Adabistan

موت کی کتاب: ایک حقیقی ادبی تخلیق

فرانسیسی نقاد پیترک ابراہم کا تبصرہ: خالد جاوید کا ناول ’موت کی کتاب‘ اپنی گہری تاریکی اور معنوی تہہ داری کے باعث ایک عظیم تخلیقی شہ پارہ ہے۔ یہ ہمیں ہماری اپنی داخلی تاریکیوں سے روشناس کراتا ہے اور ہمیں اس بات کے لیے مجبور کرتا ہے کہ اس کا مطالعہ بار بار کیا جائے۔

او ٹی ٹی اب پوری فیملی کا ہوگیا ہے، اسی سے مجھے پہچان ملی – شری کانت ورما

ویڈیو: آنکھوں دیکھی، دم لگا کے ہیشہ اور لال سنگھ چڈھا جیسی فلموں کے ساتھ–ساتھ پنچایت، مرزا پور اور برید: ان ٹو دی شیڈو زجیسی ویب سیریز میں اپنی اداکاری کا جوہر دکھا چکےاداکار شری کانت ورماسے ان کی زندگی، تھیٹر، ریڈیو، سنیما اوراوٹی ٹی پر ان کے تجربات اور سفر کے بارے میں بات چیت۔

’شرمشٹھا صرف سنگل مدر کی جدوجہد نہیں خوددار عورت کی کہانی بھی ہے‘

ویڈیو: نوجوان فکشن نویس اور شاعرہ انوشکتی سنگھ کا پہلا ناول‘شرمشٹھا’گزشتہ دنوں منظر عام پرآیا ہے۔ اس ناول کے تناظرمیں ان سے اسطوری اور دیومالائی کرداروں میں عورت کی موجودگی، سنگل مدر کی جدوجہد، عورت مرد کی مبینہ جائز اور ناجائزمحبت اور اس کے بعض دوسرے مندرجات پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔

’کرشن چندر آج لکھ رہے ہو تے تو تہاڑ جیل میں ہو تے‘

ویڈیو: گزشتہ دنوں آئی سی ایس ای نے معروف فکشن نویس کرشن چندر کی کہانی’جامن کا پیڑ‘کو دسویں جماعت کے نصاب سے ہٹا دیا تھا۔ ان کی فکشن نویسی اور ان کی زندگی کے اہم واقعات کے بارے میں ان کے بھتیجے پون چوپڑہ سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔

انگریزی نظموں کا خیال انگیز انتخاب ’سمے کی کسک‘

اس مجموعے میں شامل تراجم شاعر کی تخلیقی دبازت اور فنی ہنر مندی کا اس طرح نقش پیش کرتے ہیں کہ ہر نظم ایک جیتے جاگتے تجربے کی طرح حواس پر وارد ہوتی ہے جس کے لیے سکریتا پال اور ریکھا سیٹھی داد و تحسین کی مستحق ہیں۔ […]