میں بہت کچھ کہتی ہے۔
لداخ آٹونومس ہل ڈیولپمنٹ کونسل (کارگل) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرنے کے بعد پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں تاخیر کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ عبداللہ نے کمیشن سے الیکشن نہ کرانے کی وجوہات بتانے کو کہا۔
لداخ آٹونومس ہل ڈیولپمنٹ کونسل (کارگل) کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے 26 میں سے 22 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ انتخابی نتائج کو بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے بارے میں کیے گئے فیصلوں اور اس کے نتیجے میں خطے میں نافذ کی گئی پالیسیوں کے ردعمل کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے کہا کہ ‘میاں’ لوگ ان کی، وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کی حمایت کرتے ہیں اور وہ انہیں ووٹ دیے بغیر بھگوا بریگیڈ کے حق میں نعرے لگانا جاری رکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ خاندانی منصوبہ بندی پر عمل کریں گے، چائلڈ میرج کو روکیں گے اور انتہا پسندی کو ترک کر دیں گے تب ہمیں ووٹ دیں۔
ویڈیو: بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایاوتی کا ایک ویڈیو کلپ سامنے آیا ہے، جس میں وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو سخت نشانہ بنا رہی ہیں۔ یہ ان کےاس رویہ کے خلاف ہے جو انہوں نے بی جے پی اور مودی حکومت کے تئیں ایک طویل عرصے سے اختیار کیا ہوا ہے۔ اس پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
بی ایس پی ایم پی دانش علی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کو ان کے قابل مذمت طرزعمل کے لیے جلد از جلد جوابدہ بناکر مناسب سزا دی جانی چاہیے، تاکہ کوئی بھی ایوا ن میں اس طرح کی حرکت دوبارہ نہ کر سکے۔ انہوں نے پی ایم سےبدھوڑی کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے ایک عوامی بیان جاری کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔
بی جے پی ایم پی مینکا گاندھی نے حال ہی میں ایک ویڈیو میں الزام لگایا تھا کہ اسکون ملک کی سب سے بڑی دھوکے باز تنظیم ہے، جو اپنی گئو شالاؤں سے قصابوں کو گائے فروخت کرتی ہے۔ تنظیم کے نائب صدر رادھارمن داس نے کہا کہ ہم نے اسکون کے خلاف پوری طرح سے بے بنیاد الزامات لگانے کے لیے مینکا گاندھی کو 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے۔
ویڈیو: حال ہی میں پارلیامنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوران بی ایس پی ایم پی دانش علی کو فرقہ وارانہ طور پر گالی گلوچ کرنے والے بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کو پارٹی نے راجستھان اسمبلی کے لیے ٹونک ضلع کا الیکشن انچارج بنایا ہے۔ اس بارے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ہندوتوا واچ کی ایک تحقیق کے مطابق،ہیٹ اسپیچ والے پروگراموں میں سے ایک تہائی (33 فیصد) میں واضح طور پر مسلمانوں کے خلاف تشدد اور 12فیصد میں ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی گئی تھی۔ تقریباً 11 فیصد میں مسلمانوں کے بائیکاٹ کی اپیل کی گئی تھی۔
ویڈیو: 21 ستمبر کو بی جے پی لوک سبھا ایم پی رمیش بدھوڑی نے پارلیامنٹ میں بی ایس پی ایم پی دانش علی کو نشانہ بناتے ہوئے شرمناک اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ تقریباً ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس معاملے پر آر جے ڈی ایم پی منوج کمار جھا سے دی وائر کی شراوستی داس گپتا کی بات چیت۔
