خبریں

الہ آباد یونیورسٹی کیمپس اور ہاسٹل مجرموں کی پناہگاہ بن گئے ہیں: ہائی کورٹ

الٰہ آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ اتوار کو پی سی بی ہاسٹل میں ہوئے اسٹوڈنٹ کے قتل پر از خود نوٹس  لیتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ ساتھ ہی رجسٹرار کو ایک حلف نامہ میں یونیورسٹی کیمپس  کو مجرموں سے آزاد کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی جانکاری دینے کی ہدایت دی۔

الٰہ آباد یونیورسٹی (فوٹو : یوٹیوب)

الٰہ آباد یونیورسٹی (فوٹو : یوٹیوب)

نئی دہلی: الٰہ آباد ہائی کورٹ نے کبھی ‘ مشرق کا آکسفورڈ ‘کہی جانے والی الہ آباد یونیورسٹی کے بارے میں سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس یونیورسٹی کا کیمپس اور ہاسٹل، مجرموں کے لئے پناہگاہ بن گئے ہیں، جس کو انہوں نے اپنے غلط کاموں کے لئے ‘ کھیل کا میدان ‘ سمجھ لیا ہے۔چیف جسٹس گووند ماتھر اور جسٹس ایس  ایس شمشیری کی بنچ نے حال ہی میں الہ آباد یونیورسٹی کے پی سی بی ہاسٹل میں ہوئےایک نوجوان کے قتل پر ازخودنوٹس  لیتے ہوئے یہ تبصرہ کیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) برجیش شریواستو نے بتایا کہ پی سی بی ہاسٹل میں اتوار کی دیر رات روہت شکلا (21) نامی ایک نو جوان کا گولی مار‌کر قتل کر دیا گیا تھا۔روہت الٰہ آباد کے جمناپار واقع بارا تھانہ حلقے کا رہنے والا تھا اور یونیورسٹی میں لاء کا طالب علم تھا۔ انہیں سابق اسٹوڈنٹ لیڈر اچیتانند شکلا کا قریبی بتایا جا رہا ہے۔

بدھ کو عدالت نے اتر پردیش کے چیف سکریٹری، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ،الٰہ آباد کے منڈل آیکت، کلکٹر اور سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ کے ساتھ ہی الہ آباد یونیورسٹی کے رجسٹرار کو بھی نوٹس جاری کیے۔اس معاملے میں حکم کے لئے 22 اپریل، 2019 کی تاریخ طے کرتے ہوئے عدالت نے پریاگ راج کے کلکٹر، سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ اور الہ آباد یونیورسٹی کے رجسٹرار کو اس دن عدالت میں موجود رہنے کی ہدایت دی۔

عدالت نے کہا، ‘ ایک جمہوری‎ سماج میں قانون کی حکومت ہوتی ہے اور کسی بھی طرح سے اس کو نقصان پہنچے، یہ قبول  نہیں کیا جا سکتا۔ کسی کو بھی اس علاقہ اور وہاں کے باشندوں کے امن  و امان اور  آپسی بھائی چارے کو معمولی چوٹ پہنچانے کی بھی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔ ‘عدالت نے کہا، ‘ یہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ الہ آباد یونیورسٹی کے کنٹرول  والے مختلف ہاسٹلوں میں بڑی تعداد میں مجرم رہ رہے ہیں جو یونیورسٹی کے باقاعدہ طالب علم نہیں ہیں۔ ‘

بنچ نے زبانی تبصرہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ کیمپس اور ہاسٹل جرم کا اڈہ بنتے جا رہے ہیں۔یونیورسٹی کے کیمپس  کو مجرموں سے آزاد کرانے کے لئے کیا قدم اٹھائے گئے ہیں، اس بارے میں یونیورسٹی کے رجسٹرار کو ایک حلف نامہ داخل کرکے بتانے کی ہدایت دی گئی ہے۔عدالت نے پریاگ راج کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ کو اس معاملے میں کیے گئے اقدامات  کے بارے میں  رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی۔

غور طلب ہے  کہ گزشتہ سال نومبر میں الہ آباد یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ لیڈر اچیوتانند شکلا عرف سمت  کا گولی مار‌کر قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ قتل بھی پی سی بی ہاسٹل میں ہوا تھا۔ہاسٹل میں برتھ ڈے  پارٹی کے دوران اچیوتانند شکلا کو گولی ماری گئی۔ 30 سالہ اچیوتانند شکلامختلف معاملوں میں وانٹیڈ تھا اور اس پر 25 ہزار روپے کا انعام بھی تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)