خبریں

تین طلاق قانون: ارون جیٹلی نے کانگریس کے وعدے کو بتایا شرمناک

ارون جیٹلی نے کانگریس کے تین طلاق قانون کو واپس لینے والے وعدے  کو شرمناک بتاتےہوئے لکھا ہے، تاریخ خود کو دوہرا رہی ہے، ایسی ہی غلطی راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس میں کی تھی۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹ کر شاہ بانو کو ذلت کے غار میں ڈھکیل دیا تھا۔32 سال بعد ان کے بیٹے بھی مسلم خواتین کو اسی ذلت بھری زندگی میں بھیجنا چاہتے ہیں۔

مرکزی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر ارون جیٹلی (فوٹو : پی ٹی آئی)

مرکزی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر ارون جیٹلی (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : امریکہ میں علاج کرارہے مودی حکومت میں مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے اپنے ایک حالیہ بلاگ میں کانگریس کو شدید طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ انہوں نے یہ بلاگ نکاح اور حلالہ کے موضوع پر لکھا ہے ۔ اس  میں انہوں نے کانگریس کے تین طلاق والے قانون کو ختم کیے جانے کے وعدے کو لے کر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا نتخاب سے ٹھیک پہلے کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو تین طلاق پر بنے قانون کو ختم کردیں گے۔ دہلی میں پارٹی  کے اقلیتی  کنونشن کے دوران پارٹی صدر راہل گاندھی کی موجودگی میں سلچر سے رکن پارلیامان اور آل انڈیا مہیلا کانگریس کی صدر سشمتا دیب نے یہ اعلان کیاتھا۔

مرکزی وزیر نے اپنے اس بلاگ میں تفصیل سے نکاح اور حلالہ پر بات کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ، پرسنل لاء کے نام پر ناانصافی کو بڑھاوا دینے والے واقعات عام ہیں ۔ کئی طبقوں نے  گزشتہ ایک دہائی  میں اپنے پرسنل  لاء میں  ترقی  لانے کے لیے بڑی تبدیلیاں کی ہیں ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ صدیوں تک دقیانوسیت اور  ناانصافی  پر مبنی روایتیں ملک میں چلتی رہی ہیں ، لیکن ان کو ختم کیا گیا ہے ۔ ستی جیسی پرتھا آج غیر آئینی ہے ۔

مرکزی وزیر نے اپنے بلاگ میں   کانگریس کے حالیہ بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ ، یہ شرمناک ہے کہ کانگریس اور راہل گاندھی تین طلاق کے مؤخر بل کو اقتدار میں آنے پر واپس لینے کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ، تاریخ خود کو دوہرا رہی ہے ، ایسی ہی غلطی راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس میں کی تھی ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹ کر راجیو گاندھی نے شاہ بانو کو ذلت  کے غار میں ڈھکیل دیا تھا ۔ 32 سال بعد ان کے بیٹے بھی مسلم خواتین کو اسی ذلت بھری زندگی میں بھیجنا چاہتے ہیں ۔

مرکزی وزیر نے لکھا ہے کہ ووٹ تو ضروری ہے ہی ، لیکن غیر جانبداری اس سے بھی زیادہ ضروری ہے۔انہوں نے کانگریس پر موقع پرستی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کی نظر اگلے دن کی ہیڈ لائن پر ہوتی ہے جبکہ ملک کے معمار اگلی صدی پر نظر رکھتے ہیں۔

ارون جیٹلی کا یہ بلاگ اس وقت آیا ہے جب آل انڈیا مہیلا کانگریس کی صدر سشمتا دیب نے کہا کہ ، میں آپ لوگوں سے وعدہ کرتی ہوں کہ کانگریس کی حکومت آئے گی 2019 میں اور ہم اس تین طلاق قانون کو خارج کریں گے ۔ یہ آپ لوگوں سے وعدہ ہے۔

غور طلب ہے کہ آل انڈیا مہیلا کانگریس کے ٹوئٹ جس کو سشمتا دیب نے ری ٹوئٹ کیا ہے ، اس کے مطابق، مسلم پرسنل لا ء بورڈ کی شعبہ  خواتین نے اے آئی ایم سی صدر سے ملاقات کی تھی  اور ا س بات کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا تھا کہ وہ تین طلاق کو جرم کے درجے میں رکھنے کے خلاف ان کی آواز اٹھارہی ہیں جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی  اقتدار کے بنیادی اصولوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