بی جے پی ایم پی اور مویشی کے حقوق کی کارکن مینکا گاندھی ایک وائرل ویڈیو میں ‘اسکون’ پر سنگین الزامات عائد کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کو گئو شالہ چلانے کے لیے حکومت سے دنیا بھر کا فائدہ ملتا، لیکن جب میں نے دورہ کیا تو ان کی گئو شالہ میں ایک بھی سوکھی گائے یابچھڑا نہیں پایا، سب دودھ دینے والی گائے تھی۔ ‘اسکون’ نے ان کے بیان کو ‘غیرمصدقہ’ اور ‘جھوٹا’ قرار دیا ہے۔
اے آئی اے ڈی ایم کے نے کہا کہ یہ قدم ایک سال سے زیادہ عرصے سے پارٹی اور اس کے قائدین پر بی جے پی کےحملوں اور ہتک آمیز بیانات کے خلاف احتجاج ہے۔ دراصل تمل ناڈو بی جے پی چیف کے اناملائی اکثر اے آئی اے ڈی ایم کے کے خلاف تبصرے کررہے تھے اور بی جے پی کی قومی قیادت ان کے تئیں نرم نظر آرہی تھی۔
بی جے پی ایم پی رمیش بدھوڑی کی جانب سے بی ایس پی ایم پی دانش علی کے خلاف فرقہ وارانہ تبصرے کے حوالے سے جمعیۃ علماء ہند اور جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ عام مسلمانوں کی بات تو چھوڑیے، اب پارلیامنٹ میں منتخب نمائندہ بھی محفوظ نہیں ہے۔ اگر یہ نئے ہندوستان کی تصویر ہے تو یہ خطرناک ہے۔
بی جے پی کی تہذیب بد زبانی اور بدتمیزی کی تہذیب ہے۔ مخالفین اور مسلمانوں کی توہین کرکے انہیں یہ ثابت کرنا ہوتا ہے کہ وہ بی جے پی لیڈر کہلانے کےاہل ہیں۔ بدھوڑی اس کی تازہ ترین مثال محض ہیں۔
ویڈیو: جمعرات کو لوک سبھا میں جنوبی دہلی سے بی جے پی کے ایم پی رمیش بدھوڑی نے بی ایس پی ایم پی دانش علی کے ساتھ فرقہ وارانہ طور پر دشنام طرازی کی۔ علی کہتے ہیں،’اگر مجھ جیسے رکن پارلیامنٹ کے ساتھ ملک کی پارلیامنٹ میں یہ سب ہو رہا ہے تو میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ ایک عام مسلمان کے ساتھ سڑک پرکیا ہو رہا ہو گا۔’ ان سے بات چیت۔
بی ایس پی ایم پی دانش علی کے خلاف جنوبی دہلی کے لوک سبھا ایم پی رمیش بدھوڑی کی جانب سے ہیٹ اسپیچ کے باوجود ان پرکوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے بدھوڑی کو خبردار کیا ہےکہ اگر ایسا دوبارہ ہوا تو ‘سخت کارروائی’ کی جائے گی، لیکن اس معاملے پر کی گئی کارروائی کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔
انیسویں صدی میں آریہ سماج اور برہمو سماج جیسی اصلاح پسند تنظیموں کے خلاف تحریک کے دوران ہندو قدامت پسندوں (آرتھوڈاکسی) نے اس وقت سناتن دھرم کے تصور کو تشکیل دینےکا کام کیا تھا، جب ان اصلاح پسند تنظیموں نے ستی پرتھا، مورتی پوجا اور بچوں کی شادی جیسے رجعت پسندانہ رسم و رواج پر سوال اٹھائے تھے۔
اتر پردیش میں مئو کی گھوسی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کی جیت میں مقامی ایکویشن کے ساتھ ساتھ بی جے پی امیدوار دارا سنگھ چوہان کی پارٹی بدلنے،باہری ہونے اور غیر فعال عوامی نمائندے کی امیج نے بڑا کردار ادا کیا، پھر بھی لوک سبھا انتخابات سے قبل یہ الیکشن اپوزیشن کے انڈیا الائنس بنام بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے لیے ایک امتحان ہی تھااور اس میں’انڈیا’ کو کامیابی ملی۔
مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اورسینئر بی جے پی لیڈر اُوما بھارتی نے ریاست میں بی جے پی صدر جے پی نڈا کے ذریعےہری جھنڈی دکھا کر روانہ کی گئی ‘جن آشیرواد یاترا’ میں مدعو نہ کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہو سکتا ہے کہ میری موجودگی سے بی جے پی لیڈران گھبراہٹ محسوس کرتے ہوں۔ اگر میں وہاں ہوتی تو تمام لوگوں کی توجہ میری جانب ہوتی۔
ہندوستانی سیاست کے ایک تجربہ کار لیڈر کے طور پرملیکارجن کھڑگے نے ‘انڈیا’ اتحاد کے درمیانی فاصلے کو ختم کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے، وہ اظہر من الشمس ہے۔ اس نوع کی اور بھی بہت سی باتیں ہیں جو کھڑگے کے حق میں جاتی ہیں۔