خبریں

نوٹ بندی سے پہلے آر بی آئی نے کہا تھا، نوٹ بندی سے ختم نہیں ہوگی بلیک منی: آر ٹی آئی

آر ٹی آئی سے ملی جانکاری میں سامنے آیا ہے کہ آر بی آئی ڈائریکٹر بورڈ نے نوٹ بندی کےاثر کو لےکر مودی حکومت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوٹ بندی سے بلیک منی  کے مسئلہ پر کوئی پختہ اثر نہیں ہوگا۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: سینٹرل  بینک ( ریزرو بینک آف انڈیا-آر بی آئی) کے ڈائریکٹر بورڈ نے ملک کی اقتصادی ترقی پر نوٹ بندی کا لمحاتی منفی اثر پڑنے کو لےکر آگاہ کیا تھا اور کہا کہ اس غیر متوقع قدم کا بلیک منی کے مسئلہ سے نپٹنے کے لئے کوئی پختہ اثر نہیں پڑے‌گا۔ڈائریکٹر بورڈ میں آر بی آئی کے موجودہ گورنر شکتی کانت داس بھی شامل تھے۔

آر ٹی آئی کے تحت پوچھے گئے سوال کے جواب میں دئے گئے اجلاس کی تفصیل کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی کے 8 نومبر 2016 کو نوٹ بندی کے اعلان کو لےکر ملک کو خطاب کرنےسے صرف ڈھائی گھنٹے پہلے آر بی آئی ڈائریکٹر بورڈ کی میٹنگ ہوئی۔مودی حکومت کے 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کو چلن سے ہٹائے جانے کے قدم کا اہم مقصد بلیک منی پر روک  لگانا تھا۔ چلن والے کل نوٹ میں بڑی رقم کے نوٹ کی حصےداری 86 فیصد تھی۔

بیورے کے مطابق، اہم اجلاس میں آر بی آئی کے اس وقت کے گورنر ارجت پٹیل اور اس وقت کے اقتصادی معاملات کے سکریٹری شکتی کانت داس موجود تھے۔اس میں شامل دیگر ممبر اس وقت کے فنانشیل سکریٹری انجلی چھب دگل، آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر آر گاندھی اور ایس ایس موندڑا تھے۔گاندھی اور موندڑا دونوں اب ڈائریکٹر بورڈ میں شامل نہیں ہیں۔

وہیں داس کو دسمبر 2018 میں آر بی آئی کا گورنر بنایا گیا تھا۔ بورڈ کی میٹنگ  میں حکومت کے نوٹ بندی کی درخواست کو منظوری دی گئی۔آر ٹی آئی کارکن وینکٹیش نایک کی طرف سے Commonwealth Human Rights Initiative پر پوسٹ کئے گئے میٹنگ کے بیورے (منٹس آف میٹنگ) کے مطابق، ‘ یہ قابل تعریف قدم ہے لیکن اس کا رواں سال میں جی ڈی پی  پر کم وقت میں منفی اثر پڑے‌گا۔ ‘

ڈائریکٹر بورڈ کے 561وی میٹنگ  میں کہا گیا، ‘ زیادہ تر بلیک منی نقد کی صورت  میں نہیں ہے بلکہ سونا اور غیر منقولہ جائیداد کے طور پر ہے اور اس قدم کا ویسی جائیداد پر پختہ اثر نہیں ہوگا۔ ‘

Minutes of RBI’s board … by on Scribd

وزیر اعظم نے 500 اور 1000 روپے کے نوٹ کو چلن سے ہٹانے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد بلیک منی  پر روک لگانا، نقلی کرنسی پر روک لگانا اور دہشت گرد تنظیموں کے فنانسنگ پر لگام لگانا وغیرہ تھا۔ نقلی نوٹ کے بارے میں اجلاس میں کہا گیا تھا کہ کل 400 کروڑ روپے اس زمرہ کے تحت ہیں جو کل کرنسی کا بہت کم فیصد ہے۔

آٹھ نومبر 2016 کو 500 اور 1000 روپے کے 15.41 لاکھ کروڑ روپےکی قیمت کے نوٹ چلن میں تھے۔ اس میں سے بینکوں میں چلن سے ہٹائے گئے نوٹ کو جمع کرنے کے لئے ملک کے شہریوں کو دئے گئے 50 دن کے وقت میں 15.31 لاکھ کروڑ روپے واپس آ گئے۔ نقل مکانی کرنے والے  ہندوستانیوں کے لئے یہ وقت کی حد جون 2017 تھی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)