خبریں

2002 میں یوگی آدتیہ ناتھ کو گرفتار کرنے والے افسر کو یوپی حکومت نے کیا برخاست

اتر پردیش کے مہراج گنج کے ایس پی رہتے ہوئے  آئی پی ایس افسر جسویر سنگھ نے موجودہ وزیراعلیٰ اور گورکھپور کے اس وقت کے رکن پارلیامان یوگی آدتیہ ناتھ کو این ایس اے  کے تحت گرفتار کیا تھا۔

اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ (فوٹو : پی ٹی آئی)

اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: 2002 میں نیشنل سکیورٹی  ایکٹ (این ایس اے) کے تحت گورکھپور کے اس وقت کے رکن پارلیامان یوگی آدتیہ ناتھ کو گرفتار کرنے والے آئی پی ایس افسر کو  اتر پردیش حکومت نے برخاست  کر دیا ہے۔افسر نے کچھ دن پہلے ایک انگریزی ویب سائٹ کو بتایا تھا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کو گرفتار کرنے کی وجہ سے کس طرح ان کو درکنار کیا جا رہا ہے۔

د ی ہندو کی رپورٹ  کے مطابق ؛اتر پردیش پولیس ترجمان آر کے گوتم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 1992 کیڈر کے آئی پی ایس افسر جسویر سنگھ کو برخاست  کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ گوتم نے یہ نہیں بتایا کہ سنگھ کے خلاف کس بنیاد پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔اتر پردیش پولیس کی ویب سائٹ کے مطابق،جسویر سنگھ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس  (رولس اینڈ مینول) کے عہدے پر تعینات تھے۔ ان کو 14 فروری کو برخاست  کیا گیا۔

چیف سکریٹری ہوم اروند کمار نے بتایا کہ انٹرویو میں متنازعہ بیان دینے اور 4 فروری سے ڈیوٹی سے ان آتھارائزڈ طور پر غیر حاضر رہنے کے لئے یہ کارروائی کی گئی۔ اے ڈی جی نے 30 جنوری کو انٹرویو دیا تھا۔مہراج گنج کا ایس پی رہتے ہوئے  جسویر سنگھ نے موجودہ وزیراعلیٰ اور گورکھپور کے اس وقت کے رکن پارلیامان یوگی آدتیہ ناتھ کو این ایس اے  کے تحت گرفتار کیا تھا۔

30 جنوری کو ہفنگٹن پوسٹ میں شائع ایک رپورٹ میں سنگھ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیاستدانوں کے دباؤ کے باوجود اس وقت کے رکن پارلیامان کے خلاف Inhibitory نظربندی کا معاملہ واپس لینے سے انکار کر دیا تھا۔معلوم ہو کہ اس وقت بی جے پی مرکز میں اقتدار میں تھی اور بہوجن سماج پارٹی اتر پردیش میں اقتدار میں تھی۔ دو دن بعد، ان کو یوپی پولیس کے اشیائےخوردنی سیل میں منتقل کر دیا گیا تھا۔

گزشتہ کچھ سالوں میں اپنے کاموں کو بیان کرتے ہوئے سنگھ نے ہفنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ 2017 میں اقتدار میں آئی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے بعد وہ آئی پی ایس میں اجنبی ہو گئے ہیں۔ہفنگٹن پوسٹ کے مطابق؛ سنگھ نے کہا کہ رہنماؤں اور وزراء کے خلاف کارروائی کرنے کی وجہ سے ان کو قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔ آئی پی ایس افسر نے یوگی حکومت کے ذریعے انکاؤنٹر میں کیے گئے  قتل پر بھی سوال اٹھائےتھے۔

سنگھ نے نیوز ویب سائٹ سے کہا، ‘ وہ سیاسی افراد کے متعلق وفاداری چاہتے ہیں۔ یہ پوری طرح غیر آئینی ہے۔ اگر ہم مخالفت نہیں کرتے ہیں، تو چیزیں بدل نہیں سکتی ہیں۔ مخالفت کرنا سب سے زیادہ انعام سے نوازنے والی بات ہے۔ ‘رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اپنی سروس  کے 26 سالوں میں، سنگھ صرف 6 سالوں تک ہی اصل پولیس کام سنبھال پائے۔

رپورٹ کے مطابق، ‘ یہ ایک خوفناک صورتحال ہے کہ اتر پردیش جیسی بڑی  اور لا قانونیت والی  ریاست میں رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنے والے آئی پی ایس افسروں کو کوئی کام نہیں دیا جاتا۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)