خبریں

وزیر اعظم مودی نے بی جے پی کارکنوں سے کہا – فلموں کے خلاف غیر ضروری تبصرہ نہ کریں

بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کو فلموں اور نامور شخصیات کے خلاف غیر ضروری تبصرہ کرنے سےگریز کرنا چاہیے۔ وزیر اعظم کا یہ بیان بھوپال کی رکن پارلیامنٹ سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا سمیت بی جے پی کے کچھ سرکردہ رہنماؤں کی جانب سے شاہ رخ خان کی آنے والی فلم ‘پٹھان’ کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل  کے درمیان آیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو بی جے پی کے رہنماؤں سے کہا کہ وہ سرخیاں حاصل کرنے کے لیے فلموں اورنامور شخصیات کے خلاف غیر ضروری تبصرہ کرنے سے گریز کریں۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق، نئی دہلی میں بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ کے دوران وزیر اعظم نے کہا، کسی کو بھی غیر ضروری تبصرہ نہیں کرنا چاہیے جو کڑی  محنت پر بھاری پڑے۔

میٹنگ میں موجود بی جے پی کے ایک کارکن نے بتایا، وزیراعظم نے اپنی تقریر میں خبروں میں آنے کے لیے بیان دینے والوں کو  آگاہ کیا۔ انہوں نے ان سے کہا کہ انہیں  ایسا کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات فلموں یا مشہور شخصیات پر کیے جانے والے تبصرے ہماری محنت کو زیر کر دیتے ہیں۔

غورطلب  ہے کہ وزیر اعظم کا یہ بیان بھوپال کی رکن پارلیامنٹ سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا سمیت بی جے پی کے کچھ سرکردہ رہنماؤں کی جانب سے شاہ رخ خان کی آنے والی فلم ‘پٹھان’ کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کے درمیان آیا ہے۔

نروتم مشرا نے گانے میں دیپیکا پڈوکون کے لباس پر اعتراض کیا تھا۔ فلم ‘پٹھان’ گزشتہ ماہ سے تنازعات میں گھری ہوئی ہے۔ 12 دسمبر 2022 کو اس کے گانے ‘بےشرم رنگ’ کی ریلیز کے بعد اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ فلم 25 جنوری کو ریلیز ہونے والی ہے۔

گانے کے ایک سین میں اداکارہ دیپیکا پڈوکون کو بھگوا رنگ کی  بکنی میں دیکھا جا سکتا ہے، جس کے خلاف  ملک گیر احتجاج  کیے گئے اور ‘ہندو جذبات کو ٹھیس پہنچانے’ کے الزامات لگائے گئے ۔

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا اور وشو ہندو پریشد جیسی تنظیمیں ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے ‘بےشرم رنگ’ گانے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا اور اس میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی کے وزراء اور دائیں بازو کی تنظیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ گیت نے بھگوا رنگ کی توہین کی  ہے، جو ہندو برادری کے لیے مقدس ہے۔ ملک کے کچھ حصوں میں دائیں بازو کی تنظیموں نے فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بھوپال سے بی جے پی کی رکن پارلیامنٹ سادھوی پرگیہ نے کہا تھا، ‘ان کے پیٹ پر لات مارو، ان  کا دھندہ چوپٹ  کر دو اور ان کی کوئی فلم کبھی مت دیکھو’۔

اس تنازعہ کے درمیان 29 دسمبر 2022 کو سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) کے چیئرمین پرسون جوشی نے کہا تھا کہ سینسر بورڈ نے فلمسازوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ فلم میں گیتوں  سمیت تجویز کردہ تبدیلیاں کریں اور تھیٹر میں ریلیز سے قبل اس  کا ترمیم شدہ  ورژن جمع کروائیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ،ہمارا کلچر اور عقیدہ ثروت مند  اور داخلی ہے اور جیسا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ فلمسازوں  اور ناظرین  کے درمیان کے بھروسے کی حفاظت کرنا سب سے اہم ہے اور فلمسازوں کو اس سمت میں کام کرتے رہنا چاہیے۔

دریں اثنا، 5 جنوری کو وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے گجرات کے احمد آباد شہر کے وستر پور علاقے میں واقع ایک مال میں ہنگامہ  آرائی کرتے ہوئے، فلم ‘پٹھان’ کے پوسٹر پھاڑ دیے تھےاور توڑ پھوڑ کی تھی۔ وی ایچ پی کی گجرات یونٹ نے پہلے کہا تھا کہ وہ اس فلم کو ریاست میں نمائش کی اجازت نہیں دے گی۔