خبریں

یو جی سی نے یونیورسٹیوں سے جنسی استحصال کے معاملوں کا اعداد و شمار مانگا

یونیورسٹیوں کو 31 جولائی تک یو جی سی کو بتانا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں ان کو جنسی استحصال کی کتنی شکایتیں ملیں اور ان پر کیا اقدام کیے گئے۔

فوٹو: بہ شکریہ ugc.ac.in

فوٹو: بہ شکریہ ugc.ac.in

نئی دہلی : اعلیٰ تعلیم  کی ریگولیٹری باڈی یو جی سی نے ملک کی سبھی یونیورسٹیوں  سے Internal Complaints Committee ( آئی سی سی )کی تفصیلی رپورٹ مانگی ہے۔واضح ہو  کہ یو جی سی ریگولیشن 2015 (اعلیٰ تعلیمی اداروں میں خواتین ملازمین اور طالبہ کے جنسی استحصال کو روکنے ،اس کے حل اور اس میں اصلاح سے متعلق)کو دھیان میں رکھتے ہوئے تعلیمی اداروں  کے لئے ایک آئی سی سی  اور جنسی تشدد اور جنسی مدعوں  کو لے کر حساس  بنانے والی  ایک اسپیشل کمیٹی کی تشکیل   ضروری ہے۔

اس بارے میں  یونیورسٹیوں کو ان کمیٹیوں کے قیام  کی جانکاری یو جی سی کو بھیجنی  ہے۔یو جی سی نے یونیورسٹیوں  سے اپریل 2017سے مارچ 2018 کے دوران ملی شکایتوں کی تفصیلی رپورٹ مانگی ہے۔ یونیورسٹیوں کو یہ رپورٹ 31 جولائی تک بھیجنی  ہے۔یو جی سی کے ایک سینئر افسر نے بتایا ؛  یونیورسٹیوں سے  اس مدت میں  ملی جنسی استحصال کی شکایتوں کی تفصیلی رپورٹ دینے  کے لئے کہا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے حل کی گئی شکاتیوں سمیت 90 دنوں سے زیادہ وقت سے ملتوی معاملوں کی تعداد بتانے کے لئے بھی کہا ہے۔اس کے ساتھ ہی یونیورسٹیوں کو یہ بھی بتانا ہے کہ جنسی استحصال  کی شکاتیوں پر انہوں نے کیا ایکشن لیا۔ساتھ ہی انہیں یہ بھی بتانا ہے کہ اس دیے گئے وقت  میں جنسی استحصال  سے متعلق بیداری لانے کے لئے   کیمپس میں کتنے ورکشاپ اور پروگرام منعقد کئے گئے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)