خبریں

اب کسی بھی ہندوستانی زبان میں خطاب کر سکیں گے راجیہ سبھا ممبر

ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ راجیہ سبھا ممبر آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل 22 ہندوستانی زبانوں میں سے کسی میں بھی اسپیچ  دے سکتے ہیں۔ اب ان کے ساتھ ساتھ ترجمہ کی سہولیات  مہیا ہوں گی۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: راجیہ سبھا ممبر 18 جولائی سے شروع ہو رہے مانسون سیشن میں آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل 22 زبانوں میں سے کسی میں بھی بول سکیں گے۔ دراصل راجیہ سبھا میں اب 5 اور زبانوں ڈوگری، کشمیری، کونکنی، سنتھالی اور سندھی میں ایک ہی وقت میں ساتھ ساتھ ترجمہ کی سہولیات  بھی مہیا ہو ں گی۔نائب صدر جمہوریہ  ایم وینکیا نائیڈو نے نئے مترجموں کے ایک گروپ کوان کی  ٹریننگ اور کورس پورا ہونے پر سرٹیفیکیٹ  دے کر اس کام کے لئے منگل کو شامل کیا، جس  سے یہ ممکن ہو پایا ہے۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے کہا؛ مجھے ہمیشہ سے یہ محسوس ہوتا رہا ہے کہ ہمارے جذبات اور خیالات کو بنا کسی رکاوٹ کے ظاہر کرنے کے لئے مادری زبان ایک قدرتی وسیلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیامنٹ جیسے کثیر لسانی ادارے میں اس کے ممبران کو لسانی رکاوٹوں کی وجہ سے  دوسروں کے مقابلے میں خود کو نااہل یا غیر اہم نہیں سمجھنا چاہئے۔

غور طلب ہے کہ وینکیا نائیڈو نے نائب صدر کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد بھروسہ دلایا تھا کہ وہ آئین کے آٹھویں شیڈول میں درج 22 زبانوں میں سے کسی میں بھی اس کے ممبران کو بولنے کے لئے قدم اٹھائیں جائیں گے ۔انہوں نے کہا تھا کہ مادری زبان میں بولنا خیالات کو بہتر طریقے سے ظاہر کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ان کی اس یقین دہانی کو عمل میں لانے کے لئے راجیہ سبھا سیکرٹریٹ نے ان 5 زبانوں میں مترجم تلاش کرنے، ان کا انتخاب کرنے اور انہیں ٹریننگ دینے کی خاص  کوشش کی۔

ان 22 شیڈولڈ زبانوں میں سے راجیہ سبھا میں ایک ہی وقت میں ساتھ ساتھ ترجمہ کی سہولت 12 زبانوں کے لئے پہلے سے ہی تھی۔ ان میں آسامی، بنگالی، گجراتی، ہندی، کنٹر، ملیالم، مراٹھی، اڑیہ، پنجابی، تیلگو اور اردو شامل ہیں۔ ان کے علاوہ 5 مزید زبانوں بوڈو، میتھلی، مراٹھی اور نیپالی کے لئے لوک سبھا کے مترجموں کی بحالی کی جا رہی ہے۔

غور طلب ہے کہ آٹھویں شیڈول میں آئین کے ذریعہ منظور کی گئی 22 علاقائی زبانوں کا ذکرکیا گیا ہے۔ اس شیڈول میں 1950 میں 14 زبانیں (آسامی، بنگالی، گجراتی، ہندی، کنٹر، کشمیری، مراٹھی، ملیالم، اڑیہ، پنجابی، سنسکرت، تمل، تیلگو اور اردو) تھیں۔بعد میں 1967 میں سندھی ، کونکنی، منی پوری اور نیپالی کو 1992 میں شامل کیا گیا جس سے ان زبانوں کی تعداد 18 ہو گئی۔ اس کے بعد 2003 میں بوڈو، ڈوگری، میتھلی، سنتھالی کو شامل کیا گیا اور اس طرح اس شیڈول میں 22 زبانیں شامل ہو گئیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)