خبریں

کاویری پروجیکٹ کے لیے جمع کی گئی رقم کا انکشاف کرے ایشا فاؤنڈیشن: کرناٹک ہائی کورٹ

جگی واسودیو کی تنظیم  ایشا فاؤنڈیشن کو پھٹکار لگاتے ہوئے کورٹ نے کہا، اس خیال میں مت رہیے کہ چونکہ آپ ایک روحانی تنظیم ہیں تو آپ قانون سے بندھے نہیں ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

نئی دہلی: کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو سدگرو جگی واسودیو کے ایشا فاؤنڈیشن کو ہدایت  دی ہے  کہ وہ ‘کاویری پکارے یا کاویری کالنگ پروجیکٹ’ کے لیے اکٹھا کی گئی رقم  کا انکشاف کرتے ہوئے ایک اضافی عرضی دائر کریں۔ فاؤنڈیشن سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ  بتائیں کہ انہوں نے کس طریقے یا ذرائع  سے اس رقم کو اکٹھا کیا ہے۔چیف جسٹس جسٹس ابھے او کا اور جسٹس ہیمنت چندن گودر کی بنچ نے یہ نہیں بتانے کو لے کر جگی واسودیو کے فاؤنڈیشن کو پھٹکار لگائی کہ کیا یہ رقم رضاکارانہ طریقے سے اکٹھا کی گئی ہے۔ لائیولاء کے مطابق بنچ نے کہا، ‘اس خیال  میں مت رہیے کہ چونکہ آپ ایک روحانی تنظیم  ہیں تو آپ قانون سے بندھے نہیں ہیں۔’

بنچ نے وکیل ایوی امرناتھن کی جانب سے  دائر کی گئی عرضی  پر یہ ہدایت  دی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایشا فاؤنڈیشن کو ہدایت دی جائے کہ وہ ‘کاویری کالنگ پروجیکٹ’ کے لیے عوام  سے کوئی پیسہ نہ اکٹھا کریں۔اس پر بنچ نے شنوائی کے دوران کہا، ‘اگر کوئی تحفظ سے متعلق کاموں  کے لیے بیداری کا کام  کر رہا ہے تو اس کا بالکل استقبال ہے لیکن یہ کام زبردستی پیسے اکٹھا کرکے نہیں کیا جا سکتا ہے۔’

فاؤنڈیشن نے مبینہ طور پر زبردستی پیسے اکٹھا کرنے کی شکایتوں پر آزادانہ  جانچ نہ کرانے کے لیے کورٹ نے ریاستی حکومت کو بھی کڑی پھٹکار لگائی ہے۔ چیف جسٹس ابھے او کا نے کہا، ‘جب کوئی شہری آپ سے (ریاست) شکایت کرتا ہے کہ ریاست کے نام پر رقم جمع  کیا جا رہا ہے، تو کیا یہ ریاست کی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ جانچ کرے؟’حالانکہ ریاست نے مطلع  کیا کہ انہیں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے اور انہوں نے پیسے اکٹھا کرنے کے لیے ایشا فاؤنڈیشن کو مجاز  نہیں بنایا ہے۔ وکیل نے دلیل دی کہ ریاست نے فاؤنڈیشن کو سرکاری زمین پر کوئی کام کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔

ایشا فاؤنڈیشن کاویری نندی کی 639 کیلومیٹر لمبے کناروں پر کل 253 کروڑ پیڑ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کے لیے لوگوں سے فی پیڑ 42 روپے اکٹھا کئے جا رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کل 10626 کروڑ روپے اکٹھا کرنے کا منصوبہ  بنایا گیا ہے۔عرضی گزار کے مطابق یہ ایک بہت بڑا گھوٹالا ہے۔ اس معاملے کی اگلی شنوائی 12 فروری کو ہوگی۔ (خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)