ادبستان

مراٹھی فلم حلال پر تنازعہ،اے وی پی نے کیا پابندی کا مطالبہ

فلم ’حلال ‘ 6اکتوبر کو ریلیز ہوگی۔اس سے قبل اے وی پی نے فلم ‘گرانڈ مستی ‘ کو فحش بتاتے ہوئے  پابندی  کا مطالبہ کیا تھا۔

Halal_Posterنئی دہلی :مراٹھی فلم ’حلال‘ میں ’اسلام کی تعلیمات‘ کوغلط اورمنفی انداز میں پیش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئےاس  کی نمائش کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔عوامی وکاس پارٹی (اے وی پی)کے صدراورسابق اے سی پی شمشیر خان پٹھان نے کہا ہے کہ اس فلم کو ریلیز ہونے سے روکنے کے لیے وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔

واضح ہوکہ فلم ’حلال ‘ 6اکتوبر کو ریلیز ہوگی۔شمشیر خان پٹھان  نے  کہا ہے کہ ؛فلم کے ٹریلر سے پتا چلتا ہے کہ فلم طلاق ثلاثہ اور حلالہ پر مبنی ہے۔فلم کی کہانی کے مطابق بیوی سے ناراضگی کے بعد شوہراپنی بیوی کوایک ساتھ تین  طلاق کہہ کر سسرال بھیج دیتا ہے،پھر اسے افسوس ہونے لگتا ہے،اور وہ بیوی کو لینے سسرال پہنچتا ہے ،تب اسے ایک مسجد کے امام یا مولانا سے پتا چلتا ہے کہ بیوی سے ازدوجی رشتہ قائم کرنے کے لیے حلالہ کرناہوگا۔فلم میں یہ دکھانے کی کوشش بھی کی گئی ہے کہ پنچایت کے بعد مولانا خود طلاق شدہ لڑکی سے نکاح کرلیں اور اس کے بعد طلاق دے دی جائے ،شمشیرخان پٹھان کا الزام ہے کہ طلاق ثلاثہ اور حلالہ کو فلم میں بھونڈے انداز سے پیش کیا گیا جوکہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے اور ایک مولانا کو خود نکاح کرتے ہوئے دکھا یا گیا جوکہ سراسرغلط طریقہ ہے ،فی الحال سپریم کورٹ نے طلاق ثلاثہ پر پابندی عائد کی ہے ،اس لیے فلم کو ریلیز نہ کیا جائے۔انہوں نے اس بات پر بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ اس میں ایک عالم کو حلالہ کی رسم میں ملوث دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔

فلم کو لے کر اس تنازعہ پرسماجی و سیاسی مسئلوں کے تجزیہ نگاراور بلاگرسید کاشف کا کہناہے کہ ؛صرف ٹیلر کی بنیاد پر کسی فلم پر پابندی کا مطالبہ غیر مناسب ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ؛بات بات پر یہ شور مچانا کہ اسلام خطرے میں ہے یا اسلام کی شبیہ مسخ کی جارہی ہے ،یہ دکھاتا ہے کہ ہم ذہنی طور پر کس قدر پسماندہ ہیں ۔انہوں نے  دی وائر سے بات چیت کے دوران  کہا ہے کہ ٹریلر سے یہ بات واضح ہے کہ فلم طلاق ثلاثہ اور حلالہ پر مبنی ہے ۔ عام رائے ہے کہ یہ دونوں چیزیں بدترین بدعت ہیں۔گزشتہ دنوں جب اس ضمن میں بحث  ہورہی تھی، تب بھی بہتوں نے اس بات کا اعتراف کیا تھا۔لہذا ہم یہ مانتے ہیں کہ ہمارے سماج میں یہ چیزیں رواج میں ہیں،اور یہ بری بھی ہیں ،تو پھر اب واویلا کس بات کا ہے ؟

غورطلب ہے  کہ اس سال جنوری میں اسی تنظیم (اے وی پی) نے فلم ‘گرانڈ مستی ‘ کو فحش بتاتے ہوئے اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

(یواین آئی اردو کے ان پٹ کے ساتھ)