خبریں

اقتصادی جرم معاملہ : PMLAکورٹ نے وجئے مالیا کو قرار دیا بھگوڑا

وجئے مالیا کوبھگوڑاقرار دیے جانے کے بعد اب حکومت  اس کی جائیداد فوری اثر سے ضبط کر سکتی ہے۔

وجے مالیا (فوٹو : پی ٹی آئی)

وجے مالیا (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: کئی بینکوں سے 9000کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض لے کر ہندوستان سے بھاگے شراب کاروباری وجئے مالیا کو اسپیشل پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ کورٹ (پی ایم ایل اے)نے  مفرور اقتصادی مجرم (Fugitive economic offender)اعلان کیا ہے۔ وجئے مالیا کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیے جانے کے بعد اب اس کی جائیداد فوری اثر سے ضبط کی جا سکتی ہے۔

وجئے مالیا کی جائیداد ضبط کرنے کو لے کر پی ایم ایل اے کورٹ میں 5 فروری کو شنوائی ہوگی۔انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق؛اسپیشل جج ایم ایس کاظمی نے شنوائی کے دوران مالیا کے وکیل اور ای ڈی کاؤنسل کی دلیلوں کو سننے کے بعد مالیا کو ایکٹ 12 کے تحت مفرور اقتصادی مجرم قراردیا۔

پی ایم ایل اے کورٹ نے وجئے مالیا کو اپیل کرنے کے لیے کچھ وقت دیے جانے کی مانگ کو بھی خارج کر دیا ہے۔ غور طلب ہے کہ لندن کی ویسٹ منسٹر کورٹ نے برٹن حکومت کو وجئے مالیا کی تحویل  ہندوستان کو سونپنے کا حکم دیا تھا۔غور طلب ہے  کہ نئے قانون کے تحت جس کو اقتصادی مجرم قرار دیا جاتا ہےاس کی جائیداد فوری اثر سے ضبط کر لی جاتی ہے۔واضح ہو کہ  مالیا پر یہ کیس حکومت ہند کی طرف سے سی بی آئی اور ای ڈی نے کیا تھا۔

واضح ہو کہ 62 سالہ مالیا کے خلاف لندن کی ویسٹمنسٹر کورٹ میں شنوائی چل رہی تھی کہ ان کو ہندوستان بھیجا جا سکتا ہے یا نہیں ،تاکہ ان کے خلاف وہاں کی عدالت بینکوں سے دھوکہ دھڑی اور منی لانڈرنگ کے معاملے میں شنوائی ہوسکے۔مالیا کے خلاف تقریباً 9000کروڑ روپے کے قرض معاملوں کی دھوکہ دھڑی اور ہیرا پھیری کا الزام ہے ۔ مالیا نے منی لانڈرنگ کے الزاموں کے بعد ملک چھوڑ دیا تھا ۔ وہ مارچ 2016 سے لندن میں ہے۔

وجےمالیا کی کمپنی کنگ فشر ایئر لائنس نے 2004سے 2012 کے بیچ 17بینکوں کے کل 78000کروڑ روپے کا لون لیا تھا۔ مالیا نے کنگ فشر ایئر لائنس کے لیے لون مانگتے وقت بینکوں کو پرسنل گارنٹی دی تھی ۔وجے مالیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک سے باہر جانے سے پہلے اس نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے ملاقات کی تھی اور بینکوں کے ساتھ معاملے کا نپٹارہ کرنے کی پیشکش کی تھی ۔

حال ہی اگستا ویسٹ لینڈ ڈیل میں ثالث کرشین مشیل کے ہندوستان آنے کے بعد مالیا نے بینکوں کا 100فیصدی قرض ادا کرنے کی تجویز دی تھی۔انہوں نے اس بارے میں ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ وہ بینکوں کا پورا قرض ادا کرنے کے لیے تیار ہیں ۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ 2016 سے ہی قرض ادا کرنے کی تجویز پیش کر رہے ہیں لیکن ہندوستانی حکومت نے ان کی اس تجویز کا کوئی جواب نہیں دیا ۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)