خبریں

آسام کی بی جے پی حکومت نے اسمبلی میں غیر ملکی باشندوں کے غیر قانونی ہونے کے الگ الگ اعدادو شمار پیش کیے

پارلیامانی امور کے وزیر موہن پٹواری نے اسمبلی میں بتایا کہ 1985 سے 2018 تک کل 103764 غیرملکی باشندوں کے غیر قانونی ہونے کااعلان کیا گیا تھا۔ایک دوسرے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 1985 سے 2018 تک 94425 غیر ملکی باشندوں کے غیر قانونی  ہونے کا اعلان کیا گیا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : آسام کی بی جے پی حکومت کو اس وقت عجیب و غریب صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں حکومت نے غیر قانونی شہریوں کے الگ الگ اعداد و شمار پیش کر دیے۔وقفہ سوال کے بعد بی جے پی ایم ایل اے نعما ل مومن نے اس مدعے کی طرف توجہ دلائی اور اسپیکر سے گزارش کی کہ وہ لاپروا افسروں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے آسام کے پارلیامانی امور کے وزیر چندر موہن پٹواری نے کہا کہ 1985 سے اگست 2018 تک کل 103764 غیر ملکی باشندوں کے غیر قانونی ہونے کا اعلان کیا گیا ۔ حکمراں پارٹی کے ایم ایل اے بی نندا کمار سیکیہ نے یہ سوال پوچھا تھا اور وقفہ سوال کے دوران اس کا جواب دیا گیا۔

اس کے بعد مومن نے ایک الگ سوال پوچھا ، جس کے جواب میں پٹواری نے کچھ اور اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ 1985 سے 2018 تک 94425 غیر ملکی شہریوں کے غیر قانونی ہونے کا اعلان کیا گیا ۔دونوں معاملوں میں پٹواری وزیر اعلیٰ سربانند سونو وال کی طرف  سے جواب دے رہے تھے ، کیوں کہ Implementation of Assam Accord Departmentکا چارج سونو وال کے پا س ہی ہے۔

حکومت کی اس غلطی پر اسپیکر ہتیندر ناتھ گوسوامی نے ایوان کو یقین دلایا کہ وہ معاملے کو دیکھیں گے۔ مومن کے سوال کے جواب میں پٹواری نے کہا کہ اب تک صرف 29829 غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کو واپس بھیجا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر ملکی باشندوں کا پتہ غیر ملکی ٹریبونل کے ذریعے لگایا جاتا ہے اور وہی ان کے بارے میں اعلان کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد ان ٹریبونل کی تعداد 36 سے بڑھ کر 100 ہوگئی ہے ۔ ‘ڈی ‘(مشکوک) ووٹرس کے بارے میں پٹواری نے کہا کہ 1997 کے ووٹر لسٹ میں ان کی تعداد 202092 تھی۔انہوں نے کہا کہ 15 ستمبر 2018 کو شائع ووٹر لسٹ کے مسودے میں ڈی ووٹرس کی تعداد 119559 ہے ۔ وزیر نے کہا کہ ریاست میں غیر ملکی باشندوں کے غیر قانونی ہونے کا پتہ لگانے کے لیے مختلف طریقہ کار اپنائے جارہے ہیں ۔

وزیر نے کہا کہ ریاست میں غیر ملکی باشندوں کے غیر قانونی ہونے کا پتہ لگانے کے لیے کئی قدم اٹھائے گئے ہیں جس میں آسام بارڈر پولیس کی 500 ٹاسک فورس کی تشکیل اور پٹرول پوسٹ کی تعمیر اور ندیوں کی جانچ شامل ہے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)