خبریں

ہریانہ اور مہاراشٹر اسمبلی الیکشن: 21 اکتوبر کو ہوگی ووٹنگ، 24 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی

ہریانہ میں کل 1.82 کروڑ اور مہاراشٹر میں کل 8.94 کروڑ رجسٹرڈ ووٹر ہیں۔

ہریانہ اور مہاراشٹر میں انتخاب کی تواریخ کا اعلان کرتے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہریانہ اور مہاراشٹر میں انتخاب کی تواریخ کا اعلان کرتے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر اور ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لئے تواریخ کا اعلان کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے سنیچر دوپہر کو پریس  کانفرنس میں بتایا کہ ان دونوں ریاستوں میں 21 اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں‌گے اور 24 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔

مہاراشٹر کی 288 ممبروں والی اسمبلی  کی مدت کار نو نومبر کو ختم ہو رہی ہے جبکہ ہریانہ کی 90 ممبروں والی اسمبلی کی مدت کار دو نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ ان دونوں ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے۔

ان دو ریاستوں کے علاوہ اروناچل پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، آسام، گجرات، ہماچل پردیش، کرناٹک، کیرل، مدھیہ پردیش، میگھالیہ، اڑیسہ، پدوچیری، پنجاب، راجستھان، سکم، تمل ناڈو، تلنگانہ اور اتر پردیش کی کل 64 اسمبلی سیٹوں پر 21 اکتوبر کو ذیلی انتخاب کرائے جائیں‌گے اور 24 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔

انتخاب کی تواریخ کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے یہ بھی کہا کہ انتخابی تشہیر کے دوران ماحولیاتی نقصان بھی ہوتے ہیں۔ اس لئے ہم اپیل کرتے ہیں کہ سیاسی جماعت پلاسٹک کا استعمال نہ کریں اور انتخابی تشہیر کے دوران صرف ماحولیات کے موافق چیزوں کا ہی استعمال کریں۔بتا دیں کہ ہریانہ میں کل 1.82 کروڑ اور مہاراشٹر میں کل 8.94 کروڑ رجسٹرڈ ووٹر ہیں۔ اروڑا نے کہا کہ لیفٹ سے متاثر مہاراشٹر کے گڑھ چرولی اور گونڈیا میں انتخاب کے لئے خصوصی تحفظ فراہم کیا جائے‌گا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ فی امیدوار انتخاب خرچ کی حد 25 لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو سینئر افسروں کو یہ دیکھنے کے لئے مہاراشٹر بھیجا جائے‌گا کہ امیدوار خرچ کی حد کو پار نہ کریں۔اروڑا نے کہا کہ تمام امیدواروں کو اپنے مجرمانہ ریکارڈ کی پوری تفصیل دینی ہوگی۔ اگر کوئی کالم خالی رہے‌گا توپرچہ  نامزدگی خارج کر دیا جائے‌گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کےاعلان کے ساتھ ہی ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ دونوں ریاستوں میں نافذ ہوگا۔

پچھلی بار 2014 میں ہریانہ اور مہاراشٹر کے لئے انتخابات کا اعلان 20 ستمبر کو ہوا تھا اور 15 اکتوبر کو ووٹ ڈالے گئے تھے۔ اس وقت ووٹوں کی گنتی 19 اکتوبر کو ہوئی تھی۔