خبریں

ڈوبے قرض کے مسئلے سے نجات نہیں ،19-2018میں اور بڑھے گا این پی اے :ریزورو بینک

رپورٹ میں بتا یا گیا ہے کہ این پی اے 31مارچ 2018تک بڑھ کر 10لاکھ کروڑ روپے کے اوپر پہنچ گیا ہے ،جو 31مارچ 2015تک 3لاکھ کروڑ روپے تھا۔

ریزرو بینک آف انڈیا/فوٹو : رائٹرس

ریزرو بینک آف انڈیا/فوٹو : رائٹرس

نئی دہلی :ریزرو بینک آف انڈیا نے گزشتہ بدھ کو کہا کہ بینکوں کو ابھی این پی اے کے مسئلے سے نجات نہیں ملنے والی ہے۔سینٹرل بینک نے کہا کہ موجودہ اقتصادی صورت حال کے مد نظر رواں مالی سال میں بینکوں کا ڈوبا قرض اور بڑھے گا۔

ریزرو بینک کی 18-2017کی سالانہ رپورٹ کے مطابق بینکنگ سسٹم میں مارچ 2018 کے آخر تک کل این پی اے اور Restructured loans کل قرض کے 12.1 فیصد پر پہنچ گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این پی اے پر سہولت بڑھنے اور بانڈ پر ریسیونگ کی وجہ سے مارک ٹو مارک (ایم ٹی ایم)ٹریزری جیسے مجموعی اثرات سے بینکوں کے منافع پر اثر ہوا ہے اور خالصتاً ان کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کا کل این پی اے 31مارچ 2018تک بڑھ کر 1035528کروڑ روپے پر پہنچ گیا ،جو 31 مارچ 2015کو 323464کروڑ روپے تھا۔

غور طلب ہے کہ این پی اے کی وجہ سے بینک کو بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے ۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی)کو گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں 7718.17  کروڑ روپے کا خالص نقصان ہوا ہے ۔ وصولی میں پھنسے قرض (این پی اے)کے لیے بڑے اہتماموں کی وجہ سے بینکوں کا نقصان بھی زیادہ بڑا رہا ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)