خبریں

پارلیامانی کمیٹی کی وارننگ کے باوجود 82 سابق رکن پارلیامان نے خالی نہیں کئے بنگلے

سی آر پاٹل کی قیادت میں لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی نے 19 اگست کو تقریباً 200 سابق رکن پارلیامان کو ایک ہفتے کے اندر بنگلہ خالی کرنے کا حکم دیا اور ایسا نہیں ہونے پر تین دن کے اندر بجلی، پانی اور گیس کنیکشن کاٹنے کا حکم دیا تھا۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: دہلی کے لٹینس زون میں 80 سے زیادہ رکن پارلیامان نے لوک سبھا کی ایک کمیٹی سے سخت وارننگ ملنے کے بعد بھی سرکاری بنگلے خالی نہیں کئے ہیں۔ ذرائع نے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ پبلک ہاؤسنگ (ناجائز قبضہ خالی کرانا) قانون کے تحت حکومت ان سابق رکن پارلیامان پر کارروائی کرنے پر غور کر رہی ہے۔

سی آر پاٹل کی قیادت میں لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی نے 19 اگست کو تقریباً 200 سابق رکن پارلیامان کو ایک ہفتے کے اندر بنگلہ خالی کرنے کا حکم دیا اور ایسا نہیں ہونے پر تین دن کے اندر بجلی، پانی اور گیس کنیکشن کاٹنے کا حکم دیا تھا۔ ذرائع نے بتایا، ‘ کمیٹی کے حکم کے بعد زیادہ تر سابق رکن پارلیامان نے سرکاری بنگلہ خالی کر دیا لیکن 82 سابق رکن پارلیامان نے اب بھی موجودہ فہرست کے مطابق بنگلے خالی نہیں کئے ہیں۔ ‘

لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی کے ذرائع کے مطابق ،یہ ناقابل قبول ہے اور اس طرح کے سابق رکن پارلیامان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے‌گی۔ ایک دیگر ذرائع کے مطابق ،پارلیامنٹ کے ان سابق ممبروں کو نوٹس بھیجا جا رہا ہے اور ان کو بنگلہ خالی کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا، ‘ جیسے ہی خالی کرانے کا حکم منظور ہو جائے‌گا ان کے بنگلہ کی بجلی، پانی اور کھانا بنانے والا گیس کا کنیکشن کاٹ دیا جائے‌گا۔ ‘

اصول کے مطابق سابق رکن پارلیامان کو متعلقہ بنگلہ لوک سبھا تحلیل ہونے کے ایک مہینے کےاندر خالی کرنا پڑتا ہے۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے 16 ویں لوک سبھا 25 مئی کو تحلیل کر دی تھی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)